مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

شیول اور ہادس کیا ہیں؟‏

شیول اور ہادس کیا ہیں؟‏

مزید معلومات

شیول اور ہادس کیا ہیں؟‏

پاک صحائف میں عبرانی لفظ شیول اور یونانی لفظ ہادس ۷۰ سے زیادہ مرتبہ پائے جاتے ہیں۔‏ یہ الفاظ عام طور پر موت کے متعلق استعمال ہوئے ہیں۔‏ ان کا ترجمہ ”‏قبر،‏“‏ ”‏گور،‏“‏ ”‏پاتال“‏ یا ”‏عالمِ‌ارواح“‏ سے کِیا گیا ہے۔‏ البتہ زیادہ‌تر زبانوں میں کوئی ایسا لفظ موجود نہیں جو عبرانی لفظ شیول اور یونانی لفظ ہادس کا صحیح معنی ظاہر کرے۔‏ لیکن خدا کے کلام میں سے چند آیات پر غور کرنے سے ہم ان کا معنی سمجھ سکتے ہیں۔‏

واعظ ۹:‏۱۰ میں لکھا ہے:‏ ”‏جو کام تیرا ہاتھ کرنے کو پائے اُسے مقدور بھر کر کیونکہ پاتال ‏[‏شیول]‏ میں جہاں تُو جاتا ہے نہ کام ہے نہ منصوبہ۔‏ نہ علم نہ حکمت۔‏“‏ کیا شیول ایک حقیقی جگہ کی طرف اشارہ کرتا ہے جہاں مُردے دفنائے جاتے ہیں؟‏ جی‌نہیں۔‏ ایک شخص کی قبر کیلئے عبرانی اور یونانی زبان میں شیول اور ہادس کی بجائے دوسرے الفاظ استعمال ہوئے ہیں۔‏ ایک ایسی قبر کیلئے جس میں بہت سے لوگ یا ایک خاندان کے مختلف افراد دفنائے جاتے ہیں اسکے لئے بھی عبرانی میں لفظ شیول استعمال نہیں ہوا ہے۔‏—‏پیدایش ۴۹:‏۳۰،‏ ۳۱‏۔‏

لہٰذا،‏ شیول یا ہادس ایک حقیقی قبر کی طرف اشارہ نہیں کرتے۔‏ مثال کے طور پر یسعیاہ ۵:‏۱۴ میں شیول کے بارے میں بیان کِیا گیا ہے کہ وہ ”‏اپنی ہوس بڑھاتا ہے اور اپنا مُنہ بےاِنتہا پھاڑتا ہے۔‏“‏ شیول لاتعداد مُردوں کو نگل گیا ہے لیکن پھر بھی وہ سیر نہیں ہوتا۔‏ (‏امثال ۳۰:‏۱۵،‏ ۱۶‏)‏ اگرچہ ان مُردوں کی تعداد محدود ہے جو ایک ہی قبر میں دفنائے جا سکتے ہیں لیکن ‏’‏شیول کو آسودگی نہیں۔‏‘‏ (‏امثال ۲۷:‏۲۰‏)‏ اس کا مطلب ہے کہ شیول کبھی بھرتا نہیں۔‏ نتیجتاً شیول کوئی حقیقی جگہ نہیں ہے۔‏ شیول یا ہادس اُس علامتی قبر کی طرف اشارہ کرتے ہیں جہاں زیادہ‌تر مُردے موت کی نیند سو رہے ہیں۔‏

پاک صحائف کی تعلیم یہ ہے کہ وہ دن ضرور آئے گا جب مُردے جی اُٹھیں گے۔‏ اس تعلیم کو ذہن میں رکھنے سے ہم شیول یا ہادس کا صحیح معنی سمجھ پاتے ہیں۔‏ پاک صحائف کی کئی آیتوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ تمام مُردے جو شیول یا ہادس میں موت کی نیند سو رہے ہیں جی اُٹھیں گے۔‏ * ‏(‏ایوب ۱۴:‏۱۳؛‏ اعمال ۲:‏۳۱؛‏ مکاشفہ ۲۰:‏۱۳‏؛‏ ان آیات میں شیول کا ترجمہ ”‏پاتال“‏ اور ہادس کا ترجمہ ”‏عالمِ‌ارواح“‏ سے کِیا گیا ہے۔‏)‏ خدا کا کلام یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ شیول یا ہادس میں نہ صرف خدا کے بندے بلکہ ایسے لوگ بھی ہیں جنہوں نے یہوواہ خدا کی عبادت نہیں کی تھی۔‏ (‏پیدایش ۳۷:‏۳۵؛‏ زبور ۵۵:‏۱۵‏؛‏ ان آیات میں شیول کا ترجمہ ”‏قبر“‏ اور ”‏پاتال“‏ سے کِیا گیا ہے۔‏)‏ اس وجہ سے پاک صحائف مُردوں کے جی اُٹھنے کے سلسلے میں یہ بھی بیان کرتے ہیں کہ ”‏راستبازوں اور ناراستوں دونوں کی قیامت ہوگی۔‏“‏—‏اعمال ۲۴:‏۱۵‏۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 6 اس کے برعکس خدا کے کلام میں بیان کِیا گیا ہے کہ وہ مُردے جن کو خدا زندہ نہ کرے گا وہ شیول یا ہادس میں نہیں بلکہ ”‏جہنم“‏ میں ہیں۔‏ (‏متی ۵:‏۳۰؛‏ ۱۰:‏۲۸؛‏ ۲۳:‏۳۳‏)‏ شیول اور ہادس کی طرح جہنم بھی حقیقی جگہ نہیں ہے۔‏