خوشخبری کیا ہے؟
خوشخبری کیا ہے؟
”اِس خوشخبری . . . “ —متی ۲۴:۱۴۔
یسوع مسیح نے مسیحیوں کو حکم دیا کہ وہ ”بادشاہی کی . . . خوشخبری کی مُنادی“ کریں۔ اِس لئے ہر مسیحی کی ذمہداری ہے کہ وہ دوسروں کو بتائے کہ یہ بادشاہی جلد ہی زمین پر رہنے والے لوگوں پر انصاف سے حکمرانی کرے گی۔ خدا کے کلام میں صرف بادشاہی کی خوشخبری کا ذکر نہیں ہوا بلکہ اِس میں ”نجات کی خوشخبری“ (افسیوں ۱:۱۳)؛ ”خدا کی خوشخبری“ (رومیوں ۱۵:۱۶) اور ”یسوؔع مسیح . . . کی خوشخبری“ کا بھی ذکر ہوا ہے۔—مرقس ۱:۱۔
اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ خوشخبری میں وہ تمام سچائیاں شامل ہیں جن کی یسوع مسیح نے تعلیم دی اور جن کے بارے میں اُن کے شاگردوں نے لکھا۔ آسمان پر جانے سے پہلے یسوع مسیح نے اپنے پیروکاروں کو یہ ذمہداری سونپی: ”جا کر سب قوموں کو شاگرد بناؤ اور اُن کو باپ اور بیٹے اور روحُالقدس کے نام سے بپتسمہ دو اور اُن کو یہ تعلیم دو کہ اُن سب باتوں پر عمل کریں جن کا مَیں نے تُم کو حکم دیا۔“ (متی ۲۸:۱۹، ۲۰) لہٰذا سچے مسیحیوں کو صرف بادشاہت کی مُنادی کرنے کو نہیں کہا گیا بلکہ اُنہیں شاگرد بنانے کی ذمہداری بھی سونپی گئی ہے۔
کیا مسیحی فرقے اِس ذمہداری کو پورا کر رہے ہیں؟ ذرا سوچیں کہ جو لوگ خود نہیں جانتے کہ خدا کی بادشاہت کیا ہے، وہ دوسروں کو اِس کے بارے میں کیا سکھائیں گے؟ اِس لئے زیادہتر چرچوں میں لوگوں کو سکھایا جاتا ہے کہ گُناہوں کی معافی حاصل کرنے کے لئے یسوع مسیح پر ایمان لانا ہی کافی ہے۔ مسیحی پیشوا زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اپنے چرچ کے ممبر بنانے کے لئے فلاحی کام کرتے ہیں اور ہسپتال، سکول اور غریبوں کے لئے گھر بنواتے ہیں۔ اِس طرح اُن کے چرچ کے ممبروں کی تعداد تو بڑھ جاتی ہے لیکن یہ ممبر دل سے یسوع مسیح کی تعلیم پر عمل کرنے کی کوشش نہیں کرتے۔
ایک مسیحی عالم نے لکھا: ”زیادہتر مسیحی عالم اور پیشوا یہ مانتے ہیں کہ ہمیں لوگوں کو یسوع مسیح کے شاگرد بنانا چاہئے اور اُنہیں یسوع مسیح کے حکموں پر عمل کرنے کی تعلیم دینی چاہئے۔ . . . اِس سلسلے میں یسوع مسیح کا حکم بالکل واضح ہے۔ لیکن ہم اُن کے حکم پر عمل نہیں کرتے۔ ہم ایسا کرنے کی کوشش بھی نہیں کرتے۔ لگتا ہے کہ ہمیں ایسا کرنا ہی نہیں آتا۔“
جب امریکہ میں کیتھولک چرچ کے ممبروں کا جائزہ لیا گیا تو ۹۵ فیصد نے تسلیم کِیا کہ خوشخبری کی مُنادی کرنا اُن کی مذہبی ذمہداری ہے۔ لیکن اُن میں سے زیادہتر کا خیال تھا کہ اِس ذمہداری کو پورا کرنے کا بہترین طریقہ تبلیغ کرنا نہیں بلکہ اپنے چالچلن سے اچھی مثال قائم کرنا ہے۔ اِس جائزے میں حصہ لینے والی ایک خاتون نے کہا: ”خوشخبری کی مُنادی زبان سے نہیں کی جاتی بلکہ ہمیں اِس خوشخبری کی مثال قائم کرنی ہوگی۔“ کیتھولک چرچ کے جس رسالے کے لئے یہ جائزہ لیا گیا تھا، اِس میں لکھا تھا کہ بہت سے کیتھولک لوگ مُنادی کرنے سے اِس لئے ہچکچاتے ہیں کیونکہ ”کیتھولک چرچ کے بہت سے عقیدے لوگوں کو پسند نہیں ہیں۔ اور حال ہی میں چرچ ایسے پادریوں کی وجہ سے بدنام ہوا ہے جنہوں نے بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی ہے۔“—یو ایس کیتھولک۔
میتھوڈسٹ چرچ کے ایک بشپ کو اِس بات پر بڑا افسوس ہے کہ اُس کے چرچ کے ممبروں میں اختلافات ہیں، اُن میں خوشخبری کی مُنادی کرنے کی ہمت نہیں ہے اور وہ اپنے چالچلن سے اچھی مثال قائم نہیں کر رہے ہیں۔ اِس لئے اُس نے بڑی مایوسی سے پوچھا: ”وہ کون ہیں جو بادشاہت کی خوشخبری کی مُنادی کرنے کے لائق ہیں اور ایسا کر بھی رہے ہیں؟“
اِس بشپ نے اپنے سوال کا جواب تو نہیں دیا لیکن اِس کا جواب ضرور ہے۔ یہ جواب آپ کو اگلے مضمون میں ملے گا۔
[صفحہ ۶ پر عبارت]
خوشخبری یہ ہے کہ خدا کی بادشاہت آنے والی ہے اور یسوع مسیح پر ایمان لانے سے انسان نجات حاصل کر سکتے ہیں۔