مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

خون کس لحاظ سے بیش‌قیمت ہے؟‏

خون کس لحاظ سے بیش‌قیمت ہے؟‏

خون کس لحاظ سے بیش‌قیمت ہے؟‏

‏”‏رنگ،‏ نسل اور مذہب میں فرق رکھنے کے باوجود دُنیابھر کے لوگوں کی زندگی ایک چیز پر منحصر ہے۔‏ ہر انسان کی رَگوں میں خون دوڑتا ہے۔‏“‏—‏اقوامِ‌متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر۔‏

بِلاشُبہ اِس حوالے میں سچائی پائی جاتی ہے۔‏ ہر اِنسان کے لئے خون بہت ضروری ہے۔‏ یہ ایک بہت قیمتی شے ہے۔‏ کیا آپ کے خیال میں علاج کے لئے دوسروں کا خون استعمال کرنا فائدہ‌مند ہے؟‏

جیسا کہ ہم دیکھ چکے ہیں،‏ کئی ممالک میں خون کو محفوظ رکھنے کا انتظام ناقص ہے اور خون کے ذریعے علاج کرنے کے خطرے سامنے آ رہے ہیں۔‏ اِس کے علاوہ ڈاکٹر اپنی تعلیم،‏ مہارت اور نظریات کی وجہ سے خون کے استعمال کے معاملے میں مختلف طریقۂ‌کار اپناتے ہیں۔‏ بہتیرے ڈاکٹر اب انتقالِ‌خون کے ذریعے علاج کرنے کے سلسلے میں محتاط ہو رہے ہیں۔‏ اور زیادہ سے زیادہ ڈاکٹر خون کے بغیر علاج کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔‏

آئیں ہم اُس سوال پر غور کرتے ہیں جو ہم نے پہلے مضمون میں کِیا تھا۔‏ خون اتنا بیش‌قیمت کیوں ہے؟‏ اگر خون کو علاج کے لئے استعمال کرنا نامناسب قرار دیا جا رہا ہے تو پھر یہ کس لحاظ سے بیش‌قیمت ہے؟‏

خون کے بارے میں خالق کا نظریہ

نوح نبی کے زمانے میں خدا نے ایک خاص قانون عائد کِیا۔‏ اُس وقت خدا نے اِنسان کو گوشت کھانے کی اجازت تو دی لیکن خون کھانے سے منع کر دیا۔‏ (‏پیدایش ۹:‏۴‏)‏ خدا نے اِس کی وجہ یوں بیان کی:‏ ”‏جسم کی جان خون میں ہے۔‏“‏ خدا کی نظروں میں خون ہماری جان یعنی ہماری زندگی کی علامت ہے اور اِس لئے خدا اسے پاک ٹھہراتا ہے۔‏ اپنے کلام میں خدا نے اس فرمان کو بار بار دہرایا ہے۔‏—‏احبار ۳:‏۱۷؛‏ ۱۷:‏۱۰،‏ ۱۱،‏ ۱۴؛‏ استثنا ۱۲:‏۱۶،‏ ۲۳‏۔‏

آج سے تقریباً دو ہزار سال پہلے جب مسیحی مذہب کی شروعات ہوئی تو خدا نے مسیحیوں کو تاکید کی کہ ’‏لہو سے پرہیز کرو۔‏‘‏ خدا نے اِس لئے خون سے پرہیز کرنے کو کہا تھا کیونکہ یہ مقدس ہے۔‏ (‏اعمال ۱۵:‏۱۹،‏ ۲۰،‏ ۲۹‏)‏ شاید کئی لوگ اعتراض کریں کہ یہ حکم صرف خون کھانے پر ہی لاگو ہوتا ہے خون لگوانے پر نہیں۔‏ لیکن ذرا سوچیں،‏ اگر ڈاکٹر آپ کو تاکید کرے کہ آپ کو شراب پینے سے پرہیز کرنا چاہئے تو کیا شراب کا ٹیکہ لگوانا مناسب ہوگا؟‏

