کیا آپ کو یاد ہے؟
کیا آپ کو یاد ہے؟
کیا آپ نے ”مینارِنگہبانی“ کے حالیہ شماروں کو پڑھنے سے لطف اُٹھایا ہے؟ پس، آئیے پھر دیکھیں کہ آپ مندرجہذیل سوالوں کے جواب دے سکتے ہیں:
• پہاڑی وعظ کے مطابق آپ پریشانی سے چھٹکارا پانے کیلئے کونسا ذاتی پروگرام ترتیب دے سکتے ہیں؟
ہر روز، آپ پہاڑی وعظ میں یا اناجیل کے کسی بھی حصے میں یسوع کی بیانکردہ بنیادی تعلیمات کو پڑھ سکتے ہیں۔ اس تعلیم پر غوروخوض کرنے اور ذاتی طور پر اسکا اطلاق کرنے سے آپ اضافی خوشی اور پہلے کی نسبت کم پریشانی کا تجربہ کرینگے۔—۱۵/۱۲، صفحہ ۱۲-۱۴۔
• کلیسیائی بزرگوں کے پاس خادموں کو اضافی ذمہداریاں سنبھالنے کی تربیت دینے کی کونسی تین معقول وجوہات ہیں؟
یہوواہ کے گواہوں کی تعداد میں اضافے کے باعث ، نئے بپتسمہیافتہ اشخاص کو پختگی کی جانب بڑھنے میں مدد دینے کیلئے اضافی ذمہدار بھائیوں کی ضرورت ہے۔ کئی دہوں سے خدمت انجام دینے والے بزرگوں کی کارکردگی بڑھاپے یا صحت کے مسائل کی وجہ سے محدود ہو گئی ہے۔ لہٰذا چند لائق بزرگ اپنی کلیسیائی ذمہداریوں کے علاوہ دیگر ذمہداریاں بھی رکھتے ہیں جسکی وجہ سے وہ اپنی مقامی کلیسیا میں پہلے کی طرح کام نہیں کر سکتے۔—۱/۱، صفحہ ۲۹۔
• لوگ کیوں ایسے معبودوں پر بھروسا رکھتے ہیں جو حقیقی نہیں ہیں؟
بہتیرے لوگ اپنے مذہبی دیوتاؤں کی پرستش کرتے ہیں جو ایلیاہ کے زمانہ میں بعل کے دیوتاؤں کی طرح اُنکی جان نہیں بچا سکتے۔ (۱-سلاطین ۱۸:۲۶، ۲۹؛ زبور ۱۳۵:۱۵-۱۷) دیگر لوگ تفریح اور کھیل کی ممتاز شخصیات کیلئے عقیدتواحترام ظاہر کرتے ہیں جو مستقبل کی بابت کوئی حقیقی اُمید پیش نہیں کر سکتے۔ اس کے برعکس، یہوواہ واقعی موجود ہے اور اپنے مقاصد کو پایۂتکمیل تک پہنچاتا ہے۔—۱۵/۱، صفحہ ۳-۵۔
• خدا کی آگاہی کی بابت قائن کے ردِعمل سے ہم کیا سیکھ سکتے ہیں؟
خدا نے ہمیں آزاد مرضی سے نوازا ہے لہٰذا ہم قائن کی طرح درست روش سے دستبردار ہونے کی بجائے درست کام کرنے کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ بائبل سرگزشت یہ بھی ظاہر کرتی ہے کہ یہوواہ غیرتائب لوگوں کے خلاف عدالتی کارروائی کرتا ہے۔—۱۵/۱، صفحہ ۲۲، ۲۳۔
• صفائیستھرائی خاص طور پر اہم کیوں ہے؟
بدلتی ہوئی معاشرتی اقدار کیساتھ بیشتر لوگ گھر کی صفائیستھرائی میں پہلے کی نسبت کم وقت صرف کرتے ہیں۔ خوراک اور پانی کے سلسلے میں صفائی کو نظرانداز کرنا صحت کے مسائل میں اضافہ کر سکتا ہے۔ جسمانی صفائیستھرائی کیساتھ ساتھ، بائبل روحانی، اخلاقی اور ذہنی صفائی کی اہمیت پر توجہ دلاتی ہے۔—۱/۲، صفحہ ۳-۶۔
• مسیحی دَور سے قبل کے گواہوں کی بابت پولس نے کہا تھا کہ وہ ’ہمارے بغیر کامل نہیں کئے‘ جائینگے۔ وہ کیسے؟ (عبرانیوں ۱۱:۴۰)
