مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

‏”‏مرغوب چیزیں“‏ یہوواہ کے گھر کو معمور کر رہی ہیں

‏”‏مرغوب چیزیں“‏ یہوواہ کے گھر کو معمور کر رہی ہیں

‏”‏مرغوب چیزیں“‏ یہوواہ کے گھر کو معمور کر رہی ہیں

‏”‏مَیں [‏یہوواہ]‏ سب قوموں کو ہلا دُونگا اور اُن کی مرغوب چیزیں آئیں گی اور مَیں اِس گھر کو جلال سے معمور کرونگا۔‏“‏—‏حجی ۲:‏۷‏۔‏

۱.‏ ہنگامی صورتحال کے وقت،‏ ہم کیوں پہلے اپنے عزیزوں کی بابت سوچتے ہیں؟‏

آپ کے گھر کو کونسی مرغوب چیزیں معمور کرتی ہیں؟‏ کیا آپ کے پاس نفیس فرنیچر،‏ جدید کمپیوٹر اور ایک نئی کار آپ کی گیراج میں ہے؟‏ ان تمام چیزوں کے باوجود،‏ کیا آپ اتفاق نہیں کریں گے کہ آپ کے گھر میں سب سے قیمتی چیزیں لوگ—‏آپ کے خاندان کے افراد—‏ہیں؟‏ ذرا تصور کریں کہ ایک رات آپ دھوئیں کی بُو سونگھ کر جاگ اُٹھتے ہیں۔‏ آپ کے گھر میں آگ لگی ہوئی ہے اور آپ کے پاس بھاگنے کیلئے محض چند منٹ ہیں!‏ آپ کی پہلی فکر کیا ہوگی؟‏ آپ کا فرنیچر؟‏ آپ کا کمپیوٹر؟‏ آپ کی کار؟‏ کیا آپ ان چیزوں کے برعکس،‏ اپنے عزیزوں کے متعلق نہیں سوچیں گے؟‏ بیشک،‏ آپ سوچیں گے،‏ اِسلئے کہ لوگوں کی قدروقیمت چیزوں سے زیادہ ہے۔‏

۲.‏ یہوواہ کی تخلیق کی وسعت کیا ہے اور اس کے کونسے پہلو میں یسوع کی زیادہ خوشنودی تھی؟‏

۲ اب آپ ذرا یہوواہ خدا اور اس کے بیٹے یسوع مسیح کی بابت سوچیں۔‏ یہوواہ وہ ہے ”‏جس نے آسمان اور زمین اور سمندر اور جو کچھ اُن میں ہے پیدا کِیا۔‏“‏ (‏اعمال ۴:‏۲۴‏)‏ یہوواہ نے اپنے بیٹے،‏ ”‏ماہر کاریگر“‏ کے وسیلے دیگر تمام چیزیں بنائیں۔‏ (‏امثال ۸:‏۳۰،‏ ۳۱؛‏ یوحنا ۱:‏۳؛‏ کلسیوں ۱:‏۱۵-‏۱۷‏)‏ یقیناً یہوواہ اور یسوع تمام تخلیقی چیزوں کی قدر کرتے ہیں۔‏ (‏مقابلہ کریں پیدایش ۱:‏۳۱‏۔‏)‏ لیکن آپ کے خیال میں تخلیق کا کونسا پہلو ان کیلئے زیادہ اہم تھا—‏چیزیں یا لوگ؟‏ تجسمِ‌حکمت کے کردار میں یسوع نے بیان کِیا:‏ ”‏میری خوشنودی بنی‌آدم کی صحبت میں تھی،‏“‏ یا جیسا کہ ولیم ایف.‏ بیک کا ترجمہ اسے بیان کرتا ہے،‏ یسوع ”‏انسانوں کیساتھ خوش تھا۔‏“‏

۳.‏ یہوواہ نے حجی کی معرفت کونسی پیشینگوئی کی؟‏

۳ یہوواہ بِلاشُبہ لوگوں کو نہایت بیش‌قیمت خیال کرتا ہے۔‏ اس بات کا ایک اشارہ ان نبوّتی الفاظ میں پایا جاتا ہے جو اس نے اپنے نبی حجی کی معرفت ۵۲۰ ق.‏س.‏ع.‏ میں کہے تھے۔‏ یہوواہ نے اعلان کِیا:‏ ”‏میں سب قوموں کو ہلا دونگا اور اُنکی مرغوب چیزیں آئینگی اور میں اِس گھر کو جلال سے معمور کرونگا .‏ .‏ .‏ اِس پچھلے گھر کی رونق پہلے گھر کی رونق سے زیادہ ہوگی۔‏“‏—‏حجی ۲:‏۷،‏ ۹‏۔‏

