اپنے ہاتھوں کو مضبوط کرو
اپنے ہاتھوں کو مضبوط کرو
بائبل میں ہاتھ کا ۸۰۰،۱ سے زائد مرتبہ ذکر آیا ہے۔ ہاتھ سے متعلق محاورے مختلف طریقے سے استعمال ہوئے ہیں۔ مثال کے طور پر، صاف ہاتھ بیگناہی کو ظاہر کرتے ہیں۔ (۲-سموئیل ۲۲:۲۱؛ زبور ۲۴:۳، ۴) مٹھی کھولنے کا مطلب دوسروں کے لئے فیاضی دکھانا ہے۔ (استثنا ۱۵:۱۱؛ زبور ۱۴۵:۱۶) جان ہتھیلی پر رکھنے کا مطلب زندگی کو خطرے میں ڈالنا ہے۔ (۱-سموئیل ۱۹:۵) ہاتھوں کا ڈھیلے پڑنے سے مُراد حوصلہشکن ہونا ہے۔ (۲-تواریخ ۱۵:۷) کسی شخص کا ہاتھ کو مضبوط کرنا کام کرنے کیلئے مستحکم ہونا اور اختیار حاصل کرنا ہے۔—۱-سموئیل ۲۳:۱۶۔
آجکل اپنے ہاتھوں کو مضبوط کرنے کی ازحد ضرورت ہے۔ ہم ’تشویشناک ایّام میں رہتے ہیں جن سے نپٹنا مشکل ہے۔‘ (۲-تیمتھیس ۳:۱) جب ہم حوصلہشکن ہوتے ہیں تو انسانی میلان ہمت ہارنے یعنی ہاتھ ڈھیلے کر لینے کا ہے۔ جواںسالوں کا سکول سے بھاگ جانا عام بات ہے، شوہر اپنے خاندانوں کو چھوڑ دیتے ہیں اور ماں اپنے بچوں کو ترک کر دیتی ہیں۔ مسیحیوں کے طور پر، ہمیں اپنے ہاتھوں کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان آزمائشوں کی برداشت کر سکیں جو ہمیں خدا کی خدمت میں درپیش ہیں۔ (متی ۲۴:۱۳) ایسا کرنے سے ہم یہوواہ کے دل کو شاد کرتے ہیں۔—امثال ۲۷:۱۱۔
ہاتھ کیسے مضبوط کئے جاتے ہیں
عزرا کے زمانے میں یہودیوں کو اپنے ہاتھوں کو مضبوط کرنے کی ضرورت تھی تاکہ یروشلیم میں ہیکل کی ازسرِنو تعمیر کو مکمل کِیا جا سکے۔ ان کے ہاتھ کیسے مضبوط کئے گئے؟ سرگزشت بیان کرتی ہے: ”[اُنہوں نے] خوشی کے ساتھ سات دن تک فطیری روٹی کی عید منائی کیونکہ [یہوواہ] نے اُنکو شادمان کِیا تھا اور شاہِاؔسور کے دل کو اُنکی طرف مائل کِیا تھا تاکہ وہ خدا یعنی اؔسرائیل کے خدا کے مسکن کے بنانے میں اُنکی مدد کرے۔“ (عزرا ۶:۲۲) واضح طور پر، یہ یہوواہ کی سرگرم قوت تھی جس نے ”شاہِاؔسور“ کو اُبھارا تاکہ خدا کے لوگوں کو واپس جانے کی اجازت دے اور اس نے لوگوں کے جذبے کو تحریک دی کہ جو کام وہ شروع کر چکے ہیں اسے انجام تک پہنچائیں۔
بعدازاں، جب یروشلیم کی فصیلوں نے مرمت کا تقاضا کِیا تو نحمیاہ نے اپنے بھائیوں کے ہاتھوں کو کام کیلئے مضبوط کِیا۔ ہم پڑھتے ہیں: ”مَیں نے اُنکو بتایا کہ خدا کی شفقت کا ہاتھ مجھ پر کیسا رہا اور یہ کہ بادشاہ نے مجھ سے کیا کیا باتیں کہی تھیں۔ اُنہوں نے کہا ہم اُٹھکر بنانے لگیں۔ سو اِس اچھے کام کے لئے اُنہوں نے اپنے ہاتھوں کو مضبوط کِیا۔“ نحمیاہ اور اس کے یہودی ساتھیوں نے مضبوط ہاتھوں کیساتھ شاندار ۵۲ دنوں میں یروشلیم کی فصیل بنا لی تھی!—نحمیاہ ۲:۱۸؛ ۶:۹، ۱۵۔
اسی طرح، یہوواہ نے بادشاہت کی خوشخبری کی منادی کرنےکیلئے ہمارے ہاتھوں کو مضبوط کِیا ہے۔ (متی ۲۴:۱۴) وہ ہمیں ’ہر نیک بات میں لیس کرتا ہے تاکہ ہم اُس کی مرضی پوری کریں۔‘ (عبرانیوں ۱۳:۲۱) اس نے ہمارے ہاتھوں میں بہترین اوزار دئے ہیں۔ ہمارے پاس پوری دُنیا کے لوگوں تک رسائی کرنے کیلئے بائبل اور بائبل پر مبنی کتابیں، رسالے، کتابچے، اشتہارات اور آڈیو اور ویڈیو ریکارڈنگز موجود ہیں۔ درحقیقت، ہماری مطبوعات ۳۸۰ زبانوں میں دستیاب ہیں۔ علاوہازیں، کلیسیائی اجلاسوں، اسمبلیوں اور کنونشنوں کے ذریعے یہوواہ نے اپنی خدمتگزاری کو سرانجام دینے میں ان عمدہ آلات کو استعمال کرنے کے سلسلے میں تھیوکریٹک تعلیموتربیت فراہم کی ہے۔
