شاہی بائبل کی تاریخ
شاہی بائبل کی تاریخ
سولہویں صدی کی بات ہے کہ ایک سمندری جہاز سپین سے اِٹلی کے لئے روانہ ہوا۔ اس پر لدا ہوا مال بہت قیمتی کتابوں پر مشتمل تھا۔ یہ ایسی بائبلیں تھیں جن میں ہر آیت کو مختلف زبانوں میں درج کِیا گیا تھا۔ کامپلوشن پالیگلٹ نامی یہ بائبلیں سن ۱۵۱۴-۱۵۱۷ میں چھاپی گئی تھیں اور اُنکی زیادہتر کاپیاں اِسی جہاز پر لدی ہوئی تھیں۔ اچانک ایک ہولناک طوفان آیا اور جہاز ڈوبنے لگا۔ ملاحوں نے جہاز کو بچانے کی سخت کوشش کی۔ اسکے باوجود جہاز اپنے انمول مال کیساتھ سمندر کی گہرائیوں میں ڈوب گیا۔
اس حادثے کی وجہ سے دوبارہ سے مختلف زبانوں کی ایک بائبل چھاپنے کی ضرورت پڑی۔ چھپائی کا ماہر کریسٹوف پلانٹاں اس مشکل کام کو انجام دینا چاہتا تھا۔ اُس نے سپین کے بادشاہ فلپ دوم سے اس کام کا خرچہ اُٹھانے کی درخواست کی۔ پلانٹاں کی درخواست کو منظور کرنے سے پہلے بادشاہ نے بعض ہسپانوی علماء سے مشورہ لیا۔ اُن میں سے ایک آریاس مونٹانو تھا۔ اُس نے بادشاہ فلپ سے یوں کہا: ”اس منصوبے کو فروغ دینے سے حضور نہ صرف خدا اور کیتھولک چرچ کا کام بڑھائیں گے بلکہ حضور کے شاہی نام کی بڑائی ہوگی اور حضور کی شہرت میں اضافہ بھی ہوگا۔“
کامپلوشن پالیگلٹ کے متن کی نظرثانی کی جائے اور پھر اِسے نئے نام سے شائع کِیا جائے۔ نظرثانی کا کام آریاس مونٹانو کو سونپا گیا۔ یہ نئی اشاعت بعد میں ”شاہی بائبل“ اور اَنٹوَرپ پالیگلٹ کے نام سے مشہور ہوئی۔ *
بادشاہ فلپ کی نظروں میں مختلف زبانوں کی بائبل چھاپنے کا کام بڑی اہمیت رکھتا تھا۔ اسلئے اُنہوں نے پلانٹاں کے منصوبے کو فروغ دینے کا فیصلہ کِیا۔ بادشاہ نے حکم دیا کہبادشاہ فلپ نے اِس پالیگلٹ، یعنی مختلف زبانوں کی بائبل میں بہت دلچسپی لی۔ جب بھی ایک صفحے کو پہلی بار چھاپا جاتا تو وہ اسے خود جانچنا چاہتے تھے۔ لیکن یہ مشکل ثابت ہوا کیونکہ پالیگلٹ کی چھپائی شہر اَنٹوَرپ میں ہو رہی تھی جو سپین سے بہت دُور ہے۔ بادشاہ کی مرضی کو بجا لانے میں بہت وقت ضائع ہوتا۔ اسلئے پلانٹاں نے بادشاہ کو صرف چند ہی صفحے بھیجے۔ اِس دوران مونٹانو صفحوں کی نظرثانی کرتا رہا۔ اس کام میں مونٹانو کی مدد پلانٹاں کی نوجوان بیٹی اور تین پروفیسروں نے کی۔
خدا کے کلام سے گہری محبت
آریاس مونٹانو شہر اَنٹوَرپ کے علماء میں بہت مقبول تھا۔ وہ نئے خیالات کو قبول کرنے کیلئے تیار رہتا تھا۔ اسلئے پلانٹاں اُس سے بہت متاثر تھا۔ یہ دو علماء عمربھر کیلئے دوست رہے۔ مونٹانو خدا کے کلام سے گہری محبت رکھتا تھا۔ * جوانی میں اُس نے جلد سے جلد پڑھائی کو ختم کرنے کی کوشش کی تاکہ وہ صحیفوں کے مطالعے کو زیادہ وقت دے سکے۔
