۲ خدا کو ہماری فکر نہیں—کیا یہ سچ ہے؟
۲ خدا کو ہماری فکر نہیں—کیا یہ سچ ہے؟
شاید آپ نے یہ سنا ہو:”اگر خدا کو ہماری ذرا بھی فکر ہوتی تو دُنیا میں اِتنی بُرائی اور تکلیف نہ ہوتی۔ اور فرض کرو کہ اُسے انسانوں کی فکر ہے بھی تو بھی اُسے میرے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں۔“
پاک کلام کی تعلیم یہ ہے:بُرائی خدا کی طرف سے نہیں ہیں۔ (یعقوب ۱:۱۳) اگر خدا چاہے تو اِسے ایک پل میں ختم کر سکتا ہے۔ تو پھر اُس نے ایسا کیوں نہیں کِیا؟ دراصل انسانی تاریخ کے شروع میں کچھ مسائل کھڑے ہو گئے تھے۔ خدا اِن مسئلوں کو جڑ سے ختم کرنا چاہتا ہے اِس لئے اُس نے ابھی تک اِس بُری دُنیا کو ختم نہیں کِیا۔ لیکن وہ وقت آنے والا ہے جب خدا اُن لوگوں کو ختم کر دے گا جو اُس کی حکمرانی کو نہیں مانتے۔ تب بُرائی کا نامونشان مٹ جائے گا۔—پیدایش ۳:۱-۶؛ یسعیاہ ۶۵:۱۷۔ *
بِلاشُبہ خدا کو ہم میں سے ہر ایک کی فکر ہے۔ انجیل میں بتایا گیا ہے کہ خدا ہمارے بارے میں ایسی باتیں جانتا ہے جو ہمیں خود بھی پتہ نہیں۔ مثال کے طور پر متی ۱۰:۲۹-۳۱ میں لکھا ہے: ”کیا پیسے کی دو چڑیاں نہیں بِکتیں؟ اور اُن میں سے ایک بھی تمہارے باپ کی مرضی بغیر زمین پر نہیں گِر سکتی۔ بلکہ تمہارے سر کے بال بھی سب گنے ہوئے ہیں۔ پس ڈرو نہیں۔ تمہاری قدر تو بہت سی چڑیوں سے زیادہ ہے۔“
حقیقت جاننے کے فائدے:عام طور پر ہم ایسے لوگوں سے دُور رہتے ہیں جو کٹھور اور بےحس ہوتے ہیں۔ بہت سے لوگ اِس جھوٹ پر یقین کرتے ہیں کہ خدا بےحس ہے۔ اِس لئے وہ خدا کے بارے میں علم حاصل کرنا ہی نہیں چاہتے یا پھر وہ اُسی وقت خدا سے فریاد کرتے ہیں جب اِس کے سوا کوئی اَور چارہ نہیں ہوتا۔ لیکن جب لوگ جان جاتے ہیں کہ یہوواہ خدا کو اُن کی فکر ہے تو اکثر اُن کے دل میں اُس کے بارے میں مزید جاننے اور اُس کے دوست بننے کی خواہش پیدا ہوتی ہے۔
مثال کے طور پر شاید آپ بھی خدا سے دُعا کِیا کرتے تھے مگر آپ کو لگتا تھا کہ وہ آپ کی دُعا کو سُن نہیں رہا۔ لیکن بائبل میں بتایا گیا ہے کہ خدا ’دُعا کا سننے والا‘ ہے۔ وہ خلوصدل لوگوں کی دُعاؤں کو سننے کے لئے ہر وقت تیار رہتا ہے۔—زبور ۶۵:۲۔
خدا ہماری حوصلہافزائی کرتا ہے کہ ’اپنی ساری فکر مجھ پر ڈال دو کیونکہ مجھے تمہاری فکر ہے۔‘ (۱-پطرس ۵:۷) بائبل میں یہ بھی لکھا ہے کہ ”[یہوواہ] شکستہ دِلوں کے نزدیک ہے اور خستہ جانوں کو بچاتا ہے۔“ (زبور ۳۴:۱۸) لہٰذا بڑی سے بڑی مصیبت کا سامنا کرتے وقت بھی آپ اِس بات پر بھروسا رکھ سکتے ہیں کہ یہوواہ خدا کو آپ کی فکر ہے۔
[فٹنوٹ]
^ پیراگراف 3 اگر آپ جاننا چاہتے ہیں کہ خدا انسان کو تکلیف کیوں سہنے دیتا ہے تو کتاب پاک صحائف کی تعلیم حاصل کریں کے گیارھویں باب کو دیکھیں۔
[صفحہ ۵ پر عبارت]
اگر خدا کو ہماری فکر نہیں تو پھر اُس نے ہمیں دُعا کرنے کا شرف کیوں دیا ہے؟