ایک جھوٹ دوسرے جھوٹ کو جنم دیتا ہے
ایک جھوٹ دوسرے جھوٹ کو جنم دیتا ہے
پولس رسول نے پہلی صدی کے مسیحیوں سے کہا: ”خبردار“! وہ اُنہیں کس بات سے خبردار کر رہا تھا؟ اِس سوال کا جواب ہمیں پولس رسول کے اِن الفاظ میں ملتا ہے: ”کوئی شخص تمہیں اُن فلسفیانہ اور پُرفریب خیالات کا شکار نہ بنانے پائے جن کی بنیاد . . . انسانی روایتوں اور دُنیوی ابتدائی باتوں پر ہے۔“—کلسیوں ۲:۸، نیو اُردو بائبل ورشن۔
پولس رسول کی یہ آگاہی کتنی واضح تھی۔ لیکن دوسری صدی کے بعض مسیحی اپنے مذہب کو زیادہ مقبول بنانا چاہتے تھے۔ اِس لئے اُنہوں نے پُرانے فلاسفروں کے نظریات کو اپنی تعلیمات میں شامل کر لیا۔ اُن کا خیال تھا کہ اِس طرح روم کے پڑھےلکھے لوگ اُنہیں پسند کریں گے اور مسیحی بن جائیں گے۔
اِس وجہ سے بہت سارے لوگ مسیحی مذہب کی طرف آنے لگے۔ اِن لوگوں میں سے ایک جسٹن مارٹائر تھا جس نے یونانی فلسفے کی تعلیم حاصل کی تھی مگر وہ مسیحی بن گیا۔ وہ یہ مانتا تھا کہ یسوع کے آنے سے بہت عرصہ پہلے خدا کا فرشتہ یونانی فلاسفروں سے ہمکلام ہوا تھا۔ جسٹن اور اُس جیسے دیگر عالموں نے یہ سوچا کہ اگر یونانی فلسفے اور کچھ روایتوں کو مسیحیت میں شامل کر لیا جائے تو اِسے سب لوگ پسند کریں گے۔
جسٹن مارٹائر کا خیال صحیح ثابت ہوا۔ مسیحیت میں فلسفے اور روایت کو شامل کرنے سے بہت سے لوگ مسیحی بن گئے۔ لیکن یونانی جھوٹی روایات کو اپنانے کا نتیجہ کیا نکلا؟ ایک جھوٹ نے دوسرے جھوٹ کو جنم دیا اور یوں جھوٹی روایات نے بالآخر مسیحی عقائد کی شکل اختیار کر لی۔ اِن جھوٹے عقائد کا پردہ فاش کرنے کے لئے آئیں اِن میں سے چند ایک کو بائبل کی روشنی میں پرکھیں۔
[صفحہ ۳ پر تصویروں کے حوالہجات]
Devil: Barrators—Giampolo/The Doré Illustrations For Dante’s
;Divine Comedy/Dover Publications Inc.; angels: Art Resource, NY
trinity relief: Museo Bardini, Florence