۴،‏ ۵.‏ (‏ا)‏یہ نتیجہ اخذ کرنا کیوں معقول نہیں ہوگا کہ ”‏مرغوب چیزوں“‏ کی اصطلاح مادی شان‌وشوکت کا حوالہ دیتی ہے؟‏ (‏ب)‏ آپ ”‏مرغوب چیزوں“‏ کو کیسے بیان کریں گے اور کیوں؟‏

۴ کونسی ”‏مرغوب چیزیں“‏ یہوواہ کے گھر کو لاثانی جلال سے معمور کرتی ہیں؟‏ پُرآسائش فرنیچر اور دیگر آرائشی چیزیں؟‏ سونا،‏ چاندی اور قیمتی پتھر؟‏ یہ بات بالکل نامعقول معلوم ہوتی ہے۔‏ یاد کریں کہ سابقہ ہیکل جس کا افتتاح پانچ صدیاں پہلے ہؤا تھا،‏ اُسکی عمارت کی مالیت اربوں ڈالر تھی!‏ * یقیناً یہوواہ وطن واپس آنے والے مٹھی‌بھر یہودیوں کی نسبتاً چھوٹے سے گروہ کے ذریعے تعمیرکردہ اس ہیکل سے مالی شان‌وشوکت کے لحاظ سے سلیمان کی ہیکل سے بہتر ہونے کی توقع نہیں کرتا تھا!‏

۵ لہٰذا،‏ وہ ”‏مرغوب چیزیں“‏ کونسی ہیں جو یہوواہ کے گھر کو معمور کرتی ہیں؟‏ واضح طور پر،‏ یہ لوگ ہی ہیں۔‏ بہرصورت،‏ یہوواہ کے دل کو شاد کرنے والی چیزیں چاندی اور سونا نہیں بلکہ وہ لوگ ہیں جو محبت سے اس کی خدمت کرتے ہیں۔‏ (‏امثال ۲۷:‏۱۱؛‏ ۱-‏کرنتھیوں ۱۰:‏۲۶‏)‏ جی‌ہاں،‏ یہوواہ تمام مردوزن اور بچوں کو عزیز رکھتا ہے جو قابلِ‌قبول طور پر اس کی خدمت کرتے ہیں۔‏ (‏یوحنا ۴:‏۲۳،‏ ۲۴‏)‏ یہی وہ ”‏مرغوب چیزیں“‏ ہیں جو یہوواہ کے نزدیک سلیمان کی ہیکل میں مزین ہر عمدہ چیز سے کہیں زیادہ انمول ہیں۔‏

۶.‏ خدا کی قدیم ہیکل نے کونسا مقصد سرانجام دیا؟‏

۶ شدید مخالفت کے باوجود،‏ ۵۱۵ ق.‏س.‏ع.‏ میں ہیکل مکمل ہوگئی۔‏ یسوع کی قربانی کے وقت تک،‏ یروشلیم میں ہیکل یہودیوں اور غیرقوم نومُریدوں پر مشتمل بہتیری ”‏مرغوب چیزوں“‏ کیلئے سچی پرستش کا مرکز تھی۔‏ لیکن ہیکل نے کہیں زیادہ عظیم چیز کی نمائندگی کی،‏ جیسا کہ ہم دیکھیں گے۔‏

پہلی صدی کی تکمیل

۷.‏ (‏ا)‏یروشلیم میں خدا کی قدیم ہیکل نے کس بات کا عکس پیش کِیا؟‏ (‏ب)‏ یومِ‌کفارہ پر سردار کاہن کی کارگزاریوں کو بیان کریں۔‏

۷ یروشلیم کی ہیکل نے سچی پرستش کے بڑے انتظام کی عکاسی کی۔‏ یہ خدا کی روحانی ہیکل ہے جسے یہوواہ نے یسوع کو اسکا سردار کاہن مقرر کرتے ہوئے ۲۹ س.‏ع.‏ میں قائم کِیا تھا۔‏ (‏عبرانیوں ۵:‏۴-‏۱۰؛‏ ۹:‏۱۱،‏ ۱۲‏)‏ اسرائیل کے سردار کاہن کے فرائض اور یسوع کے کاموں کے درمیان مماثلت پر ذرا غور کریں۔‏ ہر سال یومِ‌کفارہ پر سردار کاہن ہیکل کے صحن میں قربانگاہ کے پاس آتا اور کاہنوں کے گناہوں کا کفارہ دینے کیلئے بیل قربان کرتا تھا۔‏ بعدازاں،‏ وہ بیل کے خون کو لیکر ہیکل میں داخل ہوتا،‏ پاک مقام کو صحن سے علیٰحدہ کرنے والے دروازوں سے اور پھر پاکترین مقام کو پاک مقام سے علیٰحدہ کرنے والے پردے سے گزرتا تھا۔‏ پاکترین مقام میں آنے کے بعد،‏ سردار کاہن عہد کے صندوق کے آگے خون چھڑکتا تھا۔‏ اس کے بعد اسی طریقے سے وہ اسرائیل کے ۱۲ غیرکہانتی قبائل کے کفارہ کیلئے بکرا قربان کرتا تھا۔‏ (‏احبار ۱۶:‏۵-‏۱۵‏)‏ یہ رسم کس طرح سے خدا کی روحانی ہیکل سے تعلق رکھتی ہے؟‏

