مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

روحُ‌القدس کی رہنمائی سے حکمرانی کرنے والا بادشاہ

روحُ‌القدس کی رہنمائی سے حکمرانی کرنے والا بادشاہ

روحُ‌القدس کی رہنمائی سے حکمرانی کرنے والا بادشاہ

‏”‏[‏یہوواہ]‏ کی رُوح اُس پر ٹھہرے گی۔‏“‏—‏یسع ۱۱:‏۲‏۔‏

۱.‏ دُنیا کے بگڑتے ہوئے حالات کو دیکھ کر بعض کس نتیجے پر پہنچے ہیں؟‏

سن ۲۰۰۶ میں ایک سائنس‌دان سٹیفن ہاکنگ نے کہا کہ ”‏دُنیا میں سیاسی،‏ سماجی اور ماحولیاتی مسائل میں اضافے کو دیکھ کر لگتا ہے کہ دُنیا کا مزید ۱۰۰ سال تک قائم رہنا مشکل ہے۔‏“‏ ایک رسالے نیو سٹیٹس‌مین نے بیان کِیا کہ ”‏ہم نے غربت کو ختم کرنے اور عالمی امن قائم کرنے کی بہت کوشش کی ہے۔‏ ہم نے غربت کے خاتمے کے لئے ایسی حکومتیں آزمائیں جنہوں نے ملک میں ہونے والے کاروبار کو اپنے اختیار میں رکھا۔‏ پھر ہم نے ایسی حکومتوں کو بھی آزما کر دیکھا جنہوں نے نجی اداروں کو کاروبار کرنے کی آزادی دی۔‏ مگر غربت بڑھتی جا رہی ہے۔‏ ہم نے امن قائم کرنے کے لئے لیگ آف نیشنز بنائی۔‏ بعض ملکوں نے نیوکلیئر ہتھیاروں میں اضافہ کِیا تاکہ وہ تباہی کے ڈر سے ایک دوسرے پر حملہ نہ کریں۔‏ مگر امن کا کہیں نام‌ونشان نہیں ہے۔‏ ہم نے ماضی میں جب بھی کوئی جنگ لڑی تو یہ دعویٰ کِیا کہ اب اِس کے بعد جنگ نہیں ہوگی مگر ہمارا یہ دعویٰ جھوٹا نکلا۔‏“‏

۲.‏ جلد ہی یہوواہ کیسے ظاہر کرے گا کہ صرف وہی حکمرانی کرنے کا حق رکھتا ہے؟‏

۲ یہوواہ کے گواہ ایسی باتیں سن کر حیران نہیں ہوتے۔‏ بائبل میں یہ بتایا گیا ہے کہ انسان کو ایک دوسرے پر حکومت کرنے کے لئے نہیں بنایا گیا تھا۔‏ (‏یرم ۱۰:‏۲۳‏)‏ صرف یہوواہ خدا ہی کائنات پر حکمرانی کرنے کا حق رکھتا ہے۔‏ صرف وہی ہمارے لئے اصول اور معیار قائم کر سکتا ہے۔‏ یہوواہ ہی یہ بتانے کا حق رکھتا ہے کہ انسان کی زندگی کا مقصد کیا ہے اور صرف وہی اِس مقصد کو پورا کرنے میں انسان کی رہنمائی کر سکتا ہے۔‏ اِس کے علاوہ یہوواہ جلد ہی انسانی حکومتوں کو بھی ختم کر دے گا۔‏ وہ ایسے تمام لوگوں کو ختم کر دے گا جو اُس کی حکمرانی کے مخالف ہیں اور یہ ظاہر کرتے ہیں کہ وہ ہمیشہ گُناہ اور ”‏اِس جہان کے خدا“‏ یعنی شیطان ابلیس کی غلامی میں رہنا چاہتے ہیں۔‏—‏۲-‏کر ۴:‏۴‏۔‏