پاک صحائف میں ہمیں بتایا جاتا ہے کہ خدا نے خون کو مقدس کیوں ٹھہرایا ہے۔‏ یسوع مسیح نے اپنا خون بہا کر اپنی جان کی قربانی دی تھی۔‏ اُس کا خون اُس جان کی علامت ہے جو اُس نے انسانوں کے لئے دے دی۔‏ یسوع کی یہ قربانی ایک مسیحی کے ایمان کی بنیاد ہے۔‏ یسوع کے بہائے گئے خون کے ذریعے ہم اپنے گناہوں کی معافی حاصل کر سکتے اور ہمیشہ کی زندگی کی اُمید رکھ سکتے ہیں۔‏ خون سے پرہیز کرنے سے مسیحی دکھاتے ہیں کہ وہ ایمان رکھتے ہیں کہ صرف یسوع مسیح کے بہائے گئے خون کے وسیلہ سے ہی وہ نجات پا سکتے ہیں۔‏—‏افسیوں ۱:‏۷‏۔‏

یہوواہ کے گواہ اس بات کے لئے مشہور ہیں کہ وہ خون کے بارے میں پاک صحائف میں پائے گئے قوانین پر قائم رہتے ہیں۔‏ وہ مکمل خون اور خون کے چار بنیادی حصوں یعنی سُرخ خلیوں،‏ سفید خلیوں،‏ پلازمہ اور پلیٹ‌لیٹس سے اپنا علاج کروانے سے انکار کرتے ہیں۔‏ البتہ خون کے اجزا سے علاج کروانے کے معاملے میں خدا کے کلام میں ہدایت نہیں پائی جاتی۔‏ اِس لئے ہر ایک یہوواہ کا گواہ اِس معاملے میں ذاتی طور پر فیصلہ کرتا ہے۔‏ چونکہ یہوواہ کے گواہ خون لینے سے انکار کرتے ہیں،‏ کیا اِس کا مطلب ہے کہ وہ ہر طرح کے علاج کو رد کرتے ہیں؟‏ کیا وہ اپنی صحت کے معاملے میں لاپروا ہیں؟‏ ہرگز نہیں۔‏—‏بکس ”‏یہوواہ کے گواہ خون لینے سے انکار کیوں کرتے ہیں؟‏“‏ کو دیکھیں۔‏

حالیہ سالوں میں کئی ڈاکٹروں نے دیکھا ہے کہ خون کے بغیر علاج کروانے سے یہوواہ کے گواہوں کو بہت فائدہ پہنچا ہے۔‏ مثال کے طور پر ریڑھ کی ہڈی کا آپریشن کرنے والا ایک ڈاکٹر کہتا ہے:‏ ”‏خون کے بغیر علاج کروانا سب سے محفوظ علاج ہے،‏ نہ صرف یہوواہ کے گواہوں کے لئے بلکہ سب کے لئے۔‏“‏

جب ایک شخص سخت بیمار پڑتا ہے تو یہ اُس کے لئے بڑی پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔‏ اس حالت میں علاج کے معاملے میں فیصلے کرنا اُس کے لئے مشکل ثابت ہو سکتا ہے۔‏ غور کیجئے کہ انتقالِ‌خون کے بارے میں ایک ڈاکٹر کیا کہتا ہے:‏ ”‏علاج کے معاملے میں مریضوں کی خواہش کو پورا کرنا بہت ہی اہم ہے۔‏ .‏ .‏ .‏ اپنے جسم میں کسی غیر چیز کو منتقل کروانے سے پہلے مریض کو سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا چاہئے۔‏“‏ جی‌ہاں،‏ خاص طور پر اِس زمانے میں ایسا کرنا بہت ضروری ہے۔‏