۸.‏ (‏ا)‏کس مفہوم میں ۲۹ س.‏ع.‏ سے شروع کرتے ہوئے یسوع گذرانا گیا؟‏ (‏ب)‏ زمین پر اپنی خدمتگزاری کے دوران یسوع نے یہوواہ کیساتھ کس خاص رشتے سے استفادہ کِیا؟‏

۸ جب یسوع نے ۲۹ س.‏ع.‏ میں بپتسمہ لیا اور خدا کی روح سے مسح ہؤا تو وہ عملاً خدا کی مرضی کی قربانگاہ پر گذرانا گیا تھا۔‏ (‏لوقا ۳:‏۲۱،‏ ۲۲‏)‏ واقعی،‏ اس واقعہ نے یسوع کیلئے اس ایثارانہ زندگی کی روش کا آغاز کِیا جو ساڑھے تین سال تک قائم رہی۔‏ (‏عبرانیوں ۱۰:‏۵-‏۱۰‏)‏ اس وقت کے دوران،‏ یسوع نے خدا کیساتھ روح سے پیدا ہونے والے رشتے سے استفادہ کِیا۔‏ اپنے آسمانی باپ کے ساتھ یسوع کی اس بےمثال حیثیت کو کوئی دوسرا انسان پوری طرح نہیں سمجھ سکتا تھا۔‏ جس طرح خیمہ‌اجتماع میں پردے کی وجہ سے صحن میں موجود اشخاص پاک مقام کو نہیں دیکھ سکتے تھے ویسے ہی ان لوگوں کی سمجھ کی آنکھوں پر گویا پردہ پڑا ہوا تھا۔‏—‏خروج ۴۰:‏۲۸‏۔‏

۹.‏ یسوع انسان کے طور پر آسمان میں کیوں داخل نہیں ہو سکتا تھا اور اس صورتحال کو کیسے حل کِیا گیا تھا؟‏

۹ یسوع کے روح سے مسح‌شُدہ خدا کا بیٹا ہونے کے باوجود،‏ انسان ہوتے ہوئے یسوع آسمان میں زندگی حاصل نہیں کر سکتا تھا۔‏ کیوں نہیں؟‏ اِسلئے کہ گوشت اور خون خدا کی آسمانی بادشاہت کے وارث نہیں ہو سکتے۔‏ (‏۱-‏کرنتھیوں ۱۵:‏۴۴،‏ ۵۰‏)‏ چونکہ یسوع کا انسانی جسم ایک رکاوٹ تھا اسلئے یہ موزوں طور پر خدا کی قدیم ہیکل کے پاک مقام کو پاکترین مقام سے علیٰحدہ کرنے والے پردے کی علامت پیش کر سکتا تھا۔‏ (‏عبرانیوں ۱۰:‏۲۰‏)‏ لیکن اس کی موت کے تین دن بعد،‏ خدا نے یسوع کو روح کے طور پر زندہ کر دیا۔‏ (‏۱-‏پطرس ۳:‏۱۸‏)‏ اس کے بعد وہ خدا کی روحانی ہیکل کے پاکترین مقام—‏آسمان—‏میں داخل ہو سکتا تھا۔‏ چنانچہ بالکل ایسا ہی ہؤا۔‏ پولس لکھتا ہے:‏ ”‏مسیح اُس ہاتھ کے بنائے ہوئے پاک مکان [‏بدیہی طور پر اس سے مُراد پاکترین مقام ہے]‏ میں داخل نہیں ہؤا جو حقیقی پاک مکان کا نمونہ ہے بلکہ آسمان میں ہی داخل ہؤا تاکہ اب خدا کے روبرو ہماری خاطر حاضر ہو۔‏“‏—‏عبرانیوں ۹:‏۲۴‏۔‏

