یسوع مسیح کے بارے میں لوگوں کی رائے
یسوع مسیح کے بارے میں لوگوں کی رائے
”یسوع ناصری . . . بِلاشُبہ تاریخ کی سب سے نمایاں شخصیت ہے۔“—ایچ.جی. ویلز، انگریز تاریخدان۔
”مسیح . . . تاریخ کے تمام مشہور لوگوں میں ایک منفرد مقام رکھتا ہے۔“—فلپ شیف، مذہبی عالم اور تاریخدان جو سوئٹیزرلینڈ میں پیدا ہوا۔
عظیمترین انسان جو کبھی ہو گزرا کون ہے؟ آپ کے خیال میں کسی شخص کی عظمت کا اندازہ کیسے لگایا جا سکتا ہے؟ اُس کی غیرمعمولی عسکری ذہانت سے؟ اُس کی جسمانی قوت سے؟ اُس کی ذہنی صلاحیتوں سے؟ یاپھر اِس سے کہ اُس کی باتیں اور کام لوگوں پر کس حد تک اثرانداز ہوتے ہیں اور وہ لوگوں کے لئے کیسا نمونہ قائم کرتا ہے؟
غور کریں کہ ماضی اور حال کے تاریخدان، سائنسدان، مصنّفین، سیاسی لیڈر اور دیگر لوگ یسوع ناصری کے بارے میں کیا کہتے ہیں:
”یسوع ناصری نہ صرف اِن دو ہزار سالوں میں بلکہ انسانی تاریخ کی سب سے ذیاثر شخصیت ہے۔ اِس حقیقت کی تردید کرنے کے لئے شاید ہی آپ کوئی ثبوت فراہم کر سکیں۔“—رینولڈز پرائس، امریکی مصنف اور بائبل عالم۔
”ایک بےگُناہ شخص نے دوسروں یہاں تک کہ اپنے دشمنوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے اپنی جان قربان کر دی۔ یوں اُس نے ساری دُنیا کے لئے فدیہ مہیا کر کے ایک ایسا کام کِیا جس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔“—موہن داس کے. گاندھی، انڈیا کا سیاسی اور روحانی پیشوا۔
”بچپن ہی سے مَیں نے بائبل اور یہودی ربیوں کی کتابوں سے تعلیم پائی ہے۔ اگرچہ مَیں ایک یہودی ہوں توبھی مَیں یسوع ناصری کی ممتاز شخصیت سے بہت متاثر ہوں۔“—البرٹ آئن سٹائن، سائنسدان جو جرمنی میں پیدا ہوا۔
”خدا کے بیٹے اور انسان کے بیٹے کے طور پر یسوع مسیح میرے لئے تاریخ کی سب سے اہم شخصیت ہے۔ اُس نے جوکچھ بھی کہا اور کِیا وہ آج ہمارے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ یہ بات آپ ماضی یا حال کے کسی دوسرے شخص کے بارے میں نہیں کہہ سکتے۔“—شولیم ایش، مضموننگار جو پولینڈ میں پیدا ہوا؛ اُس کا یہ بیان کرسچین ہیرلڈ نامی رسالے میں شائع ہوا۔
”پینتیس سال تک مَیں ایک ایسا شخص تھا جو ہر قسم کے مذہبی یا اخلاقی اصولوں سے انکار کرتا تھا۔ پانچ سال پہلے ہی مَیں نے یسوع مسیح کو ایک حقیقی ہستی تسلیم کِیا ہے۔ یسوع کی تعلیمات پر ایمان لانے کے بعد میری زندگی بالکل بدل گئی ہے۔“—کاؤنٹ لیو ٹالسٹوے، روسی ناولنگار اور فلاسفر۔
”اِس زمین پر جتنے بھی انسان گزرے ہیں اُن میں سے یسوع مسیح کی شخصیت سب سے زیادہ مسحورکُن ہے اور یہ آج بھی لوگوں کو متاثر کرتی ہے۔“—کینتھ سکاٹ لاٹوریٹ، امریکی تاریخدان اور مصنف۔
”کیا ہمیں یسوع کی زندگی اور کردار کی تاریخ کو محض ایک منگھڑت کہانی سمجھنا چاہئے؟ درحقیقت ایسا نہیں ہے۔ اگر سقراط کی تاریخ کو دیکھا جائے جس پر کوئی اعتراض نہیں اُٹھاتا تو وہ بھی اتنی مستند نہیں جتنی کہ یسوع مسیح کی تاریخ۔“—ژاں-ژاک رُوسو، فرانسیسی فلاسفر۔
اِن تمام بیانات سے یہ بات بالکل واضح ہے کہ صرف یسوع مسیح ہی ایک ایسی ہستی ہے جس کے نمونے کی ہم نقل کر سکتے ہیں۔ پولس رسول جسے یسوع مسیح نے اپنا پیروکار ہونے اور قوموں کو گواہی دینے کے لئے چُنا پہلی صدی کا اعلیٰ تعلیمیافتہ شخص تھا۔ وہ بھی ہمیں یسوع کو ’تکتے رہنے‘ کی تاکید کرتا ہے۔ (عبرانیوں ۱۲:۲؛ اعمال ۹:۳) یسوع مسیح کے نمونے سے ہم زندگی گزارنے کے بارے میں کیا سیکھ سکتے ہیں؟ اُس کی زندگی سے آپ کیسے فائدہ حاصل کر سکتے ہیں؟