کامیابی کی کُنجی کیا ہے؟
کامیابی کی کُنجی کیا ہے؟
دو نوجوان مہمجُو ایک عجیبوغریب طرز کی مشین کو ایک نہایت اہم تجربے کیلئے باضابطہ طریقے سے تیار کر رہے تھے۔ اچانک ہوا کے تیز جھونکے نے نازک مشین کو اُچک لیا، فضا میں بلند کر کے زمین پر پٹک کر توڑ دیا۔ یہ دونوں افسردہ نوجوان چپ سادھ کر کھڑے ہو گئے۔ اُنکی دانشمندانہ محنت اب محض لکڑی اور دھات کا ڈھیر بن گئی تھی۔
ہوا سے بھاری اُڑنے والی مشین بنانے کی کوشش کرتے ہوئے اوروِل اور وِلبر رائٹ کیساتھ ۱۹۰۰ کے اکتوبر میں پیش آنے والا واقعہ اُن کیلئے کوئی پہلی شکست نہیں تھی۔ وہ یہ تجربہ کرتے ہوئے پہلے ہی چند سال اور خطیر رقم صرف کر چکے تھے۔
بالآخر، انکی مستقلمزاجی رنگ لائی۔ دسمبر ۱۷، ۱۹۰۳ میں کٹیہاک، شمالی کیرولینا، یو.ایس.اے. میں، رائٹ برادران موٹر سے چلنے والے ایک ایسے اصل ماڈل کو متعارف کرانے کے قابل ہوئے جو ۱۲ سیکنڈ تک ہوا میں اُڑا—موجودہ پروازوں کی نسبت بہت چھوٹی اُڑان، تاہم دُنیا کو ہمیشہکیلئے بدل ڈالنے کیلئے کافی تھی!
زیادہتر کوششوں میں کامیابی کا انحصار بڑی حد تک صبرواستقلال پر ہوتا ہے۔ خواہ نئی زبان میں مہارت حاصل کرنے کا معاملہ ہو، کوئی پیشہ سیکھنا ہو یا کوئی رشتہ اُستوار کرنا ہو، بیشتر قیمتی چیزیں صرف مستقل کوشش ہی سے حاصل ہوتی ہیں۔ مصنف چارلس ٹیمپلٹن بیان کرتا ہے کہ ”دس میں سے نو مرتبہ، کامیابی کا انحصار سخت محنت پر ہوتا ہے۔“ کالمنویس لیونارڈ پٹس، جونیئر بیان کرتا ہے: ”ہم صلاحیت کی بات کرتے ہیں، ہم قسمت کو تسلیم کرتے ہیں لیکن اکثروبیشتر ہم نہایت اہم باتوں کو نظرانداز کر دیتے ہیں۔ سخت محنت اور بہت ساری ناکامیاں۔ جلدی آنا اور دیر تک ٹھہرنا۔“
بائبل کا قدیمی بیان اِس بات کی تصدیق کرتا ہے: ”محنتی آدمی کا ہاتھ حکمران ہوگا۔“ (امثال ۱۲:۲۴) مستعدی کا مطلب ہے کہ ہم مستقل مزاجی سے کوشش کرتے رہیں۔ اپنے مقصد کو حاصل کرنے کیلئے یہ بہت ضروری ہے۔ مستقلمزاجی کیا ہے؟ ہم اپنے نصباُلعین کے حصول میں مستقلمزاجی کا مظاہرہ کیسے کر سکتے ہیں اور ہمیں کس چیز میں مستقلمزاج رہنا چاہئے؟ اگلے مضمون میں ان سوالوں کے جواب دئے جائینگے۔
[صفحہ ۳ پر تصویر کا حوالہ]
U.S. National Archives photo