۱۰.‏ آسمان پر جانے کے بعد یسوع نے کیا کِیا؟‏

۱۰ آسمان میں،‏ یسوع نے یہوواہ کے حضور اپنی زندگی کے خون کی فدیہ کی قیمت پیش کرنے سے اپنی قربانی کا ’‏خون چھڑکا۔‏‘‏ تاہم،‏ یسوع نے اس سے کچھ زیادہ کِیا۔‏ اپنی موت سے تھوڑا پہلے،‏ اس نے اپنے پیروکاروں کو بتایا:‏ ”‏میں جاتا ہوں تاکہ تمہارے لئے جگہ تیار کروں۔‏ اور اگر میں جا کر تمہارے لئے جگہ تیار کروں تو پھر آکر تمہیں اپنے ساتھ لے لونگا تاکہ جہاں مَیں ہوں تم بھی ہو۔‏“‏ (‏یوحنا ۱۴:‏۲،‏ ۳‏)‏ پس پاکترین مقام یا آسمان میں داخل ہونے سے یسوع نے دیگر اشخاص کے آنے کیلئے بھی راستہ کھول دیا۔‏ (‏عبرانیوں ۶:‏۱۹،‏ ۲۰‏)‏ یہ اشخاص جن کی تعداد ۰۰۰،‏۴۴،‏۱ ہوگی خدا کی آسمانی ہیکل کے انتظام میں ماتحت کاہنوں کے طور پر خدمت انجام دینگے۔‏ (‏مکاشفہ ۷:‏۴؛‏ ۱۴:‏۱؛‏ ۲۰:‏۶‏)‏ جیسے اسرائیل کا سردار کاہن،‏ کاہنوں کے گناہوں کے کفارہ کیلئے سب سے پہلے بیل کا خون لیکر پاکترین مقام میں جاتا تھا اسی طرح یسوع کے بہائے ہوئے خون کی قدروقیمت کا اطلاق سب سے پہلے اِن ۰۰۰،‏۴۴،‏۱ ماتحت کاہنوں پر ہوتا ہے۔‏ *

زمانۂ‌جدید کی ”‏مرغوب چیزیں“‏

۱۱.‏ اسرائیل کا سردار کاہن کن کے واسطے بکرا گذرانتا تھا اور اس چیز نے کس کا عکس پیش کِیا؟‏

۱۱ ایسا لگتا ہے کہ ۱۹۳۵ تک ممسوح اشخاص کا جمع کِیا جانا مکمل ہو گیا تھا۔‏ * لیکن یہوواہ نے اپنے گھر کو جلال دینا بند نہیں کِیا تھا۔‏ اس کے برعکس،‏ ”‏مرغوب چیزیں“‏ ابھی آنی تھیں۔‏ یاد کریں کہ اسرائیل میں سردار کاہن دو جانور—‏کاہنوں کے گناہوں کیلئے ایک بیل اور غیرکہانتی قبائل کے گناہوں کیلئے ایک بکرا—‏قُربان کرتا تھا۔‏ چونکہ کاہنوں نے ممسوح اشخاص کی نمائندگی کی جو یسوع کیساتھ آسمانی بادشاہت میں ہونگے توپھر غیرکہانتی قبائل نے کن کی نمائندگی کی؟‏ یوحنا ۱۰:‏۱۶ میں درج یسوع کے الفاظ میں جواب ملتا ہے:‏ ”‏میری اَور بھی بھیڑیں ہیں جو اس بھیڑخانہ کی نہیں۔‏ مجھے اُنکو بھی لانا ضرور ہے اور وہ میری آواز سنیں گی۔‏ پھر ایک ہی گلّہ اور ایک ہی چرواہا ہوگا۔‏“‏ لہٰذا،‏ یسوع کا بہایا ہؤا خون لوگوں کے دو گروہوں کو فائدہ پہنچاتا ہے—‏اوّل،‏ وہ مسیحی جو آسمان میں یسوع کیساتھ حکمرانی کرنے کی اُمید رکھتے ہیں اور دوم،‏ وہ لوگ جو فردوسی زمین پر ہمیشہ کی زندگی کی اُمید رکھتے ہیں۔‏ بدیہی طور پر،‏ حجی کی پیشینگوئی کے مطابق ”‏مرغوب چیزوں“‏ سے اس دوسرے گروہ کی تصویرکشی ہوتی ہے۔‏—‏میکاہ ۴:‏۱،‏ ۲؛‏ ۱-‏یوحنا ۲:‏۱،‏ ۲‏۔‏

