مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

سوالات از قارئین

سوالات از قارئین

سوالات از قارئین

اگر ایک ممسوح مسیحی شدید بیماری یا معذوری کی وجہ سے کلیسیا کیساتھ مسیح کی موت کی یادگار پر حاضر نہیں ہو سکتا تو کیا اُس کیلئے کچھ کِیا جا سکتا ہے؟‏

جی‌ہاں،‏ اگر ایک ممسوح مسیحی بہت زیادہ بیمار ہے یا بڑھاپے کی وجہ سے بہت کمزور ہے اور گھر سے باہر بھی نہیں نکل سکتا تو ضرور کچھ کِیا جانا چاہئے تاکہ وہ کلیسیا کیساتھ مسیح کی موت کی یادگار منا سکے۔‏ ایسی حالت میں بزرگوں کی جماعت ایک بزرگ یا ایک پُختہ مسیحی بھائی کا انتظام کر سکتی ہے جو علامتی روٹی اور مے کو اُس شخص کے پاس لیکر جا سکتا ہے۔‏ یہ یادگار کی رات اور اگلے دن سورج نکلنے سے پہلے کِیا جانا چاہئے۔‏

بیمار کی حالت کو مدِنظر رکھتے ہوئے وہ بزرگ یا بھائی کچھ آیات پڑھ کر اُن پر تبصرہ کر سکتا ہے۔‏ وہ یسوع کے قائم‌کردہ نمونے کی نقل کر سکتا ہے جب اُس نے اپنی موت سے پہلے کی رات اپنے شاگردوں کیساتھ یادگار کی تقریب کا آغاز کِیا تھا۔‏ مثال کے طور پر،‏ وہ بھائی متی ۲۶:‏۲۶ کو پڑھنے کے بعد دُعا کرکے روٹی کو اُس شخص کے سامنے پیش کر سکتا ہے۔‏ اِسکے بعد بھائی متی ۲۶ باب،‏ ۲۷ اور ۲۸ آیات کو پڑھنے کے بعد دُعا کرکے مے کو پیش کر سکتا ہے۔‏ اِن علامتوں کو پیش کرتے وقت اُنکی اہمیت کے بارے میں تبصرہ کِیا جا سکتا ہے اور اِس تقریب کے بعد اختتامی دُعا ضرور کرنی چاہئے۔‏

ہم سب کو اپنی کلیسیا کیساتھ ملکر مسیح کی موت کی یادگار پر حاضر ہونے کیلئے ہر ممکن کوشش کرنی چاہئے۔‏ لیکن اُس وقت کیا کِیا جا سکتا ہے جب ایک ممسوح شخص بہت زیادہ بیمار یا ہسپتال میں ہے یا کسی اَور وجہ سے ۱۴ نیسان کی رات کو یادگار پر حاضر نہیں ہو سکتا؟‏ ایسا ممسوح شخص اِس تقریب کو ذاتی طور پر موسوی شریعت میں دئے گئے قانون کے مطابق ٹھیک ۳۰ دن بعد منا سکتا ہے۔‏—‏گنتی ۹:‏۹-‏۱۴‏۔‏