ہم یوانہ کی مثال سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟
بہت سے لوگ یہ جانتے ہیں کہ یسوع مسیح کے 12 رسول تھے۔ لیکن شاید وہ یہ نہیں جانتے کہ اُن کے شاگردوں میں عورتیں بھی شامل تھیں۔ اُن عورتوں میں سے ایک کا نام یوانہ تھا۔—متی 27:55؛ لُو 8:3۔
یوانہ نے مُنادی کے کام کے سلسلے میں یسوع کا ساتھ کیسے دیا اور ہم اُن سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟
یوانہ کون تھیں؟
یوانہ ”خوزہ کی بیوی“ تھیں جو بادشاہ ”ہیرودیس کے دیوان“ تھے۔ شاید خوزہ ہیرودیس انتپاس کے گھر کے نگران تھے۔ یوانہ اُن عورتوں میں سے ایک تھیں جنہیں یسوع مسیح نے شفا دی تھی۔ وہ اور کچھ اَور عورتیں مُنادی کے کام کے سلسلے میں یسوع اور اُن کے رسولوں کے ساتھ مختلف علاقوں میں جاتی تھیں۔—لُو 8:1-3۔
یہودی مذہبی عالموں کا کہنا تھا کہ عورتوں کو اُن مردوں سے کوئی میل جول نہیں رکھنا چاہیے جو اُن کے رشتےدار نہیں۔ عورتوں کو انجان مردوں کے ساتھ سفر کرنے کی بھی اِجازت نہیں تھی۔ یہودی مرد تو عورتوں سے بات بھی بہت کم کرتے تھے۔ لیکن یسوع مسیح نے اِن روایتوں کو رد کر دیا۔ پاک کلام میں بتایا گیا ہے کہ جب یسوع مسیح مختلف علاقوں میں مُنادی کرنے جاتے تھے تو وہ اُن عورتوں کو بھی ساتھ لے کر جاتے تھے جو اُن پر ایمان لائی تھیں۔
چونکہ یوانہ یسوع مسیح اور اُن کے رسولوں کے ساتھ ساتھ رہتی تھیں اِس لیے شاید اُن کے گھر والوں اور مذہبی رہنماؤں نے اُن کو بُرا بھلا بھی کہا ہو۔ جو لوگ یسوع مسیح کے ساتھ جاتے تھے، اُنہیں اپنے روزمرہ معمول میں تبدیلیاں کرنی پڑتی تھیں۔ اور یسوع مسیح نے ایسے ہی لوگوں کے بارے میں کہا: ”میری ماں اور میرے بھائی تو یہ ہیں جو خدا کا کلام سنتے اور اُس پر عمل کرتے ہیں۔“ (لُو 8:19-21؛ 18:28-30) کیا یہ جان کر آپ کو حوصلہ نہیں ملتا کہ یسوع مسیح اُن سب کے قریب ہیں جو اُن کی پیروی کرنے کے لیے قربانیاں دیتے ہیں؟
’وہ اپنے مال سے خدمت کرتی تھیں‘
یوانہ اور دوسری عورتیں ”اپنے مال سے“ یسوع مسیح اور 12 رسولوں کی ”خدمت کرتی تھیں۔“ (لُو 8:3) ایک عالم نے اِس آیت پر یہ تبصرہ کِیا: ”لُوقا یہ نہیں کہہ رہے تھے کہ یہ عورتیں یسوع اور اُن کے شاگردوں کے لیے کھانا پکاتی تھیں، برتن دھوتی تھیں اور اُن کے کپڑوں کی مرمت کرتی تھیں . . . شاید اُنہوں نے یہ کام کیے ہوں . . . لیکن لُوقا اِن کاموں کا ذکر نہیں کر رہے تھے۔“ غالباً یہ عورتیں اپنے پیسوں اور چیزوں سے یسوع اور اُن کے شاگردوں کی مدد کرتی تھیں۔
جب یسوع اور اُن کے رسول مُنادی کرنے کے لیے جاتے تھے تو اِس دوران وہ کوئی دوسرا کام نہیں کرتے تھے۔ اِس لیے تقریباً 20 لوگوں کے کھانے پینے اور دوسرے خرچے پورے کرنے کے لیے اُنہیں پیسوں کی ضرورت ہوتی ہوگی۔ شاید لوگ اُن کی مہماننوازی کرتے ہوں لیکن وہ اپنے ساتھ پیسوں کی ایک تھیلی بھی یوح 12:6؛ 13:28، 29) ہو سکتا ہے کہ یوانہ اور دوسری عورتیں اُن کے اخراجات پورے کرنے کے لیے عطیات دیتی ہوں۔
