یسوع مسیح نے فرمانبرداری سیکھی
اپنے بچوں کے ساتھ مل کر پڑھیں
یسوع مسیح نے فرمانبرداری سیکھی
کیاآپ کو فرمانبرداری کرنا یعنی بڑوں کا حکم ماننا مشکل لگتا ہے؟— * اگر ایسا ہے تو اِس میں حیرانی کی کوئی بات نہیں کیونکہ کبھیکبھی ہم سب کے لئے فرمانبردار رہنا آسان نہیں ہوتا۔ کیا آپ کو معلوم ہے کہ یسوع مسیح کو بھی فرمانبرداری سیکھنی پڑی تھی؟—
آپ کے خیال میں بچوں کو کس کی فرمانبرداری کرنی چاہئے؟—بچوں کو اپنے ماں اور باپ کی فرمانبرداری کرنی چاہئے۔ بائبل کہتی ہے: ”خداوند میں اپنے ماں باپ کے فرمانبردار رہو۔“ (افسیوں ۶:۱) کیا آپ جانتے ہیں کہ یسوع مسیح کا باپ کون ہے؟—یسوع کا باپ یہوواہ خدا ہے جو ہم سب کا بھی باپ ہے۔ (متی ۶:۹، ۱۰) لیکن اگر آپ یوسف اور مریم کو یسوع مسیح کا باپ اور ماں کہتے ہیں تو یہ بھی غلط نہیں ہے۔ کیا آپ کو پتہ ہے کہ وہ کیسے یسوع مسیح کے ماںباپ بنے؟—
یہوواہ خدا کے ایک فرشتے جبرائیل نے مریم کو بتایا کہ اُس سے ایک بیٹا پیدا ہوگا۔ مگر یہ کیسے ہو سکتا تھا کیونکہ ابھی تو مریم کی شادی بھی نہیں ہوئی تھی۔ دراصل یہ سب کچھ یہوواہ کی طاقت سے ہونا تھا۔ جبرائیل فرشتے نے مریم کو بتایا کہ ”خداتعالےٰ کی قدرت تجھ پر سایہ ڈالے گی اور اِس سبب سے وہ مولودِمُقدس خدا کا بیٹا کہلائے گا۔“—لوقا ۱:۳۰-۳۵۔
یہوواہ خدا نے اپنے بیٹے کی زندگی مریم کے پیٹ میں ڈال دی۔ مریم کے پیٹ میں نو مہینے پلنے کے بعد یسوع مسیح پیدا ہوا۔ اِس عرصے میں یوسف نے مریم سے شادی کر لی۔ اِسی لئے لوگ یوسف کو یسوع مسیح کا باپ سمجھتے تھے۔ لیکن یوسف نے یسوع کو صرف پالا تھا۔ اِس سے ہم سمجھ جاتے ہیں کہ یہوواہ خدا یسوع کا آسمانی باپ ہے اور یوسف اُس کا زمینی باپ تھا۔
یسوع مسیح نے چھوٹی عمر میں ہی ظاہر کر دیا کہ وہ اپنے آسمانی باپ یہوواہ سے کتنا پیار کرتا تھا۔ یسوع مسیح ۱۲ سال کا تھا جب اُس کا خاندان ہر سال کی طرح فسح کی عید منانے کے لئے یروشلیم گیا۔ لیکن ناصرۃ میں اپنے گھر لوٹتے وقت یوسف اور مریم کو پتہ ہی نہ چلا کہ یسوع اُن کے ساتھ نہیں آیا۔ آپ شاید سوچ رہے ہوں کہ اُنہیں اِس بات کی خبر کیوں نہیں ہوئی؟—
دراصل اب یوسف اور مریم کے اَور بچے بھی تھے۔ (متی ۱۳:۵۵، ۵۶) اِس کے علاوہ، کچھ رشتےدار بھی اُن کے ساتھ سفر کر رہے تھے جن میں سلومی (جو شاید مریم کی بہن تھی)، اُس کا شوہر زبدی اور اُن کے بچے یعقوب اور یوحنا شامل تھے۔ اِس لئے مریم نے سوچا ہوگا کہ یسوع شاید دوسرے رشتہداروں کے ساتھ ہے۔—متی ۲۷:۵۶؛ مرقس ۱۵:۴۰؛ یوحنا ۱۹:۲۵۔
