تحفظِصحت کے چھ طریقے
تحفظِصحت کے چھ طریقے
ترقیپذیر ممالک میں ایک چیلنج
آجکل بہتیرے لوگ خاص طور پر ایسے ممالک میں صاف رہنے کی بڑی کوشش کرتے ہیں جہاں صاف پانی اور حفظانِصحت کے مناسب انتظامات کی کمی ہے۔ لہٰذا صفائی رکھنے کی ہر کوشش نہایت مفید ثابت ہوتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق بچوں میں آدھی سے زیادہ بیماریاں اور اموات اُن جراثیم کی وجہ سے پھیلتی ہیں جو گندے ہاتھوں یا آلودہ خوراک یا پانی سے اُنکے مُنہ میں داخل ہوتے ہیں۔ بہتیری بیماریاں بالخصوص اسہال مندرجہذیل تجاویز کو بروئےکار لانے سے روکی جا سکتی ہیں جو یونائٹیڈ نیشنز چلڈرنز فنڈ کی اشاعت فیکٹس فار لائف سے لئے گئے ہیں۔
۱ فضلے کو احتیاط سے ٹھکانے لگائیں
فضلے میں بہت سے جراثیم پائے جاتے ہیں۔ جب بیماری پھیلانے والے جراثیم پانی اور خوراک یا ہاتھوں، برتنوں یا کھانا تیار کرنے اور رکھنے کی جگہوں تک پہنچتے ہیں تو وہ بذریعہ مُنہ پیٹ میں پہنچ کر بیماری کا سبب بنتے ہیں۔ جراثیم کے پھیلاؤ کو روکنے کا بہترین طریقہ فضلے کو اچھی طرح سے ٹھکانے لگانا ہے۔ انسانی فضلہ بیتاُلخلا میں بہایا جانا چاہئے۔ اس بات کا بھی خیال رکھیں کہ گھروں، گلیوں یا بچوں کی کھیلنے کی جگہوں پر جانوروں کا فضلہ نہ ہو۔
جہاں بیتاُلخلا دستیاب نہ ہو وہاں فضلے کو فوراً زمین میں دبا دیا جانا چاہئے۔ یاد رکھیں کہ ہر طرح کے فضلے میں حتیٰکہ شِیرخوار بچوں کے فضلے میں بھی بیماری پھیلانے والے جراثیم ہو سکتے ہیں۔ بچوں کا فضلہ بھی بیتاُلخلا میں بہایا یا زمین میں دبا دیا جانا چاہئے۔
بیتاُلخلا کو باقاعدگی سے صاف کریں۔
۲ اپنے ہاتھ دھوئیں
آپکو اپنے ہاتھ باقاعدگی سے دھونے چاہئیں۔ انہیں صابن اور پانی سے یا راکھ اور پانی سے دھونا جراثیم کو مارتا ہے۔ صرف پانی سے ہاتھ دھونا کافی نہیں ہے دونوں ہاتھ راکھ یا صابن سے اچھی طرح مل کر دھونے چاہئیں۔
خود پاخانہ کرنے یا چھوٹے بچے کا پاخانہ صاف کرنے کے بعد ہاتھ دھونا بہت ضروری ہے۔ نیز، جانوروں کو ہاتھ لگانے کے بعد کسی بھی کھانے والی
چیز کو چُھونے یا بچوں کو دودھ پلانے یا کھانے کھلانے سے پہلے ہاتھ دھونے چاہئیں۔ہاتھ دھونا لوگوں کو بیماری پھیلانے والے کیڑوں سے بچاتا ہے۔ کیڑے اتنے چھوٹے ہوتے ہیں کہ انہیں خوردبین کے بغیر دیکھا نہیں جا سکتا۔ یہ کیڑے فضلے اور پیشاب، پانی اور مٹی کی سطح اور کچے یا پوری طرح نہ پکے ہوئے گوشت میں ہوتے ہیں۔ ان کیڑوں کو اپنے جسم میں داخل ہونے سے روکنے کا بہترین طریقہ ہاتھ دھونا ہے۔ مزیدبرآں، بیتاُلخلا میں جوتے پہن کر رکھنا بھی پاؤں کے ذریعے ان کیڑوں کو آپکے جسم میں داخل ہونے سے روکتا ہے۔
بچے زیادہتر اپنا ہاتھ مُنہ میں ڈالکر رکھتے ہیں اسلئے اُنکے ہاتھ دھوتے رہیں بالخصوص اُنکے پاخانے کے بعد اور کھانا کھانے سے پہلے ایسا بہت ضروری ہے۔ اُنہیں بھی اپنے ہاتھ دھونا اور بیتاُلخلا کے پاس نہ کھیلنا سکھائیں۔
۳ ہر روز مُنہ دھوئیں
آنکھوں کے انفیکشن سے بچنے کیلئے ہر روز پانی اور صابن سے مُنہ دھوئیں۔ بچوں کا مُنہ بھی دھونا چاہئے۔ گندے مُنہ پر مکھیاں بیٹھتی ہیں جنکو بہت سے جراثیم لگے ہوتے ہیں۔ یہ جراثیم آنکھوں کے انفیکشن حتیٰکہ اندھےپن کا باعث بنتے ہیں۔
