پاک صحیفوں کی روشنی میں
غریب لوگ
کیا خدا کو غریبوں کی فکر ہے؟
”زر کی دوستی سے خالی رہو . . . کیونکہ [خدا] نے خود فرمایا ہے کہ مَیں تجھ سے ہرگز دستبردار نہ ہوں گا اور کبھی تجھے نہ چھوڑوں گا۔“—عبرانیوں ۱۳:۵۔
خدا کیسے ظاہر کرتا ہے کہ اُسے غریبوں کی فکر ہے؟
جب خدا کا کوئی بندہ کسی مشکل میں ہوتا ہے تو خدا مختلف طریقوں سے ظاہر کرتا ہے کہ اُس کو اپنے بندے کی فکر ہے۔ ایک طریقہ یہ ہے کہ خدا اپنے کسی اَور بندے کے ذریعے ہماری مدد کرتا ہے۔ * پاک کلام میں لکھا ہے: ”ہمارے خدا اور باپ کے نزدیک خالص اور بےعیب دینداری یہ ہے کہ یتیموں اور بیواؤں کی مصیبت کے وقت اُن کی خبر لیں۔“—یعقوب ۱:۲۷۔
پاک کلام میں بتایا گیا ہے کہ پُرانے زمانے میں مسیحی مصیبت کے وقت ایک دوسرے کی مدد کرتے تھے۔ مثال کے طور پر ایک بار یہودیہ کے علاقے میں قحط پڑا۔ یہ سُن کر انطاکیہ میں رہنے والے مسیحیوں نے یہودیہ کے مسیحیوں کی مدد کی۔ (اعمال ۱۱:۲۸-۳۰) اِس طرح اُن مصیبتزدہ مسیحیوں کو ضرورت کی چیزیں مل گئیں۔ اِس واقعے سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ مسیحی ایک دوسرے سے سچی محبت کرتے تھے۔—۱-یوحنا ۳:۱۸۔
ایک غریب شخص کے حالات کیسے بہتر ہو سکتے ہیں؟
”مَیں ہی [یہوواہ] تیرا خدا ہوں جو تجھے مفید تعلیم دیتا ہوں۔“—یسعیاہ ۴۸:۱۷، ۱۸۔
خدا کی رہنمائی قبول کرنے سے غریب شخص اپنے حالات کو بہتر بنا سکتا ہے۔
لاکھوں لوگوں نے دیکھا ہے کہ پاک کلام پر عمل کرنے سے اُنہیں بہت فائدہ ہوا ہے۔ امثال ۲:۶، ۷ میں لکھا ہے: ”[یہوواہ] حکمت بخشتا ہے۔ علموفہم اُسی کے مُنہ سے نکلتے ہیں۔ وہ راستبازوں کے لئے مدد تیار رکھتا ہے۔“ جب لوگ خدا کی رہنمائی قبول کرتے ہیں تو اکثر اُن کے حالات بہتر ہو جاتے ہیں۔
مثال کے طور پر جو لوگ خدا کے کلام پر عمل کرتے ہیں، وہ نشہبازی نہیں کرتے اور بہت زیادہ شراب نہیں پیتے۔ اِس طرح وہ اپنی صحت کو نقصان پہنچانے اور پیسے ضائع کرنے سے بچتے ہیں۔ (۲-کرنتھیوں ۷:۱) وہ ایمانداری سے کام لیتے ہیں اور اپنی ذمہداریوں کو اچھی طرح پورا کرتے ہیں۔ اِس وجہ سے اُن کے لئے نوکری حاصل کرنا زیادہ آسان ہو جاتا ہے اور مالک اُن کی قدر کرتے ہیں۔ پاک کلام میں لکھا ہے کہ ”چوری کرنے والا پھر چوری نہ کرے بلکہ . . . محنت کرے تاکہ محتاج کو دینے کے لئے اُس کے پاس کچھ ہو۔“—افسیوں ۴:۲۸۔
