مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

مشورہ؛ نصیحت؛ ہدایت

مشورہ؛ نصیحت؛ ہدایت

جب کوئی ہمیں ہدایت یا مشورہ دیتا ہے

ہمیں بائبل سے نصیحت اور ہدایت حاصل کرنے کی کوشش کیوں کرنی چاہیے؟‏

اپنے کاموں کے لیے بہانے پیش کرنے کی بجائے مشورے یا نصیحت کو قبول کرنا کیوں بہتر ہے؟‏

اَمثا 12:‏15؛‏ 29:‏1

اَمثا 1:‏23-‏31؛‏ 15:‏31 کو بھی دیکھیں۔‏

  • بائبل سے مثالیں:‏

    • 1-‏سمو 15:‏3،‏ 9-‏23‏—‏جب سموئیل نبی نے بادشاہ ساؤل کی درستی کی تو ساؤل صفائیاں پیش کرنے لگے اور اُنہوں نے نصیحت کو قبول نہیں کِیا۔ اِس وجہ سے یہوواہ نے بھی اُنہیں ٹھکرا دیا۔‏

    • 2-‏توا 25:‏14-‏16،‏ 27‏—‏جب یہوواہ کے نبی نے بادشاہ امصیاہ کو نصیحت کی کہ وہ اپنے گُناہوں سے باز آئیں تو امصیاہ نے اُس نبی کی بات نہیں سنی۔ اِس لیے یہوواہ نے بادشاہ امصیاہ کی حفاظت کرنا چھوڑ دی۔‏

جب ایک بزرگ ہمیں کوئی مشورہ یا ہدایت دیتا ہے تو ہمیں اِسے قبول کیوں کرنا چاہیے؟‏

1-‏تھس 5:‏12؛‏ 1-‏تیم 5:‏17؛‏ عبر 13:‏7،‏ 17

  • بائبل سے مثال:‏

    • 3-‏یوح 9، 10‏—‏یوحنا رسول نے دیُترِفیس کی درستی کی کیونکہ وہ کلیسیا میں پیشوائی کرنے والے بھائیوں کے لیے احترام نہیں دِکھا رہا تھا۔‏

ہمیں بڑوں کی بات کیوں سننی چاہیے؟‏

احبا 19:‏32؛‏ اَمثا 16:‏31

ایو 12:‏12؛‏ 32:‏7؛‏ طِط 2:‏3-‏5 کو بھی دیکھیں۔‏

  • بائبل سے مثالیں:‏

    • 1-‏سمو 23:‏16-‏18‏—‏بادشاہ داؤد نے یونتن کی طرف سے ملنے والی نصیحت کو قبول کِیا جو اُن سے عمر میں تقریباً 30 سال بڑے تھے۔ داؤد کو یونتن کی نصیحت پر عمل کرنے سے حوصلہ ملا۔‏

    • 1-‏سلا 12:‏1-‏17‏—‏بادشاہ رحبُعام نے عمررسیدہ آدمیوں کے اچھے مشورے کو نہیں مانا۔ اِس کی بجائے اُنہوں نے اپنے ہم‌عمروں کے بُرے مشورے کو مانا جس کا بہت بُرا نتیجہ نکلا۔‏

یہ کیسے پتہ چلتا ہے کہ جو عورتیں یہوواہ کی وفادار ہیں اور خدا کے جو بندے عمر میں چھوٹے ہیں، وہ بھی اچھے مشورے دے سکتے ہیں؟‏

ایو 32:‏6،‏ 9، 10؛‏ اَمثا 31:‏1،‏ 10،‏ 26؛‏ واعظ 4:‏13

زبور 119:‏100 کو بھی دیکھیں۔‏

  • بائبل سے مثالیں:‏

    • 1-‏سمو 25:‏14-‏35‏—‏ابیجیل نے بادشاہ داؤد کو ایک اچھا مشورہ دیا جس سے نہ صرف بہت سے لوگوں کی جان بچ گئی بلکہ داؤد خون بہانے سے بھی بچ گئے۔‏

    • 2-‏سمو 20:‏15-‏22‏—‏شہر ہابل میں رہنے والی ایک دانش‌مند عورت کے مشورے سے پورا شہر بچ گیا۔‏

    • 2-‏سلا 5:‏1-‏14‏—‏ایک چھوٹی اِسرائیلی لڑکی نے جنگ میں ماہر ایک شخص کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے کوڑھ سے شفا کیسے پا سکتا ہے۔‏

ہمیں ایسے لوگوں کے مشورے سننے سے کیوں خبردار رہنا چاہیے جو یہوواہ اور اُس کے کلام کا احترام نہیں کرتے؟‏