عہدِہزارسالہ کے دوران، مسیح اور اُسکے ممسوح بھائی جو آسمان میں بادشاہوں اور کاہنوں کے طور پر خدمت انجام دینگے وہ زمین پر قیامت پانے والوں کو مسیح کے فدیے سے استفادہ کرنے کے قابل بنائینگے۔ ایسے ایماندار اشخاص عبرانیوں ۱۱ باب میں متذکرہ لوگوں کی طرح ’کامل بنا دئے جائینگے۔‘—۱/۲، صفحہ ۲۳۔
• جب پولس نے عبرانیوں سے کہا کہ ”تم نے اب تک ایسا مقابلہ نہیں کِیا جس میں خون بہا ہو“ تو اُسکا کیا مطلب تھا؟ (عبرانیوں ۱۲:۴)
اُسکا مطلب موت تک مزاحمت کرنا تھا۔ ایسے لوگوں کی یادگار مثالیں موجود تھیں جو جان دینے تک وفادار رہے تھے۔ اگرچہ جن عبرانیوں کو پولس نے یہ الفاظ تحریر کئے اُنہیں ایسی آزمائش کا سامنا نہیں کرنا پڑا تھا توبھی اُنہیں پختگی کی جانب بڑھنے اور اپنے ایمان کو مضبوط کرنے کی ضرورت تھی تاکہ ہر آزمائش کا مقابلہ کر سکیں۔—۱۵/۲، صفحہ ۲۹۔
• یہ کہنے سے گریز کرنا کیوں اچھا ہے کہ خدا کا رحم اُسکے انصاف پر غالب آتا ہے؟
بعض زبانوں میں، ”غالب آنا“ نرمی کرنے یا باز رہنے کا مطلب پیش کر سکتا ہے۔ یہوواہ رحم اور انصاف کرنے والا خدا ہے اور اِن دونوں خوبیوں کو منعکس کرنے میں وہ متوازن اور ہمآہنگ ہے۔ (خروج ۳۴:۶، ۷؛ استثنا ۳۲:۴؛ زبور ۱۱۶:۵؛ زبور ۱۴۵:۹) یہوواہ کا انصاف نہ تو اُس کے رحم سے نرم ہوتا ہے اور نہ ہی کم کِیا جاتا ہے۔—۱/۳، صفحہ ۳۰۔
• کیا مسیحیوں کیلئے اپنے عزیزوں کی لاش کو حنوط کروانا مناسب ہے؟
حنوطکاری کے ذریعے دراصل ایک لاش کو محفوظ کِیا جاتا ہے۔ بعض قدیمی لوگ مذہبی وجوہات کی بِنا پر ایسا کرتے تھے۔ سچے مسیحی ایسا نہیں کر سکتے۔ (واعظ ۹:۵؛ اعمال ۲۴:۱۵) حنوطکاری محض کچھ وقت کیلئے بدن کو خاک میں ملنے کے ناگزیر عمل سےروک دیگی۔ (پیدایش ۳:۱۹) لیکن اگر قانون حنوطکاری کا تقاضا کرتا ہے، خاندانی ارکان رضامندی کا اظہار کرتے ہیں یا پھر بعض کو جنازے میں شرکت کیلئے بہت دُور سے آنا ہے تو اس میں پریشانی کی کوئی ضرورت نہیں۔—۱۵/۳، صفحہ ۲۹-۳۱۔
• بائبل کی کونسی مثال ہمیں یہ سیکھنے میں مدد دیتی ہے کہ خدا سب قوموں کو پسند کرتا ہے؟
یہوواہ نے یوناہ نبی کو نینوہ کے لوگوں کے پاس بھیجا اور خدا نے یوناہ کو اُن کی توبہ قبول کرنے کی تاکید کی تھی۔ اپنے قولوفعل سے یسوع نے سامریوں کے ساتھ محبت ظاہر کرنے کی حوصلہافزائی کی تھی۔ پطرس اور پولس رسول دونوں نے غیریہودیوں کو خوشخبری سنانے میں کردار ادا کِیا تھا۔ ایسی مثالوں سے ہم سمجھ سکتے ہیں کہ ہمیں تمام طرح کے پسمنظر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی مدد کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔—۱/۴، صفحہ ۲۱-۲۴۔