ہم اچھے دوستوں کا انتخاب کیسے کر سکتے ہیں؟
پاک صحیفوں کی تعلیم
ہم اچھے دوستوں کا انتخاب کیسے کر سکتے ہیں؟
اِس مضمون میں ایسے سوالوں پر غور کِیا گیا ہے جن کے بارے میں لوگ اکثر سوچتے ہیں۔ اِس میں یہ بھی واضح کِیا گیا ہے کہ آپ پاک صحیفوں میں اِن سوالوں کے جواب کہاں سے حاصل کر سکتے ہیں۔ یہوواہ کے گواہ خوشی سے آپ کی مدد کریں گے تاکہ آپ اپنے سوالوں کے جواب حاصل کر سکیں۔
۱. ہمیں دوستوں کا انتخاب سوچسمجھ کر کیوں کرنا چاہئے؟
بہت سے لوگ دوسروں میں مقبول ہونا چاہتے ہیں۔ اِس وجہ سے وہ اُن جیسے کام کرنے لگتے ہیں۔ اِس کا مطلب ہے کہ ہمارے دوست ہمارے دل میں یا تو اچھے یا پھر بُرے کام کرنے کی خواہش پیدا کر سکتے ہیں۔ لہٰذا ہمارے دوست ہم پر گہرا اثر ڈال سکتے ہیں۔—امثال ۴:۲۳؛ ۱۳:۲۰ کو پڑھیں۔
خدا کے خادم داؤد نے اپنے دوستوں کا انتخاب بہت سوچسمجھ کر کِیا۔ داؤد نے ایسے لوگوں سے دوستی کی جنہوں نے اُن کی حوصلہافزائی کی کہ وہ خدا کے وفادار رہیں۔ (زبور ۲۶:۴، ۵، ۱۱، ۱۲) مثال کے طور پر داؤد کو یونتن کی دوستی بہت عزیز تھی کیونکہ یونتن نے خدا پر بھروسا رکھنے کے لئے اُن کی حوصلہافزائی کی۔—۱-سموئیل ۲۳:۱۶-۱۸ کو پڑھیں۔
۲. آپ خدا کے دوست کیسے بن سکتے ہیں؟
حالانکہ یہوواہ خدا کائنات کا خالق اور مالک ہے پھر بھی ہم اُس سے دوستی کر سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر ابرہام نبی خدا کے دوست بن گئے تھے۔ ابرہام کو خدا پر بھروسا تھا اور وہ ہمیشہ اُس کی بات مانتے تھے۔ اِس لئے وہ خدا کے دوست کہلائے۔ (پیدایش ۲۲:۲، ۹-۱۲؛ یعقوب ۲:۲۱-۲۳) اگر ہم یہوواہ خدا پر بھروسا رکھتے ہیں اور ہمیشہ اُس کا کہنا مانتے ہیں تو ہم بھی اُس کے دوست بن سکتے ہیں۔—زبور ۱۵:۱، ۲ کو پڑھیں۔
۳. اچھے دوستوں کا انتخاب کرنے سے آپ کو کیا فائدہ ہوگا؟
سچے دوست ہمیشہ آپ کا ساتھ دیتے ہیں اور آپ میں صحیح کام کرنے کی خواہش پیدا کرتے ہیں۔ (امثال ۱۷:۱۷؛ ۱۸:۲۴) مثال کے طور پر یونتن نے ہمیشہ داؤد کا ساتھ دیا۔ حالانکہ وہ داؤد سے ۳۰ سال بڑے تھے اور اسرائیل کے تخت کے اگلے وارث تھے پھر بھی اُنہوں نے داؤد کی حمایت کی کیونکہ وہ جانتے تھے کہ خدا نے داؤد کو اسرائیل کا اگلا بادشاہ چنا ہے۔ سچے دوست اگر آپ کو کوئی غلط کام کرتے دیکھتے ہیں تو وہ آپ کی اصلاح کرنے سے نہیں ہچکچاتے۔ (زبور ۱۴۱:۵) اگر آپ ایسے لوگوں سے دوستی کرتے ہیں جو خدا سے محبت رکھتے ہیں تو آپ میں اچھی عادتیں پیدا ہوں گی۔—۱-کرنتھیوں ۱۵:۳۳ کو پڑھیں۔
یہوواہ کے گواہوں کی عبادتگاہ میں آپ کو ایسے لوگ ملیں گے جو آپ کی طرح اچھے کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ وہ خدا کی راہ پر چلنے میں آپ کی مدد کریں گے۔—عبرانیوں ۱۰:۲۴، ۲۵ کو پڑھیں۔
لیکن ہو سکتا ہے کہ ایسے دوست جو یہوواہ خدا سے محبت رکھتے ہیں، وہ بھی کوئی ایسی بات کہیں یا کوئی ایسا کام کریں جس سے آپ کو ٹھیس پہنچے۔ لیکن اُن سے خفا نہ ہوں۔ (واعظ ۷:۹، ۲۰-۲۲) یاد رکھیں کہ کوئی دوست ایسا نہیں ہے جو کبھی غلطی نہیں کرتا۔ اِس لئے ایسے دوستوں کی قدر کریں جو خدا سے محبت رکھتے ہیں۔ خدا کے کلام میں کہا گیا ہے کہ ہمیں ایک دوسرے کی غلطیوں کو درگزر کرنا چاہئے۔—کلسیوں ۳:۱۳ کو پڑھیں۔
۴. اگر دوست آپ کو خدا کے بارے میں سیکھنے سے روکنا چاہیں تو آپ کیا کر سکتے ہیں؟
بہت سے لوگوں نے دیکھا ہے کہ جب اُنہوں نے پاک صحیفوں کا علم حاصل کرنا شروع کِیا تو اُن کے کئی دوست اُن کے خلاف ہو گئے۔ شاید ایسے دوست یہ نہیں سمجھتے کہ خدا کے کلام کا مطالعہ کرنے سے آپ کو بہت سے فائدے ہوتے ہیں اور اچھے مستقبل کی اُمید ملتی ہے۔ شاید آپ اُن کو یہ باتیں سمجھا سکتے ہیں۔—کلسیوں ۴:۶ کو پڑھیں۔
ہو سکتا ہے کہ آپ کے کچھ دوست خدا کے کلام میں پائی جانے والی خوشخبری کا مذاق اُڑائیں۔ (۲-پطرس ۳:۳، ۴) کئی لوگ شاید آپ کا بھی مذاق اُڑائیں کیونکہ آپ صحیح کام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ (۱-پطرس ۴:۴) ایسی صورت میں آپ کو خدا یا اپنے دوستوں میں سے کسی ایک کو چننا ہوگا۔ اگر آپ خدا کے دوست بننے کا انتخاب کریں گے تو آپ کو دُنیا کا سب سے بہترین دوست مل جائے گا۔—یعقوب ۴:۴، ۸ کو پڑھیں۔
مزید معلومات کے لئے اِس کتاب کے باب نمبر ۱۲ اور ۱۹ کو دیکھیں۔