۱۲.‏ آجکل بہتیری ”‏مرغوب چیزیں“‏ خدا کے گھر میں کیسے لائی جا رہی ہیں؟‏

۱۲ یہ ”‏مرغوب چیزیں“‏ ابھی تک یہوواہ کے گھر کو معمور کر رہی ہیں۔‏ حالیہ برسوں میں،‏ مشرقی یورپ،‏ افریقہ کے بعض خطوں اور دیگر ملکوں سے پابندیاں اُٹھا لی گئی ہیں جسکی وجہ سے خدا کی قائم‌کردہ بادشاہت کی خوشخبری کو ان علاقوں میں فروغ پانے کا موقع ملا ہے جہاں ابھی تک کوئی کام نہیں کِیا گیا۔‏ جب مرغوب اشخاص خدا کی ہیکل کے انتظام میں آتے ہیں تو وہ یسوع کے حکم کی تعمیل میں،‏ مزید شاگرد بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔‏ (‏متی ۲۸:‏۱۹،‏ ۲۰‏)‏ جب وہ ایسا کرتے ہیں تو وہ ایسے بہت سے جوان اور بوڑھے لوگوں سے ملتے ہیں جن میں یہوواہ کے گھر کو جلال دینے والی ”‏مرغوب چیزیں“‏ بننے کا امکان پایا جاتا ہے۔‏ چند مثالوں پر غور کریں کہ یہ کام کیسے ہو رہا ہے۔‏

۱۳.‏ بولیویا میں چھوٹی بچی نے کس طرح سے بادشاہتی پیغام پھیلانے کیلئے اپنے جوش کا مظاہرہ کِیا؟‏

۱۳ بولیویا میں،‏ ایک پانچ‌سالہ لڑکی نے جس کی پرورش گواہ والدین نے کی تھی اپنی ٹیچر سے درخواست کی کہ سرکٹ اوورسیئر کے دَورے کے ہفتے میں اسے سکول سے رخصت عنایت کی جائے۔‏ کیوں؟‏ اس لئے کہ وہ کارگزاری کے اس پورے خاص ہفتے کے دوران خدمتگزاری میں شرکت کرنا چاہتی تھی۔‏ اس بات سے اس کے والدین حیران ہوئے لیکن وہ خوش تھے کہ وہ اتنا عمدہ رُجحان رکھتی تھی۔‏ یہ چھوٹی لڑکی اس وقت پانچ گھریلو بائبل مطالعے کراتی ہے اور ان میں سے بعض طالبعلم مسیحی اجلاسوں پر بھی حاضر ہوتے ہیں۔‏ وہ اپنی سکول ٹیچر کو بھی کنگڈم‌ہال لیکر آئی ہے۔‏ شاید وقت آنے پر،‏ اس کے بائبل مطالعے خود کو یہوواہ کے گھر کو جلال دینے والی ”‏مرغوب چیزیں“‏ ثابت کریں گے۔‏

۱۴.‏ کوریا میں،‏ بظاہر کوئی دلچسپی نہ رکھنے والے شخص کے سلسلے میں بہن کی مستقل‌مزاجی کیسے بااجر ثابت ہوئی؟‏

۱۴ ایک ریلوے اسٹیشن پر انتظار کرتے ہوئے،‏ کوریا کی ایک مسیحی خاتون ایک طالبعلم کے پاس گئی جو اپنے ہیڈفون پر موسیقی سن رہا تھا۔‏ ”‏کیا آپ کسی مذہب سے تعلق رکھتے ہیں؟‏“‏ اس نے پوچھا۔‏ ”‏مجھے کسی مذہب میں دلچسپی نہیں ہے،‏“‏ طالبعلم نے جواب دیا۔‏ بہن بےحوصلہ نہ ہوئی۔‏ ”‏وقت گزرنے کیساتھ ساتھ،‏“‏ اس نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا،‏ ”‏شاید کوئی شخص مذہب کا انتخاب کرنا چاہے۔‏ تاہم اگر اس کے پاس مذہب کی بابت کوئی علم نہ ہو تو وہ کسی غلط مذہب کا انتخاب کر سکتا ہے۔‏“‏ طالبعلم کے تاثرات بدل گئے اور اس نے دلچسپی سے ہماری بہن کی بات سننا شروع کی۔‏ اس نے اسے کتاب از دئیر اے کرئیٹر ہو کئیرز اباؤٹ یو؟‏ پیش کی اور ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ جب وہ کسی مذہب کا انتخاب کرنا چاہے گا تو یہ اشاعت اُس کیلئے بہت مفید ثابت ہوگی۔‏ اس نے خوشی سے کتاب قبول کر لی۔‏ اگلے ہفتے،‏ اس نے یہوواہ کے گواہوں کیساتھ بائبل کا مطالعہ شروع کر دیا اور اب وہ تمام کلیسیائی اجلاسوں پر حاضر ہوتا ہے۔‏