جب یوسف اور مریم کو پتہ چلا کہ یسوع رشتےداروں کے ساتھ نہیں ہے تو وہ فوراً یروشلیم واپس گئے۔ بہت ڈھونڈنے کے بعد جب تیسرے دن وہ اُنہیں ہیکل میں مل گیا تو مریم نے اُس سے کہا: ”بیٹا! تُو نے کیوں ہم سے ایسا کِیا؟ دیکھ تیرا باپ اور مَیں کڑھتے ہوئے تجھے ڈھونڈتے تھے۔“ لیکن یسوع نے کہا: ”تُم مجھے کیوں ڈھونڈتے تھے؟ کیا تُم کو معلوم نہ تھا کہ مجھے اپنے باپ کے ہاں ہونا ضرور ہے؟“—لوقا ۲:۴۵-۵۰۔
آپ کے خیال میں کیا یسوع کا اپنی ماں کو اِس طرح جواب دینا ٹھیک تھا؟—اُس کے ماں باپ یہ اچھی طرح جانتے تھے کہ یسوع کو زبور ۱۲۲:۱) توپھر کیا یسوع کا یہ سوچنا ٹھیک نہیں تھا کہ اُنہیں سب سے پہلے اُسے خدا کی ہیکل میں ہی تلاش کرنا چاہئے تھا؟—مریم یسوع کی اِن باتوں پر غور کرتی رہی۔
خدا کے گھر میں عبادت کرنا بہت پسند ہے۔ (کیا یسوع اپنے ماں باپ کی فرمانبرداری کرتا تھا؟—بائبل بتاتی ہے کہ یسوع ”اُن کے ساتھ روانہ ہو کر ناؔصرۃ میں آیا اور اُن کے تابع رہا۔“ (لوقا ۲:۵۱، ۵۲) ہم یسوع کی مثال سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟—ہم یہ سیکھتے ہیں کہ ہمیں بھی اپنے ماں باپ کا کہنا ماننا چاہئے۔
لیکن یسوع مسیح کے لئے اپنے آسمانی باپ کی فرمانبرداری کرنا ہمیشہ آسان نہیں تھا۔
یسوع کو اِس بات کی فکر تھی کہ سولی پر مرنے سے اُس کے آسمانی باپ کی بدنامی ہوگی۔ اِس لئے موت سے پہلے کی رات یسوع نے یہوواہ سے درخواست کی کہ وہ اُسے مرنے نہ دے۔ (لوقا ۲۲:۴۲) اگرچہ یسوع کے لئے خدا کا حکم ماننا مشکل تھا توبھی اُس نے اپنے باپ کی مرضی پوری کی۔ بائبل بتاتی ہے کہ ”اُس نے دُکھ اُٹھااُٹھا کر فرمانبرداری سیکھی۔“ (عبرانیوں ۵:۸) کیا ہم بھی فرمانبرداری کرنا سیکھ سکتے ہیں؟—
[فٹنوٹ]
^ پیراگراف 3 اگر آپ اِس مضمون کو کسی بچے کے ساتھ پڑھ رہے ہیں تو پیراگراف میں دئے گئے اِس نشان پر تھوڑا رُکیں اور بچے کی حوصلہافزائی کریں کہ وہ اپنے خیالات کا اظہار کرے۔
سوالات:
▪ مریم یسوع کی ماں کیسے بنی؟ یسوع مسیح کا آسمانی باپ تو یہوواہ ہے لیکن یوسف کس لحاظ سے اُس کا باپ تھا؟
▪ یسوع کے ماں باپ کو کیوں پتہ نہ چلا کہ وہ اُن کے ساتھ نہیں ہے؟
▪ یسوع مسیح کے ماں باپ کو اُسے کہاں ڈھونڈنا چاہئے تھا؟
▪ آپ یسوع مسیح کی مثال سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟
[صفحہ ۳۱ کی تصویر]
آپ کے خیال میں یسوع کے ماں باپ کو اُسے پہلے ہیکل میں کیوں ڈھونڈنا چاہئے تھا؟