۳.‏ یسعیاہ نبی نے یسوع مسیح کے متعلق کیا پیشینگوئی کی تھی؟‏

۳ نئی دُنیا میں یسوع مسیح انسانوں پر بادشاہی کرے گا۔‏ یسوع مسیح کو یہ اختیار یہوواہ خدا نے ہی دیا ہے۔‏ (‏دان ۷:‏۱۳،‏ ۱۴‏)‏ بادشاہ یسوع مسیح کے متعلق یسعیاہ نبی نے پیشینگوئی کی:‏ ”‏یسیؔ کے تنے سے ایک کونپل نکلے گی اور اُس کی جڑوں سے ایک بارآور شاخ پیدا ہوگی۔‏ اور [‏یہوواہ]‏ کی رُوح اُس پر ٹھہرے گی۔‏ حکمت اور خرد کی رُوح مصلحت اور قدرت کی رُوح معرفت اور [‏یہوواہ]‏ کے خوف کی رُوح۔‏“‏ (‏یسع ۱۱:‏۱،‏ ۲‏)‏ یہوواہ خدا نے ”‏یسیؔ کے تنے سے ایک کونپل“‏ یعنی یسوع مسیح کو انسانوں پر بادشاہت کرنے کے لائق بنانے کے لئے روحُ‌القدس کو کیسے استعمال کِیا؟‏ یسوع مسیح کی بادشاہت سے کونسی برکات حاصل ہوں گی؟‏ نیز یہ برکات حاصل کرنے کے لئے ہمیں کیا کرنا چاہئے؟‏

یسوع مسیح حکمرانی کرنے کے لائق ہے

۴-‏۶.‏ یسوع مسیح کس وجہ سے ایک عقلمند اور رحم‌دل بادشاہ،‏ سردارکاہن اور منصف کے طور پر حکمرانی کرنے کے لائق ہے؟‏

۴ یہوواہ خدا چاہتا ہے کہ انسان ایک عقلمند اور رحم‌دل بادشاہ،‏ سردارکاہن اور منصف کی حکمرانی میں بالآخر گُناہ سے پاک ہو جائیں۔‏ اِس کام کے لئے یہوواہ نے یسوع مسیح کو چُنا ہے اور اُسے یہ اہم کردار ادا کرنے کے لئے روحُ‌القدس بخشی ہے۔‏ آئیں چند ایسی وجوہات پر غور کریں جن کی بِنا پر یسوع مسیح پوری طرح لائق اور اچھا حکمران ثابت ہوگا۔‏

۵ یسوع مسیح اپنے باپ یہوواہ کو بہت قریب سے جانتا تھا۔‏ یسوع مسیح اپنے باپ یہوواہ کا اکلوتا بیٹا ہے۔‏ وہ یہوواہ کے ساتھ کروڑوں سال سے رہ رہا ہے۔‏ اِس لئے جتنا وہ یہوواہ کو جانتا ہے،‏ کوئی اَور نہیں جانتا۔‏ اِس طویل عرصے کے دوران یسوع مسیح اپنے باپ یہوواہ کو اِس حد تک جان گیا ہے کہ اُسے ”‏اندیکھے خدا کی صورت“‏ کہا جا سکتا ہے۔‏ (‏کل ۱:‏۱۵‏)‏ یسوع مسیح نے خود بھی کہا تھا کہ ”‏جس نے مجھے دیکھا اُس نے باپ کو دیکھا۔‏“‏—‏یوح ۱۴:‏۹‏۔‏

۶ یہوواہ خدا کے بعد یسوع مسیح تخلیق،‏ خاص طور پر انسان کے متعلق سب سے زیادہ علم رکھتا ہے۔‏ کلسیوں ۱:‏۱۶،‏ ۱۷ میں لکھا ہے کہ ”‏اُسی [‏خدا کے بیٹے]‏ میں سب چیزیں پیدا کی گئیں۔‏ آسمان کی ہوں یا زمین کی۔‏ دیکھی ہوں یا اندیکھی۔‏ .‏ .‏ .‏ وہ سب چیزوں سے پہلے ہے اور اُسی میں سب چیزیں قائم رہتی ہیں۔‏“‏ یسوع مسیح نے خدا کے ”‏ماہر کاریگر“‏ کے طور پر کائنات کی تمام چیزیں بنانے میں حصہ لیا۔‏ اِسی لئے وہ کائنات کی ہر چیز کے متعلق جانتا ہے۔‏ مثال کے طور پر وہ انسان کے حیرت‌انگیز دماغ کی بناوٹ سے اچھی طرح واقف ہے۔‏ لہٰذا اِس میں کوئی حیرانی کی بات نہیں کہ پاک کلام میں یسوع مسیح کو خدا کی حکمت کہا گیا ہے۔‏—‏امثا ۸:‏۱۲،‏ ۲۲،‏ ۳۰،‏ ۳۱‏۔‏