یہوواہ ہم سے اپنے ہاتھوں کو مضبوط کرنے کے علاوہ جانفشانی کرنے کی بھی توقع کرتا ہے۔ یاد کریں کہ جب یہوآس بادشاہ اسوری حملہآوروں کے خلاف لڑنے میں مدد حاصل کرنے کیلئے الیشع نبی کے پاس آیا تو الیشع نے اُس سے کیا کہا تھا۔ الیشع نے بادشاہ سے کہا کہ کچھ تیر لے اور انہیں زمین پر مار۔ بائبل بیان کہتا ہے: ”اُس نے تین بار مارا اور ٹھہر گیا۔ تب مردِخدا اُس پر غصہ ہوا اور کہنے لگا کہ تجھے پانچ یا چھ بار مارنا چاہئے تھا۔ تب تُو ارامیوں کو اتنا مارتا کہ اُنکو نابود کر دیتا پر اب تُو ارامیوں کو فقط تین بار ماریگا۔“ (۲-سلاطین ۱۳:۱۸، ۱۹) یہوآس کو سرگرمی دکھانے میں کوتاہی کرنے کی وجہ سے اسوریوں کے خلاف محدود کامیابی حاصل ہوئی۔
اگر ہم یہوواہ کی مرضی پوری کرنا چاہتے ہیں تو اسی اصول کا ہم پر اطلاق ہوتا ہے۔ ہماری راہ میں رکاوٹوں یا تفویض کے مشکل ہونے کی بابت پریشان ہونے کی بجائے ہمیں سرگرمی اور پورے دلوجان کیساتھ اسے پورا کرنا چاہئے۔ ہمیں اپنے ہاتھوں کو مضبوط کرنے اور مدد کیلئے یہوواہ پر آس لگانے کی ضرورت ہے۔—یسعیاہ ۳۵:۳، ۴۔
یہوواہ ہمارے ہاتھوں کو مضبوط کریگا
یہوواہ ضرور ہماری مدد اور اپنی مرضی پوری کرانے کیلئے ہمیں مضبوط کریگا۔ بیشک، خدا کوئی معجزہ یا ہمارے لئے ہر کام نہیں کریگا۔ وہ ہم سے اپنا کردار—ہر روز بائبل پڑھنا، اجلاسوں کے لئے تیاری کرنا اور ان پر باقاعدہ حاضر ہونا، خدمتگزاری میں حتیٰلمقدور شرکت کرنا اور اس سے بِلاناغہ دُعا کرنا—ادا کرنے کی توقع کرتا ہے۔ اگر ہم موقع ملنے پر وفاداری اور مستعدی سے اپنا حصہ ادا کرتے ہیں تو یہوواہ ہمیں وہ کام کرنے کی طاقت بخشے گا جس کی وہ ہم سے توقع کرتا ہے۔—فلپیوں ۴:۱۳۔
ایک مسیحی کے معاملے پر غور کریں جس کی بیوی اور ماں ایک سال قبل فوت ہو گئی تھیں۔ اُس کے زخم ابھی تازہ ہی تھے کہ اس کی بہو اس کے بیٹے کو چھوڑ کر چلی گئی اور مسیحی طرزِزندگی کو ترک کر دیا۔ ”مَیں نے یہ سیکھا ہے کہ ہم یہ انتخاب نہیں کر سکتے کہ ہم پر کیسی آزمائشیں آئینگی اور یہ کب اور کتنی مرتبہ آئینگی،“ اس بھائی نے بیان کِیا۔ اس نے ثابتقدم رہنے کی طاقت کیسے حاصل کی؟ ”دُعا اور ذاتی مطالعہ میرے لئے باعثِتحفظ ثابت ہوئے ہیں۔ نیز میرے لئے روحانی بہن بھائیوں کی حمایت تسلی کا باعث ہوئی ہے۔ سب سے بڑھکر، مَیں نے مشکل حالات پیدا ہونے سے پہلے، یہوواہ کیساتھ ایک اچھا ذاتی رشتہ پیدا کرنے کی اہمیت کو پہچان لیا ہے۔“
زندگی میں آپ کا تجربہ خواہ کچھ بھی ہو، یہوواہ پر اپنا پورا بھروسا رکھنے کیلئے پُرعزم رہیں اور ان تمام انتظامات سے بھرپور مستفید ہوں جو وہ ہمارے ہاتھوں کو مضبوط کرنے کیلئے کرتا ہے۔ پھر آپ یہوواہ کے حضور اعلیٰ قسم کی خدمت پیش کرنے کے لائق ہونگے اور یوں اس کے بیشقیمت نام کی ستائش اور بڑائی کرینگے۔—عبرانیوں ۱۳:۱۵۔
[صفحہ ۳۱ پر تصویر]
یہوآس کو سرگرمی دکھانے میں ناکام رہنے کے باعث اسوریوں کے خلاف محدود کامیابی حاصل ہوئی