کیا پاک کلام پر عمل کرنے سے غریب لوگوں کو واقعی فائدہ ہوتا ہے؟
”خدا کی حکمت اچھے نتیجوں سے ثابت ہوتی ہے۔“—متی ۱۱:۱۹، دی نیو انگلش بائبل۔
خدا کی رہنمائی قبول کرنے کے نتیجے:
وِلسن ملک گھانا میں رہتے ہیں اور وہ یہوواہ کے گواہ ہیں۔ اُنہیں صرف کچھ عرصے کے لئے ایک کمپنی میں ملازمت ملی۔ جب کام کی جگہ پر اُن کا آخری دن تھا تو کمپنی کے مالک کی گاڑی صاف کرتے وقت اُن کو ڈِکی میں سے پیسے ملے۔ سُپروائزر نے اُن کو کہا کہ وہ یہ پیسے اپنے پاس رکھ لیں۔ لیکن وِلسن پاک کلام کے اصولوں پر عمل کرتے ہیں۔ اِس لئے اُنہوں نے پیسے چوری کرنے کی بجائے مالک کو واپس دے دئے۔ اِس وجہ سے کمپنی کے مالک نے اُن کی نوکری پکی کر دی۔ کچھ عرصے بعد کمپنی نے اُن کو ٹریننگ دی اور افسر بنا دیا۔
ژیرلدین فرانس میں رہتی ہیں اور وہ بھی یہوواہ کی گواہ ہیں۔ اُن کی مالکن یہوواہ کے گواہوں کو پسند نہیں کرتی تھیں اِس لئے اُنہوں نے ژیرلدین کو نوکری سے نکال دیا۔ یہ سُن کر مالکن کی امی نے اپنی بیٹی کو بتایا کہ اُس نے بہت بڑی غلطی کی ہے۔ اُنہوں نے کہا: ”اگر تُم ایک قابلِبھروسا اور ذمہدار ملازم چاہتی ہو تو پھر تمہیں یہوواہ کے گواہوں سے بہتر اَور کوئی نہیں ملے گا۔“ ژیرلدین کی مالکن نے یہوواہ کے گواہوں کے بارے میں معلومات حاصل کیں اور ژیرلدین کو دوبارہ نوکری پر رکھ لیا۔
سارہ یہوواہ کی گواہ ہیں اور جنوبی افریقہ میں رہتی ہیں۔ وہ اکیلے اپنے بچوں کی پرورش کرتی ہیں۔ ایک بار اُن پر بڑا مشکل دَور آیا۔ ایسے وقت میں اُن کی کلیسیا کے رُکنوں نے اُن کو کھانے پینے کی چیزیں دیں اور جب اُن کو کہیں جانا پڑا تو اُن کو اپنی گاڑی میں لے کر گئے۔ اِس سے سارہ کو احساس ہوا کہ خدا کے بندے ایک دوسرے سے کتنی محبت کرتے ہیں۔ سارہ کے بچوں نے بعد میں کہا: ”ہماری کلیسیا میں ہمارے بہت سے ماںباپ ہیں۔“
ایسی اَور بھی بہت سی مثالیں ہیں۔ اِن سے پاک کلام میں لکھی یہ بات سچ ثابت ہوتی ہے: ”جو [یہوواہ خدا کی] سنتا ہے وہ محفوظ ہوگا۔“ (امثال ۱:۳۳) واقعی یہوواہ خدا کو غریب لوگوں کی فکر ہے۔
^ پیراگراف 5 بعض ملکوں میں حکومت غریب لوگوں کی مالی طور پر مدد کرتی ہے۔ لیکن اگر ایک ملک کی حکومت ایسا نہیں کرتی تو پھر یہ ذمہداری رشتہداروں پر آ جاتی ہے۔—۱-تیمتھیس ۵:۳، ۴، ۱۶۔