۷،‏ ۸.‏ روحُ‌القدس نے مُنادی کے کام میں یسوع مسیح کی مدد کیسے کی تھی؟‏

۷ یسوع مسیح کو خدا کی پاک رُوح سے مسح کِیا گیا تھا۔‏ یسوع مسیح نے کہا کہ ”‏[‏یہوواہ]‏ کا رُوح مجھ پر ہے۔‏ اِس لئے کہ اُس نے مجھے غریبوں کو خوشخبری دینے کے لئے مسح کِیا۔‏ اُس نے مجھے بھیجا ہے کہ قیدیوں کو رہائی اور اندھوں کو بینائی پانے کی خبر سناؤں۔‏ کچلے ہوؤں کو آزاد کروں۔‏ اور [‏یہوواہ]‏ کے سالِ‌مقبول کی مُنادی کروں۔‏“‏ (‏لو ۴:‏۱۸،‏ ۱۹‏)‏ ایسا لگتا ہے کہ یسوع مسیح کے بپتسمے کے بعد روحُ‌القدس نے اُسے وہ تمام باتیں یاد دلائیں جو وہ زمین پر آنے سے پہلے سیکھ چکا تھا۔‏ اِن باتوں میں سے ایک یہ تھی کہ مسیحا کے طور پر اُسے خدا کی مرضی کے مطابق کیا کام کرنا ہے۔‏‏—‏یسعیاہ ۴۲:‏۱؛‏ لوقا ۳:‏۲۱،‏ ۲۲؛‏ یوحنا ۱۲:‏۵۰ کو پڑھیں۔‏

۸ یسوع مسیح گُناہ سے بالکل پاک انسان تھا جو ہمیشہ روحُ‌القدس کی ہدایت سے چلتا تھا۔‏ اِس لئے یسوع مسیح نہ صرف دُنیا کی تاریخ کا سب سے عظیم انسان تھا بلکہ وہ سب سے بہترین اُستاد بھی تھا۔‏ لوگ اُس کی تعلیم سُن کر بہت حیران ہوتے تھے۔‏ (‏متی ۷:‏۲۸‏)‏ اِس کی ایک وجہ یہ تھی کہ یسوع مسیح لوگوں کے بنیادی مسائل جانتے ہوئے اُن کی مدد کرنے کے قابل تھا۔‏ وہ سمجھتا تھا کہ انسان پیدائشی طور پر گنہگار ہیں اور خدا کے بارے میں زیادہ علم نہیں رکھتے۔‏ نیز وہ یہ جانتا تھا کہ لوگوں کے دل میں کیا ہے اور پھر اُس کے مطابق لوگوں کے ساتھ پیش آتا تھا۔‏—‏متی ۹:‏۴؛‏ یوح ۱:‏۴۷‏۔‏

۹.‏ آپ یہ یقین کیوں رکھ سکتے ہیں کہ یسوع مسیح ایک رحم‌دل بادشاہ ثابت ہوگا؟‏

۹ یسوع مسیح انسان بن کر دُنیا میں رہا۔‏ یسوع مسیح زمین پر گنہگار انسانوں کے بیچ رہا۔‏ وہ انسانوں کا دُکھ‌درد سمجھتا تھا،‏ اِسی لئے وہ رحم‌دلی سے انسانوں پر حکومت کرنے کے لائق ہے۔‏ اِس سلسلے میں پولس رسول نے لکھا:‏ ”‏[‏یسوع]‏ کو سب باتوں میں اپنے بھائیوں کی مانند بننا لازم ہوا تاکہ اُمت کے گُناہوں کا کفارہ دینے کے واسطے اُن باتوں میں جو خدا سے علاقہ رکھتی ہیں ایک رحم‌دل اور دیانتدار سردارکاہن بنے۔‏ کیونکہ جس صورت میں اُس نے خود ہی آزمایش کی حالت میں دُکھ اُٹھایا تو وہ اُن کی بھی مدد کر سکتا ہے جن کی آزمایش ہوتی ہے۔‏“‏ (‏عبر ۲:‏۱۷،‏ ۱۸‏)‏ یسوع مسیح چونکہ خود بھی آزمائش سے گزرا تھا اِس لئے وہ اُن تمام لوگوں کی مدد کرنے کے لائق ہے جو آزمائشوں کا سامنا کرتے ہیں۔‏ یسوع مسیح سب کے ساتھ بڑے رحم سے پیش آتا تھا۔‏ بیمار،‏ معذور اور دُکھی انسان،‏ یہاں تک کہ بچے بھی یسوع مسیح کے پاس آنے سے گھبراتے نہیں تھے۔‏ (‏مر ۵:‏۲۲-‏۲۴،‏ ۳۸-‏۴۲؛‏ ۱۰:‏۱۴-‏۱۶‏)‏ نیز حلیم اور خدا کے متعلق سیکھنے کا شوق رکھنے والے لوگ خوشی سے یسوع مسیح کے پاس آتے تھے۔‏ لیکن مغرور اور خدا سے محبت نہ کرنے والے لوگ یسوع مسیح سے نفرت کرتے اور اُس کی مخالفت کرتے تھے۔‏—‏یوح ۵:‏۴۰-‏۴۲؛‏ ۱۱:‏۴۷-‏۵۳‏۔‏