مونٹانو کا خیال تھا کہ بائبل کا لفظ بہ لفظ ترجمہ کرنا ضروری ہے۔ وہ چاہتا تھا کہ پڑھنے والوں کو اچھی طرح سے سمجھ میں آ جائے کہ خدا کے کلام کے اصلی متن میں کیا لکھا ہے۔ اُس نے ایراسمس نامی ایک عالم کے مشورے پر عمل کِیا۔ ایراسمس کا کہنا تھا کہ علماء کو ”مسیح کے بارے میں تبلیغ کرنے کیلئے اصلی متن ہی استعمال کرنا چاہئے۔“ صدیوں سے عام لوگ خدا کے کلام کو سمجھ نہیں پا رہے تھے کیونکہ بائبل کا ترجمہ صرف لاطینی زبان ہی میں دستیاب تھا۔
”شاہی بائبل“ کی ترتیب
مونٹانو اُن تمام نسخہجات کو جمع کر چکا تھا جو کامپلوشن پالیگلٹ کو تیار کرنے کیلئے استعمال ہوئے تھے۔ یہ ”شاہی بائبل“ کو تیار کرنے میں اُسکے کام آئے۔ *
شروع میں پلانٹاں کامپلوشن پالیگلٹ کو محض دوسری بار شائع کرنے کا ارادہ رکھتا تھا۔ اور واقعی عبرانی اور یونانی متن اسی بائبل سے لیا گیا۔ لیکن آخرکار اس نئی اشاعت میں اَور بھی بہت کچھ شامل کِیا گیا۔ مثال کے طور پر اسکے آخری حصے میں بائبل کے متن کے بارے میں بہت سی وضاحتیں شامل کی گئیں۔ ”شاہی بائبل“ کو آٹھ جِلدوں میں شائع کِیا گیا۔ اسکی کُل ۲۱۳،۱ کاپیاں چھاپی گئیں اور اسکی چھپائی پانچ سال کے دوران ہوئی۔ (سن ۱۵۶۸-۱۵۷۲) جب ہم اِس بات کو مدِنظر رکھتے ہیں کہ اِتنی مختلف زبانوں کی بائبل کو ترتیب دینا بہت مشکل کام ہے تو پانچ سال زیادہ عرصہ نہیں۔
سن ۱۵۱۷ میں چھاپے ہوئے کامپلوشن پالیگلٹ کے بارے میں کہا گیا تھا کہ یہ ”چھپائی کے فن . . . کا فنپارہ ہے۔“ لیکن ”شاہی بائبل“ اس سے بھی اعلیٰ درجے کی ہے۔ اس نے نہ صرف چھپائی کے فن کو ترقی دی بلکہ اسکی بِنا پر بہت سی زبانوں میں بائبل کا ترجمہ کرنا ممکن ہو گیا۔
مخالفت کی کالی گھٹا
”شاہی بائبل“ کی اشاعت ہر ایک کو منظور نہیں تھی۔ یہ سچ ہے کہ کیتھولک پوپ ہی نے اسکو منظور کِیا تھا اور مونٹانو نے ایک عمدہ عالم کے طور پر شہرت حاصل کی تھی۔ اسکے باوجود کیتھولک مذہبی رہنماؤں نے اُسکے خلاف مُقدمہ دائر کِیا۔ اُنکو اس بات پر اعتراض تھا کہ ولگاتا نامی پُرانے لاطینی ترجمے کی بجائے مونٹانو نے ”شاہی بائبل“ میں لاطینی زبان کا ایک جدید ترجمہ شامل کِیا۔ مخالفین نے یہ بھی اعتراض کِیا کہ مونٹانو نے عبرانی اور یونانی زبان کے اصلی متن کی بِنا پر ترجمہ کِیا تھا۔ اُنکے خیال میں ایسا ترجمہ صرف ولگاتا کی بِنا پر کِیا جانا چاہئے تھا۔
مخالفین نے مُقدمے کے دوران یہ بھی کہا کہ ”اس اشاعت کو فروغ دینے سے بادشاہ کے نام کی بڑائی ہرگز نہیں ہوئی۔“ تمام اِلزامات کے باوجود مونٹانو اور ”شاہی بائبل“ کے خلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کِیا جا سکا۔ آخرکار ”شاہی بائبل“ علماء میں بہت مقبول ہو گئی اور یہ بہت سی یونیورسٹیوں میں استعمال ہونے لگی۔
بائبل ترجموں کی بنیاد
