ہرمجِدّون کی جنگ کیا ہے؟
پاک کلام کا جواب
ہرمجِدّون کی جنگ وہ آخری جنگ ہے جو اِنسانی حکومتوں اور خدا کے بیچ لڑی جائے گی۔ یہ حکومتیں اور اُن کے حمایتی تو ابھی بھی خدا کی حکمرانی کو ٹھکرانے سے اُس کی مخالفت کر رہے ہیں۔ (زبور 2:2) ہرمجِدّون کی جنگ میں اِنسانی حکومتوں کو ختم کر دیا جائے گا۔—دانیایل 2:44۔
بائبل میں ”ہرمجِدّون“ کا ذکر صرف مکاشفہ 16:16 میں کِیا گیا ہے۔ مکاشفہ میں اُس جگہ کی پیشگوئی کی گئی ”جسے عبرانی میں ہرمجِدّون کہتے ہیں۔“ اِس میں یہ بھی بتایا گیا کہ اِس جگہ پر ”پوری زمین کے بادشاہوں ... کو لامحدود قدرت والے خدا کے عظیم دن کی جنگ کے لیے جمع“ کِیا جائے گا۔—مکاشفہ 16:14۔
ہرمجِدّون کی جنگ پر کون کون لڑے گا؟ یسوع مسیح اپنی آسمانی فوجوں کی پیشوائی کرتے ہوئے آئیں گے اور خدا کے دُشمنوں پر فتح حاصل کریں گے۔ (مکاشفہ 19:11-16، 19-21) اِن دُشمنوں میں وہ لوگ شامل ہیں جو خدا کے اِختیار کی مخالفت کرتے اور اُس کی توہین کرتے ہیں۔—حِزقیایل 39:7۔
کیا ہرمجِدّون کی جنگ سچمچ مشرقِوسطیٰ میں لڑی جائے گی؟ نہیں۔ یہ صرف ایک علاقے میں نہیں بلکہ پوری زمین پر لڑی جائے گی۔—یرمیاہ 25:32-34؛ حِزقیایل 39:17-20۔
لفظ ”ہرمجِدّون“ ایک عبرانی اِصطلاح سے نکلا ہے جس کا مطلب ”مجِدّو کا پہاڑ“ ہے۔ مجِدّو قدیم اِسرائیل کا ایک شہر تھا۔ تاریخ سے پتہ چلتا ہے کہ قدیم زمانے میں مجِدّو اور اِس کے قریب واقعے یزرعیل کی وادی ایسے مقام تھے جہاں بہت سی جنگیں لڑی جاتی تھیں۔ اِن میں سے کچھ جنگوں کا ذکر تو بائبل میں بھی کِیا گیا ہے۔ (قضاۃ 5:19، 20؛ 2-سلاطین 9:27؛ 23:29) لیکن ہرمجِدّون زمین پر موجود کسی حقیقی جگہ کی طرف اِشارہ نہیں کرتی کیونکہ مجِدّو میں اِتنا بڑا کوئی پہاڑ ہے ہی نہیں۔ اِس کے علاوہ مجِدّو اور اِس کے قریب یزرعیل کی وادی اِتنی بڑی نہیں کہ اِس میں وہ تمام لوگ سما سکیں جو خدا کے خلاف لڑیں گے۔ دراصل ہرمجِدّون اُس صورتحال کی طرف اِشارہ کرتی ہے جس میں ’پوری زمین کے بادشاہ‘ یہوواہ کے خلاف جمع ہوں گے۔
ہرمجِدّون کی جنگ میں کیا کچھ ہوگا؟ ہم یہ تو نہیں جانتے کہ خدا اپنے دُشمنوں کو شکست دینے کے لیے اپنی طاقت کو کیسے اِستعمال کرے گا۔ لیکن وہ ہتھیار کے طور پر ایسی چیزوں کو اِستعمال کرے گا جو اُس نے ماضی میں لوگوں کو سزا دینے کے لیے اِستعمال کیں جیسے کہ اَولے، زلزلے، طوفانی بارش، آگ اور گندھک، آسمانی بجلی اور وبائیں۔ (ایوب 38:22، 23؛ حِزقیایل 38:19، 22؛ حبقوق 3:10، 11؛ زکریاہ 14:12) خدا کے کچھ دُشمن تو اُلجھن میں پڑ کر ایک دوسرے کو ہی مار ڈالیں گے۔ لیکن اُنہیں آخرکار اِس بات کا احساس ہو جائے گا کہ دراصل خدا اُن کے خلاف لڑ رہا ہے۔—حِزقیایل 38:21، 23؛ زکریاہ 14:13۔
کیا ہرمجِدّون کی جنگ میں دُنیا ختم ہو جائے گی؟ اِس جنگ میں زمین تباہ نہیں ہوگی کیونکہ یہ اِنسانوں کا ابدی گھر ہے۔ (زبور 37:29؛ 96:10؛ واعظ 1:4) یہ جنگ اِنسانوں کو صفحۂہستی سے مٹانے کی بجائے اُنہیں بچا لے گی کیونکہ پاک کلام میں بتایا گیا ہے کہ خدا کے بندوں کی ”ایک بڑی بِھیڑ “اِس جنگ میں بچ جائے گی۔—مکاشفہ 7:9، 14؛ زبور 37:34۔
اِس کے علاوہ بائبل میں لفظ ”دُنیا“ کبھی کبھار بُرے اِنسانی معاشرے کی طرف اِشارہ کرتا ہے جو خدا کے خلاف ہے۔ (1-یوحنا 2:15-17) اِس لحاظ سے ہرمجِدّون ’دُنیا کو ختم‘ کر دے گی۔—متی 24:3، اُردو جیو ورشن۔
ہرمجِدّون کی جنگ کب ہوگی؟ جب یسوع مسیح نے اُس ”بڑی مصیبت“ کے بارے میں بات کی جو ہرمجِدّون کی جنگ پر ختم ہوگی تو اُنہوں نے کہا: ”اُس دن یا گھنٹے کے بارے میں کسی کو نہیں پتہ، نہ آسمان کے فرشتوں کو، نہ بیٹے کو بلکہ صرف باپ کو۔“ (متی 24:21، 36) لیکن بائبل میں یہ بتایا گیا ہے کہ ہرمجِدّون کی جنگ اُس عرصے کے دوران ہوگی جب مسیح کی موجودگی ہوگی۔ یہ عرصہ 1914ء میں شروع ہوا تھا۔—متی 24:37-39۔