اب اور آئندہ آپ کی زندگی بامقصد ہو سکتی ہے
اب اور آئندہ آپ کی زندگی بامقصد ہو سکتی ہے
کیا آج بھی ہماری زندگی بامقصد ہو سکتی ہے؟ جیہاں۔ اگر ہم بائبل میں درج اصولوں پر عمل کریں گے تو ہماری زندگی واقعی بامقصد بن جائے گی۔ آئیں، چند ایسے اصولوں پر غور کریں۔
بائبل کا اصول: ”انسان کے لئے اِس سے بہتر کچھ نہیں کہ وہ کھائے اور پئے اور اپنی ساری محنت کے درمیان خوش ہو کر اپنا جی بہلائے۔“—واعظ ۲:۲۴۔
خدا نے ہمیں ایسا بنایا ہے کہ ہم اپنی محنت کا پھل دیکھ کر خوش ہوتے ہیں۔ اِس لئے حالات چاہے کتنے ہی خراب کیوں نہ ہوں، ہم محنت اور دیانتداری کے ساتھ کام کرنے سے کسی حد تک خوشی حاصل کر سکتے ہیں۔
بائبل کا اصول: ”دینا لینے سے مبارک ہے۔“—اعمال ۲۰:۳۵۔
اِس اصول پر عمل کرنے میں یہ شامل ہے کہ ہم دوسروں کے کام آئیں، مثلاً مشکل میں اُن کی مدد کرنے کے لئے اپنا وقت اور اپنی توانائی صرف کریں۔ بہت سے لوگوں نے دیکھا ہے کہ ایسا کرنے سے اُنہیں خوشی ملتی ہے اور اُن کی زندگی بامقصد ہو گئی ہے۔ سلیمان بادشاہ نے لکھا: ”جب تیرے مقدور میں ہو، تو بھلائی کے حقداروں کو بھلائی سے محروم نہ رکھنا۔“—امثال ۳:۲۷، نیو اُردو بائبل ورشن۔
اِس سلسلے میں رالف کی مثال پر غور کریں۔ جب وہ نوکری سے ریٹائر ہوئے تو اُنہوں نے اپنی بیوی کے ساتھ مل کر کُل وقتی طور پر لوگوں کو بائبل کی تعلیم دینا شروع کر دی۔ وہ دونوں
اِس کام میں ہر ماہ بہت سا وقت صرف کرتے ہیں۔ رالف بتاتے ہیں کہ ”جب ہم شام کو گھر لوٹتے ہیں تو ہم نہ صرف بڑھاپے کی وجہ سے تھکے ہوئے ہوتے ہیں بلکہ سارا دن خدا کی خدمت کرنے سے بھی تھکے ہوتے ہیں۔ لیکن اِس تھکن سے ہمیں خوشی ملتی ہے۔“ وہ اِس وجہ سے خوش ہیں کیونکہ اُنہوں نے دوسروں کی مدد کرنے کو اپنی زندگی کا مقصد بنایا ہے۔بائبل کا اصول: ”دوست ہر وقت محبت دکھاتا ہے اور بھائی مصیبت کے دن کے لئے پیدا ہوا ہے۔“ —امثال ۱۷:۱۷۔
دوسروں کے ساتھ غم بانٹنے سے دل کا بوجھ ہلکا ہو جاتا ہے۔ اِس حوالے سے عالم فرانسس بیکن نے لکھا کہ جس شخص کا کوئی سچا دوست نہیں ہوتا ”اُس کے لئے دُنیا ویران ہوتی ہے۔“ سچے دوستوں کا ساتھ خوشگوار ہوتا ہے اور اِس سے زندگی کی مشکلات کو برداشت کرنا آسان ہو جاتا ہے۔
بائبل کا اصول: ”مبارک وہ ہیں جو خدا کا کلام سنتے اور اُس پر عمل کرتے ہیں۔“—لوقا ۱۱:۲۸۔
یسوع مسیح کے اِن الفاظ سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگر ہم خدا کے کلام کو پڑھیں گے اور اِس پر عمل کریں گے تو ہم خدا کے وعدوں کو پورا ہوتے ہوئے دیکھیں گے۔ خدا کے کلام کے ذریعے ہم اِس بات کو سمجھ سکتے ہیں کہ زندگی کا مقصد کیا ہے۔ پچھلے مضمون میں ہم نے دیکھا تھا کہ بائبل میں یہ بتایا گیا ہے کہ خدا نے زمین اور انسان کو کس لئے خلق کِیا تھا۔ بائبل سے ہمیں یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ آجکل زمین پر اِتنی بُرائی کیوں ہے اور انسان کے لئے خدا کی مرضی کیا ہے۔ ایک بامقصد اور خوشگوار زندگی گزارنے کے لئے اِن باتوں کو سمجھنا بہت ضروری ہے۔ جو لوگ خدا کے کلام کا مطالعہ کرتے ہیں اور اِس میں درج باتوں پر عمل کرتے ہیں، اُنہیں اپنے خالق یہوواہ خدا کی قربت نصیب ہوتی ہے۔ اور یوں اُن کی زندگی خوشگوار ہو جاتی ہے۔
بائبل کا اصول: ”اپنے خالق کو یاد کر جبکہ . . . وہ برس نزدیک نہیں ہوئے جن میں تُو کہے گا کہ اِن سے مجھے کچھ خوشی نہیں۔“—واعظ ۱۲:۱۔