”شاہی بائبل“ عام لوگوں کے لئے نہیں بلکہ خاص طور پر بائبل کا ترجمہ کرنے والوں کے لئے تیار کی گئی تھی۔ اور واقعی اس کام کے لئے یہ بہت فائدہمند ثابت ہوئی۔ قدیم زمانے میں عبرانی اور یونانی نقلنویسوں نے بائبل کے متن کو درج کرتے ہوئے جو غلطیاں کی تھیں ”شاہی بائبل“ میں ان غلطیوں کو درست کِیا گیا۔ اس اشاعت کی مدد سے مترجمین بائبل کی اصلی زبانوں کو بہتر طور پر سمجھنے کے قابل بھی ہوئے۔ لہٰذا ”شاہی بائبل“ ہی کی بِنا پر بہت سی زبانوں میں بائبل کا ترجمہ ہو سکا۔ مثال کے طور پر انگریزی زبان کے ترجمے کِنگ جیمز ورشن اور آتھرائزڈ ورشن ”شاہی بائبل“ کی بِنا پر تیار کئے گئے تھے۔ اسکے علاوہ سترھویں صدی میں ”شاہی بائبل“ کے نمونے پر دو اَور پالیگلٹ بائبلیں تیار کی گئیں۔—بکس ”پالیگلٹ بائبلیں“ کو دیکھیں۔
”شاہی بائبل“ کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ اِس میں ”نئے عہدنامے“ کا ترجمہ شامی زبان میں بھی شامل ہے۔ پانچویں صدی عیسوی کے اس ترجمے کیساتھ ہی ”شاہی بائبل“ میں لاطینی زبان کا ایک ترجمہ بھی درج ہے۔ شامی زبان کا یہ ترجمہ بائبل کے سب سے پُرانے ترجموں میں سے ایک ہے۔ یہ دوسری صدی عیسوی کے نسخہجات کی بِنا پر تیار کِیا گیا تھا۔ ایک انسائیکلوپیڈیا کے مطابق ”یہ ترجمہ بائبل کے متن کے مطالعے کیلئے بڑی اہمیت رکھتا ہے۔ اس سے ثابت کِیا گیا ہے کہ بائبل کی قدیم تحریریں بالکل صحیح ہیں۔“
کامپلوشن پالیگلٹ کی زیادہتر کاپیاں اُس سمندری طوفان میں تباہ ہو گئیں۔ پھر کیتھولک رہنماؤں نے ”شاہی بائبل“ کے خلاف آوازیں بلند کیں۔ اِس مخالفت کے باوجود جب سن ۱۵۷۲ میں ”شاہی بائبل“ شائع ہوئی تو آخرکار علماء کے ہاتھوں میں دوبارہ سے ایک پالیگلٹ بائبل موجود تھی۔ جیہاں، مونٹانو اور پلانٹاں جیسے خلوصدل لوگوں کی کوششوں کی وجہ سے خدا کا کلام آج تک محفوظ رہا ہے۔
ان محنتی آدمیوں نے یسعیاہ نبی کی اس پیشینگوئی کو سچ ثابت کِیا: ”گھاس مُرجھاتی ہے۔ پھول کملاتا ہے پر ہمارے خدا کا کلام ابد تک قائم ہے۔“—یسعیاہ ۴۰:۸۔
[فٹنوٹ]
^ پیراگراف 4 اِسے ”شاہی بائبل“ اسلئے کہا جاتا ہے کیونکہ بادشاہ فلپ نے اسکا خرچہ اُٹھایا۔ اَنٹوَرپ پالیگلٹ کا نام شہر اَنٹوَرپ کی طرف اشارہ کرتا ہے جہاں یہ بائبل چھاپی گئی تھی۔
^ پیراگراف 7 مونٹانو عربی، یونانی، عبرانی، لاطینی اور شامی زبان کا ماہر تھا۔ ”شاہی بائبل“ انہی پانچوں زبانوں پر مشتمل ہے۔ اسکے علاوہ مونٹانو علمِآثارِقدیمہ، علمِطب، علمِالہٰی اور سائنس کا ماہر بھی تھا۔
^ پیراگراف 10 کامپلوشن پالیگلٹ کی اہمیت کے بارے میں اپریل ۱۵، ۲۰۰۴ کے مینارِنگہبانی میں ایک مضمون درج ہے۔
[صفحہ ۱۳ پر عبارت]
”خدا کا کلام ابد تک قائم ہے“
[صفحہ ۱۲ پر بکس/تصویریں]
پالیگلٹ بائبلیں
ایک ہسپانوی عالم نے لفظ ”پالیگلٹ“ کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ”عام طور پر یہ ایک ایسی بائبل کی طرف اشارہ کرتا ہے جس میں مختلف زبانوں کے ترجمے ساتھساتھ دئے گئے ہیں۔ لیکن ہم اس لفظ کو خاص طور پر ایک ایسی بائبل کیلئے استعمال کرتے ہیں جس میں بائبل کا متن اسکی اصلی زبانوں یعنی عبرانی اور یونانی میں درج ہے۔ اگر لفظ ’پالیگلٹ‘ کو اسی مفہوم میں سمجھا جائے تو آج تک کم ہی پالیگلٹ بائبلیں تیار کی گئی ہیں۔“