۱۰.‏ یسوع مسیح نے کیسے ظاہر کِیا کہ وہ ہم سے بڑی محبت کرتا ہے؟‏

۱۰ یسوع مسیح نے ہماری خاطر اپنی جان قربان کی۔‏ یسوع مسیح کے ایک اچھا حکمران ہونے کی سب سے ٹھوس وجہ یہ ہے کہ اُس نے خوشی سے ہمارے لئے اپنی جان قربان کی۔‏ ‏(‏زبور ۴۰:‏۶-‏۱۰ کو پڑھیں۔‏)‏ یسوع مسیح نے کہا تھا کہ ”‏اِس سے زیادہ محبت کوئی شخص نہیں کرتا کہ اپنی جان اپنے دوستوں کے لئے دیدے۔‏“‏ (‏یوح ۱۵:‏۱۳‏)‏ اِس دُنیا کے بعض حکمران تو عوام سے فائدہ اُٹھاتے ہیں مگر یسوع مسیح نے انسانوں کے فائدہ کے لئے اپنی جان تک دے دی۔‏—‏متی ۲۰:‏۲۸‏۔‏

یسوع مسیح فدیے کی بِنا پر برکتیں دیتا ہے

۱۱.‏ ہم کیوں اعتماد رکھ سکتے ہیں کہ یسوع مسیح اپنی قربانی کی بِنا پر ہمیں برکتیں عطا کرے گا؟‏

۱۱ یسوع مسیح سردارکاہن کے طور پر اپنی قربانی کی بِنا پر ہمیں بہت سی برکتیں عطا کرے گا۔‏ یسوع مسیح نے زمین پر آکر جو کام کئے اُن سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اُس کی ہزار سالہ بادشاہت کے دوران وفادار انسانوں کو کونسی برکات حاصل ہوں گی۔‏ اُس نے بیماروں اور معذوروں کو شفا دی؛‏ مُردوں کو زندہ کِیا؛‏ ہزاروں لوگوں کو کھانا کھلایا اور آندھی اور طوفان کو بھی روکا۔‏ (‏متی ۸:‏۲۶؛‏ ۱۴:‏۱۴-‏۲۱؛‏ لو ۷:‏۱۴،‏ ۱۵‏)‏ یسوع مسیح اِن سارے کاموں سے یہ ظاہر نہیں کرنا چاہتا تھا کہ وہ کتنا طاقتور ہے بلکہ وہ لوگوں کے لئے اپنی محبت اور رحم ظاہر کرنا چاہتا تھا۔‏ جب ایک مرتبہ کسی کوڑھی نے یسوع مسیح سے یہ درخواست کی کہ مجھے شفا دے تو اُس نے کہا کہ ”‏مَیں چاہتا ہوں۔‏ تُو پاک صاف ہو جا۔‏“‏ (‏مر ۱:‏۴۰،‏ ۴۱‏)‏ یسوع مسیح اپنی ہزار سالہ حکمرانی کے دوران بھی انسانوں کے ساتھ اِسی طرح محبت اور رحم سے پیش آئے گا۔‏