‏[‏صفحہ ۱۱ پر بکس/‏تصویریں]‏

ہیموگلوبِن سے حاصل کِیا گیا ایک مادہ

خون کے ہر ایک سُرخ خلیے میں تقریباً ۳۰ کروڑ ہیموگلوبِن (‎Hemoglobin‎) کے جُز پائے جاتے ہیں یعنی سُرخ خلیہ کا ایک تہائی حصہ ہیموگلوبِن پر مشتمل ہے۔‏ ہیموگلوبِن کے ہر جُز میں فولاد کے ذرّے ہوتے ہیں۔‏ جب ایک سُرخ خلیہ پھیپھڑوں سے گزرتا ہے تو آکسیجن کے ذرّے اِس میں داخل ہو کر ہیموگلوبِن سے چپک جاتے ہیں۔‏ اس کے چند لمحے بعد یہ آکسیجن بدن کے اعضا تک پہنچائی جاتی ہے جس سے اُن کی توانائی برقرار رہتی ہے۔‏

آجکل کچھ ممالک میں ہیموگلوبِن کا ایک خاص مادہ تیار کِیا جا رہا ہے۔‏ (‏اسے انگریزی میں HBOC کہا جاتا ہے۔‏)‏ یہ مادہ بڑی مقدار میں آکسیجن جذب کر سکتا ہے۔‏ اسے تیار کرنے کے لئے مویشیوں اور انسان کے سُرخ خلیوں سے ہیموگلوبِن الگ کرکے اسے چھان کر صاف کِیا جاتا ہے اور پھر تھیلوں میں بھر دیا جاتا ہے۔‏ چونکہ ہیموگلوبِن ہی سُرخ خلیوں کو رنگ دیتا ہے اس لئے اس مادے کی ایک بوتل دیکھنے میں بالکل ایسے لگتی ہے جیسے سُرخ خلیوں کی ایک بوتل۔‏ فی‌الحال زیادہ‌تر ممالک کی حکومتوں نے اس مادے کو علاج کے لئے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی۔‏

سُرخ خلیوں کی نسبت ہیموگلوبِن کے اس مادے کو ٹھنڈک پہنچانے کی ضرورت نہیں ہوتی اور یہ مہینوں تک خراب بھی نہیں ہوتا۔‏ اس کے علاوہ اسے بغیر خطرے کے ہر شخص کو دیا جا سکتا ہے چاہے اُس کا خون کا گروپ کوئی سا بھی ہو۔‏ البتہ یہ مادہ اب تک خون ہی سے حاصل کِیا جا رہا ہے اس لئے یہ یہوواہ کے گواہوں کے لئے ایک خاص مسئلہ کھڑا کرتا ہے جو خون کے بارے میں خدا کے حکم پر عمل کرنا چاہتے ہیں۔‏ اس کی دو وجوہات ہیں۔‏ پہلی یہ کہ یہ مادہ وہی کام انجام دیتا ہے جو خون کا ایک بنیادی حصہ یعنی سُرخ خلیے انجام دیتے ہیں۔‏ دوسرا یہ کہ یہ مادہ ہیموگلوبِن سے تیار کِیا جاتا ہے اور سُرخ خلیوں میں ہیموگلوبِن کے اجزا بہت بڑی مقدار میں پائے جاتے ہیں۔‏ کیا مسیحی اس مادے کی بوتلیں لگوا سکتے ہیں؟‏ اس کا فیصلہ کرنے سے پہلے ہر مسیحی کو دُعا کرنے کے بعد اُن اصولوں پر غور کرنا چاہئے جو خدا کے کلام میں خون کے بارے میں دئے گئے ہیں۔‏ اُن کی یہی خواہش ہونی چاہئے کہ وہ خدا کی قربت میں رہنے کے لائق رہیں۔‏ اُنہیں خدا کے کلام کی راہنمائی پر کان لگا کر اپنے ضمیر کے مطابق فیصلہ کرنا چاہئے۔‏—‏گلتیوں ۶:‏۵‏۔‏

