بالآخر مسئلہ حل ہوگیا!
بالآخر مسئلہ حل ہوگیا!
وسطی افریقہ میں رہنے والے تین نوجوان اپنے گھر سے تقریباً ۹۰ کلومیٹر دُور منعقد ہونے والے ایک ڈسٹرکٹ کنونشن پر جانا چاہتے تھے۔ مگر مسئلہ یہ تھا کہ وہ وہاں کیسے پہنچیں؟ دراصل وہاں جانے والا راستہ بہت ہی خراب تھا اور اُن کے پاس کوئی سواری بھی نہیں تھی۔ پس اُنہوں نے تین سائیلکیں مانگنے کا فیصلہ کِیا مگر اُنہیں مناسب سائیلکیں بھی نہ مل سکیں۔
کنونشن پر جانے کے اُن کے جذبے اور سواری کے لئے اُن کے مسئلے کو دیکھتے ہوئے کلیسیا کے ایک بزرگ نے اُنہیں اپنی سائیکل کی پیشکش کی جوکہ بہت پُرانی تھی مگر ابھی تک چل رہی تھی۔ اِس کے علاوہ، اُس بزرگ نے اُنہیں یہ بھی بتایا کہ ماضی میں وہ اور کلیسیا کے دیگر بہنبھائی کیسے کنونشن پر جایا کرتے تھے۔ اُس بزرگ نے اُن تین نوجوانوں کو سفر کے لئے ایک ہی سائیکل استعمال کرنے کا مشورہ دیا۔ اگرچہ یہ اُن کے مسئلے کا ایک سادہ سا حل تھا مگر ایسا کرنا اتنا آسان نہیں تھا۔ بھلا تین لوگ ایک سائیکل پر کیسے سفر کر سکتے تھے؟
بہرحال، یہ تینوں دوست دوپہر کی شدید گرمی سے بچنے کے لئے صبحسویرے اُٹھ گئے اور اپنا اپنا سامان سائیکل پر رکھ کر کنونشن پر جانے کے لئے نکل پڑے۔ ایک لڑکا سائیکل پر سوار ہو گیا اور دوسرے دو اُس کے پیچھے تیز تیز پیدل چلنے لگے۔ جب سائیکل پر سوار لڑکے نے تقریباً ۵۰۰ میٹر کا سفر طے کر لیا تو وہ ذرا سانس لینے کے لئے رُک گیا۔ اُس نے سامان سے لدی سائیکل کھڑی کرتے وقت اِس بات کا یقین کر لیا کہ پیچھے آنے والے دونوں نوجوانوں کو سائیکل نظر آتی رہے تاکہ چوری کا خطرہ نہ رہے۔ کچھ دیر آرام کرنے کے بعد اُس نے پیدل چلنا شروع کر دیا۔
جب پیدل آنے والے دونوں نوجوان سائیکل کے پاس پہنچے تو اُن میں سے ایک اُس پر سوار ہو گیا اور دوسرا اپنی باری آنے تک مزید ۵۰۰ میٹر تک پیدل چلتا رہا۔ اِن نوجوانوں کی اچھی منصوبہسازی کی بدولت ۹۰ کلومیٹر کا سفر مختصر ہو کر ۶۰ کلومیٹر رہ گیا۔ اپنے مضبوط عزم کے ساتھ اُنہیں اِس فاصلے کو طے کرنے میں زیادہ وقت نہ لگا اور وہ کنونشن پر پہنچنے کی اپنی کوششوں میں کامیاب ہو گئے۔ وہاں پہنچ کر وہ اپنے مسیحی بہنبھائیوں سے ملنے کے ساتھ ساتھ ڈسٹرکٹ کنونشن سے بھی لطفاندوز ہونے کے قابل ہوئے۔ (است ۳۱:۱۲) کیا آپ سب بھی اِس سال اپنے علاقے میں ہونے والے ڈسٹرکٹ کنونشن پر حاضر ہونے کی بھرپور کوشش کریں گے؟