۱۲.‏ یسعیاہ ۱۱:‏۹ میں درج پیشینگوئی کیسے پوری ہوگی؟‏

۱۲ کچھ لوگوں کو یسوع مسیح کے ساتھ حکمرانی کرنے کے لئے چُنا گیا ہے۔‏ یسوع مسیح اور یہ لوگ خدا کے متعلق تعلیم دینے کے اُسی کام کو جاری رکھیں گے جس کا آغاز خود یسوع مسیح نے دو ہزار سال پہلے کِیا تھا۔‏ اُس وقت یسعیاہ ۱۱:‏۹ کی یہ پیشینگوئی پوری ہوگی:‏ ”‏جس طرح سمندر پانی سے بھرا ہے اُسی طرح زمین [‏یہوواہ]‏ کے عرفان سے معمور ہوگی۔‏“‏ یہوواہ کے عرفان یعنی خدا کی طرف سے دی جانے والی تعلیم میں زمین اور تمام مخلوقات کی دیکھ‌بھال کے سلسلے میں بھی ہدایات شامل ہوں گی۔‏ یہی کام شروع میں آدم کو دیا گیا تھا۔‏ یسوع مسیح کی ہزار سالہ بادشاہت کے آخر پر پیدایش ۱:‏۲۸ میں درج یہوواہ خدا کی بات پوری ہوگی اور انسان فدیے کی بِنا پر ملنے والی تمام برکات سے لطف اُٹھائیں گے۔‏

یسوع مسیح سچا منصف ہے

۱۳.‏ یسوع مسیح نے کیسے ظاہر کِیا کہ اُس کی نظر میں راست‌بازی کی بڑی اہمیت ہے؟‏

۱۳ یسوع مسیح کو ”‏زندوں اور مُردوں کا منصف مقرر کِیا گیا“‏ ہے۔‏ ‏(‏اعما ۱۰:‏۴۲‏)‏ یہ بات ہمارے لئے بہت تسلی‌بخش ہے کہ یسوع مسیح قابلِ‌بھروسا ہے کیونکہ راست‌بازی اور وفاداری اُس کی کمر کا پٹکا ہیں۔‏ (‏یسع ۱۱:‏۵‏)‏ اُسے لالچ،‏ ریاکاری اور ہر طرح کی بدی سے نفرت تھی۔‏ وہ اُن لوگوں کو ملامت کرتا تھا جنہیں تکلیف میں مبتلا لوگوں پر کوئی ترس نہیں آتا تھا۔‏ (‏متی ۲۳:‏۱-‏۸،‏ ۲۵-‏۲۸؛‏ مر ۳:‏۵‏)‏ اِس کے علاوہ یسوع مسیح ”‏جانتا تھا کہ انسان کے دل میں کیاکیا ہے۔‏“‏ اِس لئے کوئی بھی اُسے دھوکا نہیں دے سکتا تھا۔‏—‏یوح ۲:‏۲۵‏۔‏

۱۴.‏ (‏ا)‏ آج بھی یہ کیسے ظاہر ہوتا ہے کہ یسوع مسیح کی نظر میں راست‌بازی اور انصاف کی اہمیت کم نہیں ہوئی؟‏ (‏ب)‏ ہمیں خود سے کونسے سوال پوچھنے چاہئے؟‏

۱۴ یسوع مسیح آج بھی پوری دُنیا میں مُنادی کے کام کی رہنمائی کر رہا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اُس کی نظر میں راست‌بازی اور انصاف کی اہمیت کم نہیں ہوئی۔‏ کوئی بھی انسان،‏ کوئی بھی حکومت اور شیطان کا کوئی بھی چیلا مُنادی کے کام کو روک نہیں سکتا۔‏ یہ کام اُس وقت تک چلتا ہی رہے گا جب تک یہوواہ خدا چاہتا ہے۔‏ پس ہم یقین رکھ سکتے ہیں کہ ہرمجِدّون کی جنگ کے آخر پر ہر قسم کی ناانصافی کا خاتمہ ہو چکا ہوگا۔‏ ‏(‏یسعیاہ ۱۱:‏۴؛‏ متی ۱۶:‏۲۷ کو پڑھیں۔‏)‏ اپنا جائزہ لیں اور خود سے پوچھیں کہ ”‏کیا مَیں مُنادی کے دوران لوگوں کے ساتھ یسوع مسیح کی طرح پیش آتا ہوں؟‏ میری صحت یا حالات چاہے جیسے بھی ہوں،‏ کیا مَیں پورے دل‌وجان سے یہوواہ کی خدمت کرتا ہوں؟‏“‏