‏[‏تصویر]‏

ہیموگلوبِن کا جُز

‏[‏صفحہ ۱۲ پر بکس/‏تصویر]‏

ایک عمدہ پیشکش

ایک نامور رسالے کے مطابق:‏ ”‏ایسے ہسپتالوں کی تعداد دن بہ دن بڑھ رہی ہے جن میں مریضوں کو خون لگائے بغیر اُن کا آپریشن کرنے کی پیشکش کی جا رہی ہے۔‏“‏ رسالے میں آگے بیان کِیا گیا ہے کہ ”‏شروع میں صرف یہوواہ کے گواہوں کا آپریشن خون کے استعمال کے بغیر کِیا جاتا تھا .‏ .‏ .‏ لیکن اب بہت سے ہسپتال تمام مریضوں کو ایسے آپریشن کروانے کی پیشکش کر رہے ہیں۔‏“‏ جب مریض کا آپریشن ایسے طریقوں سے کِیا جاتا ہے جن سے خون لگوانے کی ضرورت ہی نہ پڑے تو بہت سے فائدے ہوتے ہیں۔‏ پوری دُنیا میں ڈاکٹروں میں اس بات کا شعور بڑھ رہا ہے۔‏ اس وجہ سے ہزاروں ڈاکٹر مریضوں کا علاج خون دینے کے بغیر کر رہے ہیں۔‏

‏[‏صفحہ ۱۲ پر بکس/‏تصویر]‏

یہوواہ کے گواہ خون لینے سے انکار کیوں کرتے ہیں؟‏

یہوواہ کے گواہ اس بات کے لئے مشہور ہیں کہ وہ خون اور خون کے بنیادی حصوں سے اپنا علاج کروانے سے انکار کرتے ہیں۔‏ ان میں ایسے یہوواہ کے گواہ بھی شامل ہیں جو ڈاکٹر اور نرسیں ہیں۔‏ لیکن وہ کس بِنا پر ایسا نظریہ رکھتے ہیں؟‏

یہوواہ کے گواہ زندگی کو خدا کا دیا ہوا بیش‌قیمت تحفہ سمجھتے ہیں۔‏ وہ ایمان رکھتے ہیں کہ پاک صحائف ”‏خدا کے الہام سے“‏ لکھے گئے ہیں۔‏ اس لئے وہ ان میں دئے گئے اصولوں پر عمل کرنے کی پوری کوشش کرتے ہیں۔‏ (‏۲-‏تیمتھیس ۳:‏۱۶،‏ ۱۷؛‏ مکاشفہ ۴:‏۱۱‏)‏ پاک صحائف میں خدا کے خادموں کو ایسے کاموں سے دُور رہنے کو کہا گیا ہے جو صحت کے لئے نقصاندہ یا جان‌لیوا ہیں۔‏ ان میں حد سے زیادہ کھانا یا شراب پینا،‏ تمباکو اور سگریٹ نوشی اور منشیات کا استعمال جیسے کام شامل ہیں۔‏—‏امثال ۲۳:‏۲۰؛‏ ۲-‏کرنتھیوں ۷:‏۱‏۔‏

خدا کے کلام میں دئے گئے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے یہوواہ کے گواہ خود کو اور اپنے گھر وغیرہ کو صاف ستھرا رکھتے ہیں اور تندرست رہنے کے لئے ورزش بھی کرتے ہیں۔‏ (‏متی ۷:‏۱۲؛‏ ۱-‏تیمتھیس ۴:‏۸‏)‏ بیمار پڑنے پر یہوواہ کے گواہ ڈاکٹر سے مشورہ لے کر اپنا علاج کرواتے ہیں۔‏ آجکل جو مختلف قسم کے علاج کئے جاتے ہیں یہوواہ کے گواہ ان میں سے زیادہ‌تر سے اپنا علاج کروانے پر راضی ہیں۔‏ البتہ وہ کوئی ایسا علاج نہیں کرواتے جس میں خون استعمال کِیا جائے کیونکہ خدا کا حکم یہی ہے کہ ”‏لہو .‏ .‏ .‏ سے پرہیز کرو۔‏“‏ (‏اعمال ۱۵:‏۲۹‏)‏ اس وجہ سے دوسرے مریضوں کی نسبت اکثر اُنہیں بہتر علاج بھی میسر ہوتا ہے۔‏