رکھتے تھے۔ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ صرف مہماننوازی پر اِنحصار نہیں کرتے تھے۔ (کچھ عالم کہتے ہیں کہ یہودی عورتوں کے پاس نہ تو کوئی پیسے ہوتے تھے اور نہ ہی کوئی جائیداد۔ لیکن اُس زمانے کی کچھ تحریروں سے پتہ چلتا ہے کہ کچھ ایسے طریقے تھے جن سے یہودی عورتیں پیسے یا جائیداد کی مالک بن سکتی تھیں۔ مثال کے طور پر (1) اگر اُن کا کوئی بھائی نہیں ہوتا تھا تو باپ کی موت کے بعد میراث اُنہیں ملتی تھی، (2) اُنہیں کسی ذریعے سے جائیداد مل جاتی تھی، (3) اُنہیں حقمہر ملتا تھا، (4) شوہر کی موت کے بعد اُنہیں گزر بسر کرنے کے لیے رقم ملتی تھی یا (5) وہ خود کماتی تھیں۔
اِس میں کوئی شک نہیں کہ یسوع کے پیروکار اپنی حیثیت کے مطابق عطیات دیتے تھے۔ اُن کے شاگردوں میں امیر عورتیں بھی شامل تھیں۔ چونکہ یوانہ ہیرودیس کے گھر کے نگران کی بیوی تھیں اِس لیے کچھ عالموں کا خیال ہے کہ وہ دولتمند تھیں۔ اُن جیسا کوئی شخص ہی یسوع کو وہ کُرتا دے سکتا تھا جو پورے کا پورا بُنا ہوا تھا۔ چونکہ ایسا کُرتا بہت ہی مہنگا ہوتا تھا اِس لیے ایک عالم نے کہا کہ ”مچھیروں کی بیویاں ایسا کُرتا نہیں دے سکتی تھیں۔“—یوح 19:23، 24۔
کتابِمُقدس میں واضح طور پر یہ نہیں بتایا گیا کہ یوانہ مالی عطیات دیتی تھیں۔ لیکن اُنہوں نے مُنادی کے کام کے فروغ کے لیے وہ سب کچھ ضرور کِیا جو وہ کر سکتی تھیں۔ اُن کی مثال سے ہم ایک اہم سبق سیکھتے ہیں۔ یہ ہم پر ہے کہ آیا ہم مُنادی کے کام کے فروغ کے لیے عطیات دیں گے یا نہیں اور اگر دیں گے تو کتنے۔ لیکن خدا کے نزدیک سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہم جو بھی کر سکتے ہیں، وہ خوشی سے کریں۔—متی 6:33؛ مر 14:8؛ 2-کُر 9:7۔
وہ یسوع کی موت کے وقت موجود تھیں
جب یسوع کو سُولی پر چڑھایا گیا تو وہاں وہ عورتیں موجود تھیں جو گلیل میں اُن کی خدمت کرتی تھیں اور غالباً اِن عورتوں میں یوانہ بھی شامل تھیں۔ اِس موقعے پر اَور بھی بہت سی عورتیں موجود تھیں جو یسوع کے ساتھ یروشلیم آئی تھیں۔ (مر 15:41) جب یسوع کی لاش کو دفن کِیا گیا تو ”اُن عورتوں نے جو اُس کے ساتھ گلیلؔؔ سے آئی تھیں پیچھےپیچھے جا کر اُس قبر کو دیکھا اور یہ بھی کہ اُس کی لاش کس طرح رکھی گئی۔ اور لوٹ کر خوشبودار چیزیں اور عطر تیار کِیا۔“ لُوقا کی اِنجیل کے مطابق اِن عورتوں میں ”مریم مگدلینی اور یوانہ اور یعقوب کی ماں مریم“ شامل تھیں۔ سبت کا دن گزرنے کے بعد یہ عورتیں واپس قبر پر گئیں اور اُنہوں نے فرشتوں کو دیکھا جنہوں نے اُنہیں یسوع کے جی اُٹھنے کی خبر دی۔—لُو 23:55–24:10۔
ممکن ہے کہ یوانہ بھی یسوع کی ماں اور بھائیوں کے ساتھ اُن شاگردوں میں شامل ہوں جو 33ء کی عیدِپنتِکُست پر یروشلیم میں جمع تھے۔ (اعما 1:12-14) لُوقا نے ہیرودیس کے بارے میں کچھ خاص معلومات کا ذکر کِیا ہے۔ شاید اُنہیں یہ معلومات یوانہ سے ملی ہوں کیونکہ صرف اُنہوں نے ہی یوانہ کا بنام ذکر کِیا اور یوانہ کے شوہر ہیرودیس کے گھر کے نگران تھے۔—لُو 8:3؛ 9:7-9؛ 23:8-12؛ 24:10۔
ہم یوانہ سے کچھ اہم سبق سیکھ سکتے ہیں۔ اُنہوں نے یسوع کی خدمت کے لیے وہ سب کچھ کِیا جو اُن کے بس میں تھا۔ اُنہیں اِس بات سے یقیناً خوشی ملتی ہوگی کہ اُن کے عطیات مُنادی کو فروغ دینے کے لیے یسوع مسیح، 12 رسولوں اور باقی شاگردوں کے کام آتے ہیں۔ یوانہ مشکلات میں بھی یسوع مسیح کی وفادار رہیں۔ بِلاشُبہ یوانہ کی مثال پر غور کرنے سے مسیحی عورتوں کو اُن جیسا جذبہ ظاہر کرنے کی ترغیب ملتی ہے۔