۱۵.‏ پورے دل‌وجان سے مُنادی کرنے کے لئے کیا یاد رکھنا ضروری ہے؟‏

۱۵ پورے دل‌وجان سے مُنادی کرنے کے لئے یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ یہ یہوواہ خدا کا کام ہے۔‏ یہوواہ نے ہمیں یہ کام کرنے کا حکم دیا ہے۔‏ وہ اپنے بیٹے کے ذریعے اِس کام میں ہماری رہنمائی کرتا ہے اور روحُ‌القدس سے یہ کام کرنے کی طاقت بخشتا ہے۔‏ واقعی یہوواہ خدا اور اُس کے بیٹے کے ساتھ کام کرنا ہمارے لئے ایک بہت بڑا شرف ہے۔‏ یہوواہ خدا نے ۷۰ لاکھ سے زیادہ لوگوں کو ۲۳۶ ملکوں میں بادشاہت کا پیغام سنانے کے لائق بنایا ہے حالانکہ اِن میں سے زیادہ‌تر لوگ ”‏اَن‌پڑھ اور ناواقف“‏ خیال کئے جاتے ہیں۔‏—‏اعما ۴:‏۱۳‏۔‏

یسوع مسیح کے ذریعے برکات حاصل کریں

۱۶.‏ پیدایش ۲۲:‏۱۸ سے ہمیں ہزار سالہ بادشاہت میں ملنے والی برکات کے سلسلے میں کیا پتہ چلتا ہے؟‏

۱۶ یہوواہ خدا نے ابرہام سے کہا:‏ ”‏تیری نسل کے وسیلہ سے زمین کی سب قومیں برکت پائیں گی کیونکہ تُو نے میری بات مانی۔‏“‏ (‏پید ۲۲:‏۱۸‏)‏ اِس کا مطلب ہے کہ یہوواہ خدا اور اُس کے بیٹے کی خدمت کو شرف سمجھنے والے لوگ ہزار سالہ بادشاہت میں برکات حاصل کرنے کی اُمید رکھ سکتے ہیں۔‏ وہ اب بڑی محنت کے ساتھ یہوواہ کی خدمت کر رہے ہیں تاکہ بالآخر اُنہیں یہ برکات مل جائیں۔‏

۱۷،‏ ۱۸.‏ (‏ا)‏ ہم استثنا ۲۸:‏۲ میں یہوواہ خدا کا کونسا وعدہ پڑھتے ہیں؟‏ (‏ب)‏ یہوواہ کی بات سننے میں کیا کچھ شامل ہے؟‏

۱۷ ابرہام کی نسل یعنی اسرائیلی قوم سے ایک دفعہ یہوواہ خدا نے کہا کہ ”‏اگر تُو [‏یہوواہ]‏ اپنے خدا کی بات سنے تو یہ [‏شریعت میں بیان کی گئیں]‏ سب برکتیں تجھ پر نازل ہوں گی اور تجھ کو ملیں گی۔‏“‏ (‏است ۲۸:‏۲‏)‏ آج بھی خدا کے خادموں کو بےشمار برکات حاصل ہوتی ہیں۔‏ اگر آپ یہوواہ سے برکت حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ہمیشہ اُس کی بات سنیں۔‏ اگر آپ ایسا کریں گے تو یہوواہ کی برکات ’‏آپ پر نازل ہوں گی اور آپ کو ملیں گی۔‏‘‏ لیکن سوال یہ ہے کہ یہوواہ کی بات سننے میں کیا شامل ہے؟‏

۱۸ یہوواہ کی بات سننے میں اُس کے پاک کلام پر سوچ‌بچار اور دیانتدار اور عقلمند نوکر کے ذریعے ملنے والی روحانی خوراک حاصل کرنا شامل ہے۔‏ (‏متی ۲۴:‏۴۵‏)‏ اِس میں یہوواہ خدا اور اُس کے بیٹے یسوع مسیح کا حکم ماننا بھی شامل ہے۔‏ یسوع مسیح نے کہا تھا کہ ”‏جو مجھ سے اَے خداوند اَے خداوند!‏ کہتے ہیں اُن میں سے ہر ایک آسمان کی بادشاہی میں داخل نہ ہوگا مگر وہی جو میرے آسمانی باپ کی مرضی پر چلتا ہے۔‏“‏ (‏متی ۷:‏۲۱‏)‏ یہوواہ خدا کی بات سننے میں یہ بھی شامل ہے کہ ہم آدمیوں کے روپ میں تحفوں یعنی کلیسیا کے بزرگوں کے اختیار کو تسلیم کریں۔‏—‏افس ۴:‏۸‏۔‏