۱. کامپلوشن پالیگلٹ (۱۵۱۴-۱۵۱۷) سپین کے شہر الکالا دے اینارس میں چھاپا گیا۔ اسے تیار کرنے کی ذمہداری کارڈینل سسنیروس نے اپنے سر لی۔ اِسکی چھ جِلدوں میں بائبل کا متن چار زبانوں میں درج ہے، یعنی عبرانی، یونانی، ارامی اور لاطینی زبان میں۔ سولہویں صدی کے مترجمین بائبل کا ترجمہ اِسی پالیگلٹ کی بِنا پر کِیا کرتے تھے۔
۲. اَنٹوَرپ پالیگلٹ (۱۵۶۸-۱۵۷۲) کو ترتیب دینے کی ذمہداری آریاس مونٹانو کو سونپی گئی تھی۔ کامپلوشن پالیگلٹ کے متن کے علاوہ اس میں شامی اور ارامی زبان کا ترجمہ بھی شامل تھا۔ عبرانی متن میں تلفظ کو واضح کرنے کیلئے علامات دی گئیں۔ بِنحیم نامی ایک عالم نے پُرانے عبرانی متن پر تحقیق کرنے سے اس میں سے نقلنویسوں کی غلطیاں نکال دیں اور عبرانی زبان کا یہ درست متن اس پالیگلٹ میں استعمال ہوا ہے۔ اسلئے بائبل کے عبرانی صحائف کا ترجمہ کرنے کیلئے یہ معیاری متن ہے۔
۳. پیرس پالیگلٹ (۱۶۲۹-۱۶۴۵) کو ایک فرانسیسی وکیل نے ترتیب دیا۔ اسکی ترتیب کچھ اَنٹوَرپ پالیگلٹ کی طرح تھی۔ لیکن اس میں سامری اور عربی زبان میں بھی متن شامل ہے۔
۴. لندن پالیگلٹ (۱۶۵۵-۱۶۵۷) کو برائن والٹن نے ترتیب دیا۔ یہ بھی اَنٹوَرپ پالیگلٹ پر مبنی ہے۔ اس میں فارسی اور ایتھیوپیا کی زبان کا ترجمہ شامل ہے۔
[تصویروں کے حوالہجات]
Banner and Antwerp Polyglots )two underneath(: Biblioteca
Histórica. Universidad Complutense de Madrid; Antwerp Polyglot
on top(: By courtesy of Museum Plantin-Moretus/Stedelijk)
Prentenkabinet Antwerpen; London Polyglot: From the book
1657-1655 ,Vol. III ,The Walton Polyglot Bible
[صفحہ ۹ پر تصویر]
سپین کا بادشاہ فلپ دوم
[تصویر کا حوالہ]
Philip II: Biblioteca Nacional, Madrid
[صفحہ ۱۰ پر تصویر]
آریاس مونٹانو
[تصویر کا حوالہ]
Montano: Biblioteca Histórica. Universidad Complutense de Madrid
][صفحہ ۱۰ پر تصویر]
بیلجیئم کے شہر اَنٹوَرپ میں چھپائی کی پُرانی مشینیں
[تصویر کا حوالہ]
Press: By courtesy of Museum Plantin-Moretus/Stedelijk
Prentenkabinet Antwerpen
[صفحہ ۱۱ پر تصویر]
بائیں: کریسٹوف پلانٹاں، ”شاہی بائبل“ کا پہلا صفحہ
[تصویر کا حوالہ]
Title page and Plantin: By courtesy of Museum
Plantin-Moretus/Stedelijk Prentenkabinet Antwerpen
[صفحہ ۱۱ پر تصویر]
اُوپر: خروج ۱۵ باب کا متن چار زبانوں میں
[صفحہ ۹ پر تصویر کا حوالہ]
Title page and Plantin: By courtesy of Museum
Plantin-Moretus/Stedelijk Prentenkabinet Antwerpen
[صفحہ ۱۳ پر تصویر کا حوالہ]
Biblioteca Histórica. Universidad Complutense de Madrid