مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

مُردوں کی بابت خدائی نظریہ

مُردوں کی بابت خدائی نظریہ

مُردوں کی بابت خدائی نظریہ

عزیز کی موت واقعی بہت دُکھ پہنچاتی ہے۔‏ مایوسی،‏ تنہائی اور محرومیت کا احساس بہت زیادہ ہوتا ہے۔‏ کسی عزیز کی موت بےبسی کا احساس بھی دلاتی ہے کیونکہ دولت،‏ طاقت اور اقتدار کے باوجود کوئی بھی کسی مُردے کو زندہ نہیں کر سکتا۔‏

تاہم،‏ ہمارے خالق کی نظر میں یہ معاملہ بالکل فرق ہے۔‏ پہلے انسان کو خاک سے بنانے کی وجہ سے وہ مرے ہوئے شخص کو دوبارہ خلق کرنے کے قابل ہے۔‏ اسلئے خدا کی نظر میں مُردے بھی گویا زندہ ہی ہیں۔‏ زمانۂ‌قدیم کے مرے ہوئے وفادار خادموں کی بابت یسوع نے کہا:‏ ”‏[‏خدا]‏ کے نزدیک سب زندہ ہیں۔‏“‏—‏لوقا ۲۰:‏۳۸‏۔‏

زمین پر یسوع کو مُردے زندہ کرنے کی طاقت دی گئی تھی۔‏ (‏یوحنا ۵:‏۲۱‏)‏ لہٰذا،‏ یسوع مرے ہوئے وفادار خادموں کی بابت اپنے باپ جیسا نظریہ رکھتا ہے۔‏ مثال کے طور پر،‏ اپنے دوست لعزر کی موت پر یسوع نے اپنے شاگردوں سے کہا:‏ ”‏مَیں اُسے جگانے جاتا ہوں۔‏“‏ (‏یوحنا ۱۱:‏۱۱‏)‏ انسانی نقطۂ‌نظر سے،‏ لعزر مر چکا تھا لیکن یہوواہ اور یسوع کی نظر میں لعزر سو رہا تھا۔‏

یسوع کی بادشاہتی حکمرانی میں ”‏راستبازوں اور ناراستوں دونوں کی قیامت ہوگی۔‏“‏ (‏اعمال ۲۴:‏۱۵‏)‏ وقت آنے پر،‏ قیامت‌یافتہ لوگ الہٰی تعلیم حاصل کرینگے اور زمین پر ہمیشہ کی زندگی کا امکان حاصل کرینگے۔‏—‏یوحنا ۵:‏۲۸،‏ ۲۹‏۔‏

واقعی،‏ کسی عزیز کی موت بہت زیادہ دُکھ اور غم کا باعث بن سکتی ہے جو کئی سالوں تک قائم رہ سکتا ہے۔‏ تاہم،‏ مُردوں کو خدائی نقطۂ‌نظر سے دیکھنا ہمیں بڑی تسلی اور اُمید بخشتا ہے۔‏—‏۲-‏کرنتھیوں ۱:‏۳،‏ ۴‏۔‏