زبور 1:‏1؛‏ اَمثا 4:‏14

لُو 6:‏39 کو بھی دیکھیں۔‏

  • بائبل سے مثالیں:‏

    • 1-‏توا 10:‏13، 14‏—‏بادشاہ ساؤل نے یہوواہ سے مشورہ لینے کی بجائے جادوٹونے کا سہارا لیا۔ بعد میں ساؤل یہوواہ کی نافرمانی کرنے کی وجہ سے مارے گئے۔‏

    • 2-‏توا 22:‏2-‏5،‏ 9‏—‏بادشاہ اخزیاہ بُرے مشورے کو سننے کی وجہ سے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔‏

    • ایو 21:‏7،‏ 14-‏16‏—‏ایوب نے ایسے لوگوں کی سوچ نہیں اپنائی جو یہوواہ کی عزت نہیں کرتے تھے۔‏

جب ہم کسی کو ہدایت یا مشورہ دیتے ہیں

کسی کو کوئی مشورہ یا ہدایت دینے سے پہلے بات کو سننا، تمام حقائق کو جاننا اور دونوں طرف کی بات سننا کیوں اچھا ہوتا ہے؟‏

اَمثا 18:‏13،‏ 17

اَمثا 25:‏8 کو بھی دیکھیں۔‏

  • بائبل سے مثالیں:‏

    • 1-‏سمو 1:‏9-‏16‏—‏کاہنِ‌اعظم عیلی نے بات جانے بغیر حنّہ کی سختی سے درستی کی۔ اُنہوں نے سوچا کہ حنّہ نشے میں ہیں۔‏

    • متی 16:‏21-‏23‏—‏پطرس رسول نے بات کو پوری طرح سے جانے بغیر ہی یسوع مسیح کو جھڑکا۔ وہ یسوع مسیح کو ایک ایسا کام کرنے کے لیے کہنے لگے جو یہوواہ کی مرضی کے نہیں بلکہ شیطان کی مرضی کے مطابق تھا۔‏

کسی کو کوئی مشورہ یا ہدایت دینے سے پہلے دُعا میں یہوواہ سے رہنمائی حاصل کرنا کیوں ضروری ہے؟‏

زبور 32:‏8؛‏ 73:‏23، 24؛‏ اَمثا 3:‏5، 6

  • بائبل سے مثالیں:‏

    • خر 3:‏13-‏18‏—‏موسیٰ نبی نے یہوواہ سے دُعا کی کہ وہ بنی‌اِسرائیل کے سوالوں کا اچھی طرح سے جواب دینے میں اُن کی مدد کرے۔‏

    • 1-‏سلا 3:‏5-‏12‏—‏جب بادشاہ سلیمان جوان تھے تو اُنہوں نے خود پر بھروسا کرنے کی بجائے یہوواہ سے دانش‌مندی مانگی جس کی وجہ سے یہوواہ نے اُنہیں برکت دی۔‏

جب ہم کسی کو نصیحت کرتے ہیں تو یہ ہمیشہ خدا کے کلام کے مطابق کیوں ہونی چاہیے؟‏

زبور 119:‏24،‏ 105؛‏ اَمثا 19:‏21؛‏ 2-‏تیم 3:‏16، 17

اِست 17:‏18-‏20 کو بھی دیکھیں۔‏

  • بائبل سے مثالیں:‏

    • متی 4:‏1-‏11‏—‏یسوع مسیح نے شیطان کو جواب دینے کے لیے اپنی دانش‌مندی پر نہیں بلکہ خدا کے کلام پر بھروسا کِیا۔‏

    • یوح 12:‏49، 50‏—‏یسوع مسیح نے بتایا کہ وہ اُنہی باتوں کی تعلیم دیتے ہیں جو اُنہوں نے اپنے باپ سے سیکھی ہیں۔ اِس طرح اُنہوں نے ہمارے لیے بہت اچھی مثال قائم کی۔‏

ہمیں کسی کو نصیحت کرتے وقت نرمی سے کام کیوں لینا چاہیے اور جہاں تک ممکن ہو، اُس شخص کی دل سے تعریف کیوں کرنی چاہیے؟‏

گل 6:‏1؛‏ کُل 3:‏12

یسع 9:‏6؛‏ 42:‏1-‏3؛‏ متی 11:‏28، 29 کو بھی دیکھیں۔‏

  • بائبل سے مثالیں:‏

    • 2-‏توا 19:‏2، 3‏—‏یہوواہ نے اپنے نبی کے ذریعے بادشاہ یہوسفط کی درستی کی لیکن ساتھ ہی ساتھ یہوسفط کے اچھے کاموں کے لیے اُن کی تعریف بھی کی۔‏