۱۹.‏ یہوواہ سے برکات حاصل کرنے کے لئے کیا کرنا ضروری ہے؟‏

۱۹ گورننگ باڈی میں شامل ارکان بھی آدمیوں کے روپ میں تحفے ہیں۔‏ وہ ساری کلیسیاؤں کے نمائندے ہیں۔‏ (‏اعما ۱۵:‏۲،‏ ۶‏)‏ ہم یسوع مسیح کے بھائیوں کے ساتھ جیسا سلوک کرتے ہیں،‏ بڑی مصیبت کے دوران ہم اُس کے لئے جواب‌دہ ہوں گے۔‏ (‏متی ۲۵:‏۳۴-‏۴۰‏)‏ لہٰذا برکات حاصل کرنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ ہم خدا کی رُوح سے مسح ہونے والوں کی وفاداری سے حمایت کریں۔‏

۲۰.‏ (‏ا)‏ آدمیوں کے روپ میں تحفوں یعنی بزرگوں کی ایک بنیادی ذمہ‌داری کیا ہے؟‏ (‏ب)‏ ہم کیسے ظاہر کر سکتے ہیں کہ ہم اِن بھائیوں کی بڑی قدر کرتے ہیں؟‏

۲۰ برانچ کمیٹیوں کے ارکان،‏ سفری نگہبان اور کلیسیا کے بزرگ بھی آدمیوں کے روپ میں تحفے ہیں۔‏ اِن بھائیوں کو خدا کی پاک رُوح سے مقرر کِیا جاتا ہے۔‏ (‏اعما ۲۰:‏۲۸‏)‏ اِن بھائیوں کی ذمہ‌داری ہے کہ وہ خدا کے خادموں کو اُس وقت تک روحانی طور پر مضبوط کریں ”‏جب تک .‏ .‏ .‏ سب کے سب خدا کے بیٹے کے ایمان اور اُس کی پہچان میں ایک نہ ہو جائیں اور کامل انسان نہ بنیں یعنی مسیح کے پورے قد کے اندازہ تک نہ پہنچ جائیں۔‏“‏ (‏افس ۴:‏۱۳‏)‏ یہ بات سچ ہے کہ وہ بھی خطاکار ہیں۔‏ اِس کے باوجود جب ہم اُن کی ہدایات پر عمل کرتے ہیں تو ہم برکت پاتے ہیں۔‏—‏عبر ۱۳:‏۷،‏ ۱۷‏۔‏

۲۱.‏ ہمارے لئے خدا کے بیٹے کی فرمانبرداری کرنا کیوں ضروری ہے؟‏

۲۱ جلد ہی یسوع مسیح شیطان کی دُنیا کو ختم کرے گا۔‏ اِس کے ساتھ ہی ساتھ وہ ہماری زندگی کا فیصلہ بھی کرے گا کیونکہ خدا نے اُسے ”‏بڑی بِھیڑ“‏ کو ”‏آبِ‌حیات کے چشموں“‏ کے پاس لے جانے کا اختیار بخشا ہے۔‏ (‏مکا ۷:‏۹،‏ ۱۶،‏ ۱۷‏)‏ لہٰذا اب ہمیں خوشی کے ساتھ یسوع مسیح کی تابعداری کرنے کے لئے تیار رہنا چاہئے کیونکہ وہ ہمارا بادشاہ ہے جو خدا کی رُوح کی ہدایت سے بادشاہی کرے گا۔‏

آپ نے اِن آیات سے کیا سیکھا ہے؟‏

‏• یسعیاہ ۱۱:‏۱-‏۵‏؟‏

‏• مرقس ۱:‏۴۰،‏ ۴۱‏؟‏

‏• اعمال ۱۰:‏۴۲‏؟‏

‏• پیدایش ۲۲:‏۱۸‏؟‏

‏[‏مطالعے کے سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۱۹ پر تصویر]‏

یسوع مسیح نے یائیر کی بیٹی کو زندہ کرکے یہ ظاہر کِیا کہ وہ بہت رحم‌دل ہے

‏[‏صفحہ ۲۰ پر تصویر]‏

یسوع مسیح پوری دُنیا میں مُنادی کے کام کی رہنمائی کر رہا ہے