سلیمان بادشاہ نے یہ نصیحت دراصل نوجوانوں کو دی تھی جو اکثر یہ نہیں سمجھ پاتے کہ اُنہیں زندگی میں کبھی نہ کبھی مشکلات کا سامنا ہوگا۔ لیکن ہر عمر کے لوگوں کو سلیمان کی اِس نصیحت پر عمل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ لہٰذا اپنے خالق کی مرضی کے مطابق زندگی گزاریں اور اِس سوچ سے گریز کریں کہ ”آؤ کھائیں پئیں کیونکہ کل تو مر ہی جائیں گے۔“ (۱-کرنتھیوں ۱۵:۳۲) یوں آپ کی زندگی بامقصد بن جائے گی۔ اگر آپ اپنی زندگی میں خدا کی خدمت کو سب سے اہم سمجھیں گے تو آ پ کا ”بھلا ہوگا۔“—واعظ ۸:۱۲۔
اِس سلسلے میں ایک عورت کی مثال پر غور کریں جس کا نام وینڈی ہے۔ جب وہ نوجوان تھیں تو اُنہوں نے اور اُن کی چھوٹی بہن نے ہسپانوی زبان سیکھی۔ اُنہیں پتہ چلا تھا کہ ڈومینیکن ریپبلک میں بائبل کی تعلیم دینے والوں کی کمی ہے۔ اِس لئے وہ وہاں چلی گئیں۔ وینڈی کہتی ہیں: ”وہاں جانے کے لئے ہمیں بہت کچھ چھوڑنا پڑا۔ لیکن وہاں ہمیں لوگوں کو بائبل کی تعلیم دینے میں بہت مزہ آیا۔ جو چھ مہینے ہم نے وہاں گزارے، ہم اُنہیں کبھی نہیں بھولیں گے۔ اِس کام کی خاطر ہم نے جوکچھ چھوڑا تھا، اُس کے بدلے میں ہمیں بہت سی خوشیاں ملیں۔“
خدا کے وفادار رہنے سے زندگی کو مقصد مل جاتا ہے
اگر ہم خدا کی قربت حاصل کرتے ہیں تو ایک اَور بات بھی ہے جو ہماری زندگی کو بامقصد بنا دیتی ہے۔ شیطان نے نہ صرف آدم اور حوا کو بغاوت کرنے پر ورغلایا بلکہ اُس نے یہ دعویٰ بھی کِیا کہ کوئی بھی انسان مشکلات میں خدا کا وفادار نہیں رہے گا۔ (ایوب ۱:۹-۱۱؛ ۲:۴) آپ اپنے طرزِزندگی سے شیطان کے اِس دعوے کو جھوٹا ثابت کر سکتے ہیں۔ اگر آپ خدا کے وفادار رہیں گے، اُس کے اصولوں کی پابندی کریں گے اور اُسے اعلیٰ حکمران کے طور پر قبول کریں گے تو آپ شیطان کو جھوٹا ثابت کریں گے۔—مکاشفہ ۴:۱۱۔
صحیح راہ پر چلنے کے لئے مشکلات کا سامنا تو ہوتا ہی ہے۔ لیکن اِس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم اپنی زندگی کو بےمعنی سمجھنے لگیں۔ فرض کریں کہ کوئی شخص آپ کے کسی دوست یا رشتہدار کے بارے میں کوئی جھوٹی بات پھیلاتا ہے۔ اِس شخص کو جھوٹا ثابت کرنے میں اگر آپ کو کچھ مشکلات کا سامنا بھی ہوتا ہے تو کیا اِن کی وجہ سے آپ کی زندگی بےمعنی ہو جاتی ہے؟ بیشک نہیں۔ ہم اپنے دوست یا رشتہدار کی خاطر اِن مشکلات کو برداشت کریں گے۔ اِسی طرح ہمیں خدا کی خاطر بھی مشکلات سہنے کے لئے تیار رہنا چاہئے۔ ایسا کرنے سے ہم خدا کے دل کو خوش کریں گے۔—امثال ۲۷:۱۱۔
آپ کی زندگی ہمیشہ کے لئے بامقصد ہو سکتی ہے
خدا اور زمین کے لئے اُس کے مقصد کے بارے میں سیکھنے سے آپ کو بہت فائدہ ہوگا۔ یسوع مسیح نے کہا تھا: ”ہمیشہ کی زندگی یہ ہے کہ وہ تجھ خدایِواحد اور برحق کو اور یسوؔع مسیح کو جِسے تُو نے بھیجا ہے جانیں۔“ (یوحنا ۱۷:۳) خدا کا مقصد یہی ہے کہ زمین فردوس بن جائے اور انسان ہمیشہ تک اِس میں آباد رہیں۔ جب یہ مقصد پورا ہوگا تو ہماری زندگی ہر لحاظ سے بامقصد اور خوشگوار ہو گی۔—زبور ۱۴۵:۱۶۔
غور کریں کہ یسوع مسیح نے کہا کہ ہمیشہ کی زندگی حاصل کرنے کے لئے یہوواہ خدا اور یسوع مسیح کے بارے میں جاننا ضروری ہے۔ آپ بائبل میں اُن کے بارے میں سیکھ سکتے ہیں۔ اِس سلسلے میں اگر آپ کو مدد چاہئے تو آپ اِس رسالے کے ناشرین کو لکھ سکتے ہیں۔ وہ کسی ایسے شخص کو آپ کے پاس بھیجیں گے جو آپ کو بائبل کی تعلیم دے سکتا ہے۔