    • مُکا 2:‏1-‏4،‏ 8، 9،‏ 12-‏14،‏ 18-‏20‏—‏یسوع مسیح نے کئی کلیسیاؤں کی اِصلاح کرنے سے پہلے اُن کی دل سے تعریف کی۔‏

اگر ہمارا کوئی ہم‌ایمان ہمیں آ کر بتاتا ہے کہ کسی بہن یا بھائی نے اُس کے ساتھ غلط کِیا ہے جیسے کہ اُسے دھوکا دیا ہے یا اُس کی بدنامی کی ہے تو یہ کیوں اچھا ہوگا کہ ہم اُس سے کہیں کہ وہ اکیلے میں اُس بہن یا بھائی سے بات کرے؟‏

متی 18:‏15-‏17؛‏ لُو 17:‏3

احبا 19:‏17 کو بھی دیکھیں۔‏

اگر ایک بہن یا بھائی کو لگتا ہے کہ کسی بہن یا بھائی نے اُس کا دل دُکھایا ہے تو ہم اُس کی حوصلہ‌افزائی کیسے کر سکتے ہیں کہ وہ رحم‌دل بنے، صبر سے کام لے، اور اُس بہن یا بھائی کو معاف کر دے؟‏

متی 18:‏21، 22؛‏ مر 11:‏25؛‏ لُو 6:‏36؛‏ اِفِس 4:‏32؛‏ کُل 3:‏13

متی 6:‏14؛‏ 1-‏کُر 6:‏1-‏8؛‏ 1-‏پطر 3:‏8، 9 کو بھی دیکھیں۔‏

  • بائبل سے مثال:‏

    • متی 18:‏23-‏35‏—‏یسوع مسیح نے ایک بہت ہی زبردست مثال کے ذریعے سمجھایا کہ دوسروں کو معاف کرنا کتنا ضروری ہوتا ہے۔‏

دوسروں کو نصیحت یا ہدایت دیتے وقت ہمیں یہوواہ کے معیاروں پر قائم کیوں رہنا چاہیے؟‏

زبور 141:‏5؛‏ اَمثا 17:‏10؛‏ 2-‏کُر 7:‏8-‏11

  • بائبل سے مثالیں:‏

    • 1-‏سمو 15:‏23-‏29‏—‏سموئیل نبی بادشاہ ساؤل کو نصیحت کرنے سے نہیں ڈرے۔‏

    • 1-‏سلا 22:‏19-‏28‏—‏میکایاہ نبی نے اُس وقت بھی اپنے پیغام کو نہیں بدلا جب بادشاہ اخی‌اب نے اُنہیں دھمکیاں دیں اور اُنہیں اذیت دی۔‏

ہم دوسروں کی اِس طرح سے نصیحت کیسے کر سکتے ہیں جس سے وہ یہوواہ سے دُور نہ ہو جائیں؟‏

عبر 12:‏11-‏13

  • بائبل سے مثالیں:‏

    • لُو 22:‏31-‏34‏—‏حالانکہ پطرس رسول نے بہت بڑی غلطیاں کیں لیکن یسوع مسیح کو اُن پر بھروسا تھا کہ وہ اپنی غلطیوں کو سدھاریں گے، وفاداری سے یہوواہ کی خدمت کرتے رہیں گے اور ایسا کرنے میں دوسروں کی بھی مدد کریں گے۔‏

    • فِلیمون 21‏—‏پولُس رسول نے اِس بات پر بھروسا ظاہر کِیا کہ فلیمون اُن کی نصیحت پر عمل کریں گے اور یہوواہ کی مرضی کے مطابق کام کریں گے۔‏

ہم ایسے لوگوں کو مشورہ یا ہدایت دیتے وقت شفقت کیسے دِکھا سکتے ہیں جو پریشان اور بے‌حوصلہ ہوتے ہیں؟‏

ہم یہ کیسے ظاہر کر سکتے ہیں کہ جس شخص نے گُناہ کِیا ہے، ہم اُس کی مدد کرنا چاہتے ہیں کہ وہ دوبارہ سے یہوواہ سے دوستی کرے؟‏

ہم کسی شخص کو کوئی مشورہ یا ہدایت دیتے وقت اُس کے لیے عزت کیسے دِکھا سکتے ہیں پھر چاہے وہ بڑا ہو یا چھوٹا؛ مرد ہو یا عورت؟‏

اگر ایک شخص بار بار بائبل سے ملنے والی اِصلاح کو قبول نہیں کرتا تو کلیسیا کے بزرگوں کو صاف اور کھرے لفظوں میں اُس کی اِصلاح کیوں کرنی چاہیے؟‏