۱۵.‏ جاپان میں کیسے ایک نوجوان لڑکی بائبل مطالعے شروع کرتی ہے اور کس طرح سے اس کی کوششیں بااجر ثابت ہوئی ہیں؟‏

۱۵ جاپان میں،‏ ۱۲سالہ میگومی اپنے سکول کو منادی کرنے اور تعلیم دینے کیلئے ایک زرخیز میدان خیال کرتی ہے۔‏ وہ بہت سے بائبل مطالعے شروع کرنے کے بھی قابل ہوئی ہے۔‏ میگومی یہ کیسے کرتی ہے؟‏ چونکہ وہ کھانے کے وقفے کے دوران بائبل پڑھتی یا اجلاس کیلئے تیاری کرتی ہے اسلئے اس کے ہم‌جماعت اکثروبیشتر اس سے پوچھتے کہ وہ کیا کر رہی ہے۔‏ بعض میگومی سے پوچھتے ہیں کہ وہ سکول کی بعض سرگرمیوں میں حصہ کیوں نہیں لیتی۔‏ میگومی انکے سوالات کا جواب دیتی ہے اور انہیں بتاتی کہ خدا کا ایک نام ہے۔‏ یہ اکثراوقات اس کے سامعین کی دلچسپی اُبھارتا۔‏ اس کے بعد وہ انہیں بائبل مطالعے کی پیشکش کرتی ہے۔‏ میگومی اس وقت ۲۰ مطالعے کرا رہی ہے—‏جن میں ۱۸ اس کے ہم‌جماعت ہیں۔‏

۱۶.‏ کیمرون میں کس طرح سے ایک بھائی مذاق اُڑانے والے گروہ کے درمیان بعض کیساتھ بائبل مطالعے شروع کرنے کے قابل ہؤا تھا؟‏

۱۶ کیمرون میں،‏ ایک جگہ کام کرنے والے آٹھ آدمیوں کے ایک گروہ نے راہگیروں کو بائبل لٹریچر پیش کرنے والے ایک بھائی کو اپنے پاس بلایا۔‏ اس بھائی کا مذاق اُڑانے کی غرض سے،‏ اُنہوں نے اس سے پوچھا کہ وہ تثلیث،‏ آتشِ‌دوزخ یا جان کی غیرفانیت پر کیوں ایمان نہیں رکھتا ہے۔‏ بائبل استعمال کرتے ہوئے ہمارے بھائی نے انکے تمام سوالات کا جواب دیا۔‏ نتیجتاً،‏ تین آدمیوں نے بائبل مطالعہ قبول کر لیا۔‏ ان میں سے ایک آدمی ڈینئل نے اجلاسوں پر حاضر ہونا شروع کر دیا اور ارواح‌پرستی سے متعلقہ اپنی چیزیں تلف کر دیں۔‏ (‏مکاشفہ ۲۱:‏۸‏)‏ ایک سال سے بھی کم عرصہ میں اُس نے بپتسمہ لے لیا۔‏

۱۷.‏ السلوڈور کے بعض بھائیوں نے کیسے ایک ایسے آدمی کو منادی کرنے کیلئے خوش‌تدبیری استعمال کی جو شروع میں بادشاہتی پیغام سننا نہیں چاہتا تھا؟‏

۱۷ السلوڈور میں،‏ ایک آدمی جب بھی یہوواہ کے گواہوں کو قریب آتے دیکھتا تو وہ اپنے دروازے کے سامنے خونخوار کتا باندھ دیتا۔‏ وہ آدمی گواہوں کے گزر جانے کا انتظار کرتا اور پھر کتے کو گھر میں لے آتا۔‏ بھائی اس آدمی سے کبھی بھی بات کرنے کے قابل نہیں تھے۔‏ پس ایک دن انہوں نے ایک مختلف رسائی استعمال کرنے کی کوشش کی۔‏ یہ بات جانتے ہوئے کہ جو کچھ وہ کہہ رہے ہیں وہ آدمی سن سکتا ہے انہوں نے کتے کو ہی پیغام دینے کا فیصلہ کِیا۔‏ وہ گھر کے پاس آئے،‏ کتے کو سلام کِیا اور کہا کہ وہ اس سے بات کرنے کا موقع حاصل کرکے کتنے خوش ہیں۔‏ انہوں نے اس وقت کی بابت بات کی جب یہ زمین فردوس بن جائیگی،‏ تو کوئی بھی شخص غصہ نہیں کریگا—‏جی‌ہاں،‏ جانور بھی اُس وقت پُرامن طریقے سے رہینگے۔‏ اس کے بعد انہوں نے کتے کو شائستگی سے خدا حافظ کہا اور اپنی راہ چل دئے۔‏ وہ اس سے بہت حیران ہوئے کہ وہ آدمی اپنے گھر سے نکلا اور اس بات کی معافی مانگی کہ اس نے گواہوں کو کبھی بھی بات کرنے کا موقع نہیں دیا۔‏ اس نے رسالے قبول کئے اور ایک بائبل مطالعہ شروع ہو گیا۔‏ اس وقت وہ ہمارا بھائی ہے—‏”‏مرغوب چیزوں“‏ میں سے ایک!‏

