پاک کلام سے متعلق سوالوجواب
دُنیا کا اصل حاکم کون ہے؟
بہت سے لوگ مانتے ہیں کہ خدا اِس دُنیا کا حاکم ہے۔ لیکن اگر یہ بات سچ ہوتی تو کیا دُنیا میں اِتنی مصیبتیں ہوتیں؟ (استثنا 32:4، 5) پاک کلام میں بتایا گیا ہے کہ دُنیا ایک بُری ہستی کے قبضے میں ہے۔—1-یوحنا 5:19 کو پڑھیں۔
لیکن اِس بُری ہستی نے دُنیا پر قبضہ کیسے کر لیا؟ اِنسانی تاریخ کے آغاز میں ایک فرشتے نے خدا کے خلاف بغاوت کی اور پہلے اِنسانی جوڑے کو بھی ایسا کرنے پر اُکسایا۔ (پیدایش 3:1-6) اُس جوڑے نے اِس باغی فرشتے یعنی شیطان کی بات مان لی اور یوں اُسے اپنا حاکم بنا لیا۔ دراصل صرف خدا ہی حکمرانی کرنے کا حق رکھتا ہے۔ لیکن وہ چاہتا ہے کہ لوگ اُس کی حکمرانی اِس لیے قبول کریں کیونکہ وہ اُس سے محبت کرتے ہیں۔ (استثنا 6:6؛ 30:16، 19) مگر افسوس کی بات ہے کہ زیادہتر لوگ شیطان کے بہکاوے میں آ کر پہلے اِنسانی جوڑے کی طرح خدا کی حکمرانی کو قبول نہیں کرتے۔—مکاشفہ 12:9 کو پڑھیں۔
اِنسانوں کی مصیبتوں کو کون ختم کرے گا؟
کیا خدا شیطان کو ہمیشہ حکمرانی کرنے دے گا؟ بالکل نہیں۔ خدا، یسوع مسیح کے ذریعے شیطان کا نامونشان مٹا دے گا۔—رومیوں 16:20کو پڑھیں۔
یسوع مسیح، شیطان کے تمام بُرے کاموں کو ختم کر دیں گے۔ (1-یوحنا 3:8) پھر خدا اِنسانوں پر حکمرانی کرے گا اور اُنہیں ویسی زندگی دے گا جیسی وہ شروع سے اُن کے لیے چاہتا تھا یعنی خوشیوں اور اِطمینان سے بھری زندگی۔—مکاشفہ 21:3-5 کو پڑھیں۔