سرِورق کا موضوع: آپ خدا کے دوست بن سکتے ہیں
خدا کے دوست اُس کا نام جانتے اور لیتے ہیں
کیا آپ کا کوئی ایسا قریبی دوست ہے جس کا نام آپ نہیں جانتے؟ یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ ہم ایک شخص کا نام جانے بغیر اُس کے قریبی دوست بن جائیں۔ خدا کے ساتھ دوستی کے بارے میں بھی یہ بات بالکل سچ ہے۔ اِس سلسلے میں بلغاریہ میں رہنے والی آئرینا کہتی ہیں: ”خدا کا نام جانے بغیر اُس کا دوست بننا ممکن نہیں۔“ جیسا کہ ہم نے پچھلے مضمون میں دیکھا تھا، خدا چاہتا ہے کہ ہم اُس کے دوست بنیں۔ اِسی لیے اُس نے اپنے کلام کے ذریعے اپنا تعارف یوں کرایا ہے: ”یہوؔواہ مَیں ہوں۔ یہی میرا نام ہے۔“—یسعیاہ 42:8۔
خدا نے اپنے کلام کے ذریعے اپنا تعارف یوں کرایا ہے: ”یہوؔواہ مَیں ہوں۔ یہی میرا نام ہے۔“—یسعیاہ 42:8۔
کیا یہوواہ خدا کی نظر میں یہ واقعی اہم ہے کہ ہم اُس کا نام جانیں اور اِسے لیں؟ غور کریں کہ عبرانی زبان میں پاک صحیفوں کے اصلی متن میں خدا کا نام تقریباً 7000 مرتبہ آیا تھا۔ یہ عبرانی زبان کے چار حروف میں لکھا گیا تھا۔ پورے پاک صحیفوں میں اِس سے زیادہ ذکر اَور کسی نام کا نہیں ہوا۔ یہ واقعی اِس بات کا ثبوت ہے کہ یہوواہ خدا چاہتا ہے کہ ہم اُس کا نام جانیں اور اِسے لیں۔ *
دو لوگوں میں دوستی کی شروعات ایک دوسرے کا نام جاننے سے ہوتی ہے۔ کیا آپ خدا کا نام جانتے ہیں؟
لیکن بعض شاید سوچیں کہ خدا تو بہت مُقدس اور کائنات کا مالک ہے اِس لیے ہمیں اُسے اُس کے ذاتی نام سے مخاطب نہیں کرنا چاہیے کیونکہ ایسا کرنے سے ہم اُس کی توہین کریں گے۔ بےشک ہمیں خدا کا نام کسی غلط مقصد کے لیے اِستعمال کرکے اِس کی توہین نہیں کرنی چاہیے بالکل اُسی طرح جس طرح ہم اپنے قریبی دوست کا نام کسی غلط مقصد کے لیے اِستعمال نہیں کرتے۔ لیکن اصل میں یہ یہوواہ خدا کی مرضی ہے کہ جو لوگ اُس سے پیار کرتے ہیں، وہ اُس کے نام کی تمجید کریں اور دوسروں کو اِس کے بارے میں بتائیں۔ (زبور 69:30، 31؛ 96:2، 8) یسوع مسیح نے اپنے پیروکاروں سے کہا کہ وہ دُعا کریں کہ خدا کا ”نام پاک مانا جائے۔“ ہم دوسروں کو خدا کا نام بتانے سے اُس کے نام کو پاک ٹھہرانے میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ایسا کرنے سے ہم خدا کے اَور قریب ہو جائیں گے۔—متی 6:9۔
خدا کے کلام سے پتہ چلتا ہے کہ جو شخص خدا کے ”نام کو یاد“ کرتا ہے، اُس کو خدا خاص توجہ دیتا ہے۔ (ملاکی 3:16) ایسے شخص کے بارے میں یہوواہ خدا نے کہا ہے: ”مَیں اُسے چھڑاؤں گا۔ مَیں اُسے سرفراز کروں گا کیونکہ اُس نے میرا نام پہچانا ہے۔ وہ مجھے پکارے گا اور مَیں اُسے جواب دوں گا۔ مَیں مصیبت میں اُس کے ساتھ رہوں گا۔“ (زبور 91:14، 15) لہٰذا اگر ہم خدا کے ساتھ دوستی کرنا چاہتے ہیں تو یہ بہت ضروری ہے کہ ہم اُس کے نام کو جانیں اور اِسے لیں۔
^ پیراگراف 4 اگرچہ عبرانی صحیفوں میں جنہیں پُرانا عہدنامہ بھی کہا جاتا ہے، خدا کا ذاتی نام اِتنی زیادہ مرتبہ آیا ہے لیکن افسوس کی بات ہے کہ بائبل کے بہت سے ترجموں میں اِسے شامل نہیں کِیا گیا۔ اِن ترجموں میں خدا کے نام کی جگہ ”خداوند“ یا ”خدا“ جیسے القاب لکھے گئے ہیں۔ اِس سلسلے میں مزید معلومات کے لیے کتاب پاک صحائف کی تعلیم حاصل کریں کے صفحہ 195-197 کو دیکھیں۔ (یہ کتاب یہوواہ کے گواہوں نے شائع کی ہے۔)