‏”‏ہمت نہ ہارو“‏

۱۸.‏ بہتیرے مسیحیوں کو کونسے چیلنج درپیش ہیں لیکن یہوواہ اپنے پرستاروں کو کیسا خیال کرتا ہے؟‏

۱۸ کیا آپ بادشاہتی منادی اور شاگرد بنانے کے نہایت اہم کام میں حصہ لے رہے ہیں؟‏ اگر ایسا ہے تو آپ واقعی متشرف ہیں۔‏ درحقیقت،‏ اسی کام کے وسیلے یہوواہ ”‏مرغوب چیزوں“‏ کو اپنے گھر میں لا رہا ہے۔‏ (‏یوحنا ۶:‏۴۴‏)‏ سچ ہے کہ آپ وقتاًفوقتاً کسی حد تک تھک سکتے یا بےحوصلہ ہو سکتے ہیں۔‏ کبھی‌کبھار،‏ بعض—‏یہوواہ کے وفادار خادم بھی—‏بےوقعت ہونے کے احساس سے نبردآزما ہوتے ہیں۔‏ لیکن حوصلہ رکھیں!‏ یہوواہ اپنے ہر ایک پرستار کو مرغوب خیال کرتا ہے اور آپ کی نجات میں گہری دلچسپی رکھتا ہے۔‏—‏۲-‏پطرس ۳:‏۹‏۔‏

۱۹.‏ یہوواہ نے حجی کی معرفت کونسی حوصلہ‌افزائی فراہم کی اور یہ الفاظ کیسے ہمارے لئے حوصلہ‌افزائی کا ماخذ ہیں؟‏

۱۹ مخالفت یا دیگر ناخوشگوار حالات کے باعث جب ہم بےحوصلہ محسوس کریں تو اپنے وطن واپس آنے والے یہودیوں سے یہوواہ کے یہ الفاظ تقویت کا باعث ہو سکتے ہیں۔‏ حجی ۲:‏۴-‏۶ میں ہم پڑھتے ہیں:‏ ”‏لیکن اَے زربابلؔ حوصلہ رکھ [‏یہوواہ]‏ فرماتا ہے اور اَے سردار کاہن یشوؔع بن یہوؔصدق حوصلہ رکھ اور اَے ملک کے سب لوگو حوصلہ رکھو [‏یہوواہ]‏ فرماتا ہے اور کام کرو کیونکہ مَیں تمہارے ساتھ ہوں رب‌الافواج فرماتا ہے۔‏ مصرؔ سے نکلتے وقت مَیں نے تم سے جو عہد کِیا تھا اُس کے مطابق میری وہ رُوح تمہارے ساتھ رہتی ہے ہمت نہ ہارو۔‏ کیونکہ رب‌الافواج یوُں فرماتا ہے کہ مَیں تھوڑی دیر میں پھر ایک بار آسمان‌وزمین اور بحروبر کو ہلا دُونگا۔‏“‏ غور کریں کہ یہوواہ نہ صرف ہمیں حوصلہ رکھنے کی تاکید کرتا ہے بلکہ حوصلہ حاصل کرنے کیلئے ذریعہ بھی فراہم کرتا ہے۔‏ کیسے؟‏ ان ہمت‌افزا الفاظ پر غور کریں:‏ ”‏مَیں تمہارے ساتھ ہوں۔‏“‏ اس بات کا احساس کسقدر ایمان کو تقویت بخشتا ہے کہ ہمیں درپیش تمام مشکلات سے قطع‌نظر یہوواہ ہمارے ساتھ ہے!‏—‏رومیوں ۸:‏۳۱‏۔‏

۲۰.‏ کس طریقے سے لاثانی رونق اس وقت یہوواہ کے گھر کو معمور کر رہی ہے؟‏

۲۰ یہوواہ نے یقیناً یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ اپنے لوگوں کیساتھ ہے۔‏ واقعی،‏ یہ بات بالکل ایسے ہی ہے جو اس نے حجی نبی کی معرفت بیان کی:‏ ”‏اِس پچھلے گھر کی رونق پہلے گھر کی رونق سے زیادہ ہوگی .‏ .‏ .‏ اور مَیں اِس مکان میں سلامتی بخشونگا۔‏“‏ (‏حجی ۲:‏۹‏)‏ درحقیقت،‏ آجکل یہوواہ کی روحانی ہیکل بڑی پُررونق ہے۔‏ بیشک،‏ لاکھوں لاکھ اشخاص ہر سال سچی پرستش کی طرف آ رہے ہیں۔‏ یہ روحانی طور پر خوب آسودہ ہیں اور اس ہنگامہ‌خیز دُنیا میں بھی وہ ایسے امن سے محظوظ ہوتے ہیں جس پر صرف خدا کی نئی دُنیا میں حاصل ہونے والا امن ہی فضیلت رکھیگا۔‏—‏یسعیاہ ۹:‏۶،‏ ۷؛‏ لوقا ۱۲:‏۴۲‏۔‏

۲۱.‏ ہمارا عزمِ‌مُصمم کیا ہونا چاہئے؟‏

۲۱ یہوواہ کی طرف سے ہرمجدون پر قوموں کا ہلایا جانا بالکل قریب ہے۔‏ (‏مکاشفہ ۱۶:‏۱۴،‏ ۱۶‏)‏ پس آئیے باقی وقت کو اَور زیادہ زندگیاں بچانے کیلئے استعمال کریں۔‏ دُعا ہے کہ ہم مضبوط ہوں اور یہوواہ پر مکمل بھروسہ رکھیں۔‏ آئیے یہ عزم کریں کہ جب تک یہوواہ یہ نہیں کہتا کہ ہمارا کام مکمل ہو گیا تب تک اس کی عظیم روحانی ہیکل کو اَور زیادہ ”‏مرغوب چیزوں“‏ سے معمور کرتے ہوئے اس میں پرستش کرنا جاری رکھیں۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 4 سلیمان کی ہیکل کی تعمیر کیلئے دی گئی رقم عہدِحاضر کی قیمتوں کے حساب سے تقریباً ۴۰ بلین ڈالر کے مساوی ہوگی۔‏ تعمیراتی کام میں استعمال نہ ہونے والی رقم کو ہیکل کے خزانے میں ڈال دیا گیا تھا۔‏—‏۱-‏سلاطین ۷:‏۵۱‏۔‏

^ پیراگراف 10 اسرائیل کے سردار کاہن کے برعکس،‏ یسوع میں کوئی گناہ نہیں تھا جس کیلئے کفارہ ضروری ہو۔‏ تاہم،‏ اس کے ساتھی کاہنوں میں گناہ موجود ہے کیونکہ وہ گنہگار نسلِ‌انسانی سے خرید لئے گئے ہیں۔‏—‏مکاشفہ ۵:‏۹،‏ ۱۰‏۔‏

^ پیراگراف 11 دیکھیں مینارِنگہبانی،‏ مارچ ۱،‏ ۱۹۹۸،‏ صفحہ ۱۶-‏۲۰۔‏

کیا آپکو یاد ہے؟‏

‏• یہوواہ کی نظر میں مادی چیزوں سے زیادہ کونسی چیزیں قیمتی ہیں؟‏

‏• یسوع کا بہایا ہؤا خون کونسے دو گروہوں کے لوگوں کو فائدہ پہنچاتا ہے؟‏

‏• یہوواہ کے گھر کو رونق بخشنے والی ”‏مرغوب چیزیں“‏ کونسی ہیں؟‏

‏• ہمارے پاس اس بات کی کیا شہادت ہے کہ حجی کی پیشینگوئی آجکل تکمیل پا رہی ہے؟‏

‏[‏مطالعے کے سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۱۶ پر ڈائیگرام]‏

‏(‏تصویر کے لئے چھپے ہوئے صفحے کو دیکھیں)‏

کیا آپ یہوواہ کی قدیم ہیکل کے علامتی مفہوم سے واقف ہیں؟‏

پاکترین مقام

پردہ

پاک مقام

صحن

قربانگاہ

برآمدہ

‏[‏صفحہ ۱۷ پر تصویر]‏

سردار کاہن دیگر کاہنوں کے گناہوں کے واسطے بیل اور اسرائیل کے غیرکہانتی قبائل کیلئے بکرا گذرانا کرتا تھا

‏[‏صفحہ ۱۸ پر تصویر]‏

عالمگیر بادشاہتی منادی کے کام کی بدولت لوگ جوق‌درجوق یہوواہ کے گھر میں آ رہے ہیں