اپنے بچوں کی آنکھوں کا باقاعدہ معائنہ کریں۔ صحتمند آنکھوں میں نمی اور چمک ہوتی ہے۔ اگر آنکھیں خشک اور سُرخ ہیں یا اُن میں سے لیسدار مادہ بہتا ہے تو بچے کو ڈاکٹر کے پاس لیجانا چاہئے۔
۴ صرف صاف پانی استعمال کریں
صاف پانی استعمال کرنے اور اِسے جراثیم سے پاک رکھنے سے خاندان بیماریوں کا کم شکار ہوتے ہیں۔ اگر آپکا پانی اچھی طرح بنے ہوئے پائپ سسٹم یا غیرآلودہ کنوؤں اور چشموں سے آتا ہے تو یہ صاف ہوگا۔ تلابوں، دریاؤں اور کھلے کنوؤں کا پانی اتنا صاف نہیں ہوتا لیکن اسے اُبالنے سے محفوظ بنایا جا سکتا ہے۔
کنوئیں ڈھکے ہوئے ہونے چاہئیں۔ پانی بھرنے اور جمع کرنے کیلئے استعمال ہونے والی بالٹیوں اور مٹکوں کو بھی باقاعدہ دھونا چاہئے اور فرش کی بجائے کسی صاف جگہ پر رکھنا چاہئے۔ جانوروں کے پینے
والے پانی کو خاندان کی رہائشی جگہوں سے دُور رکھنا چاہئے۔ پانی کے پاس کیڑےمار دوا یا کوئی کیمیکل استعمال نہ کریں۔گھر میں بھی پانی صاف اور ڈھکن والی چیز میں رکھنا چاہئے۔ پانی رکھنے کیلئے ٹونٹی والا برتن بہت اچھا رہتا ہے۔ اگر ٹونٹی نہ ہو تو صاف کپ یا ڈونگے سے پانی نکالا جانا چاہئے۔ پینے والے پانی کو گندے ہاتھ نہیں لگانے چاہئیں۔
۵ کھانے کو جراثیم سے بچائیں
کھانا اچھی طرح پکانے سے آپ جراثیم مار سکتے ہیں۔ ہر طرح کے گوشت کو اچھی طرح پکانا چاہئے۔ ہلکے گرم کھانے میں جراثیم تیزی سے بڑھتے ہیں۔ اسلئے، کھانا پکنے کے بعد جتنی جلدی ممکن ہو کھا لیا جانا چاہئے۔ اگر آپکو دو گھنٹے سے زیادہ وقت کیلئے کھانا رکھنا ہے تو اسے ایسی جگہ پر رکھیں جو یا تو بہت گرم ہو یا پھر بہت ٹھنڈی ہو۔ نیز، دوسرے وقت کیلئے کھانا بچانے کیلئے اِسے ڈھانپ کر رکھیں۔ یوں کھانا مکھیوں اور حشرات سے محفوظ رہیگا۔ کھانا کھانے سے پہلے اِسے دوبارہ گرم کریں۔
بچوں کیلئے چھاتی کا دودھ بہترین اور محفوظترین غذا ہے۔ جانوروں کا اُبلا ہوا یا پاسچرائزڈ دودھ بغیر اُبلے ہوئے دودھ سے بہتر ہے۔ بچوں کیلئے فیڈر استعمال کرنے سے گریز کریں اور اِسے استعمال کرنا ہی ہے تو ہر مرتبہ استعمال سے پہلے اِسے گرم پانی میں دھوئیں۔ ایسے فیڈر اکثر اسہال کا باعث بننے والے جراثیم لئے ہوئے ہوتے ہیں۔ بچوں کو چھاتی کا دودھ یا پھر صاف کھلے کپ سے دودھ پلانا بہتر ہے۔
پھلوں اور سبزیوں کو بھی دھوئیں۔ اگر بچوں کو یہ کھلانے ہوں تو بالخصوص ایسا کرنا ضروری ہے۔
۶ گھر کا تمام کچرا ٹھکانے لگائیں
مکھیاں، لالبیگ، چوہے سب جراثیم آلودہ ہوتے ہیں۔ یہ سب کچرے پر گزارا کرتے ہیں۔ اگر آپکے گھر کے پاس کوئی کچرا کنڈی نہیں تو اپنے گھر کا کچرا کسی ایسی جگہ پھینکیں جہاں یہ ہر روز زمین میں دب جائے یا پھر جلا دیا جائے۔ اپنے گھر کو ہر طرح کے کچرے اور فالتو پانی سے بچا کر رکھیں۔
اگر آپ ان تجاویز پر باقاعدگی سے عمل کرتے ہیں تو یہ آپکی زندگی کا معمول بن جائینگی۔ یہ مشکل نہیں اور ان پر اتنا زیادہ پیسہ بھی خرچ نہیں ہوتا لیکن یہ آپ اور آپکے خاندان کی صحت کا تحفظ ہیں۔
[صفحہ ۱۱ پر تصویر]
اگر بیتاُلخلا دستیابنہ ہو تو فضلہ فوراً زمین میں دبا دیا جانا چاہئے
[صفحہ ۱۱ پر تصویر]
ہاتھ باقاعدگی سے دھوئیں
[صفحہ ۱۲ پر تصویریں]
اگر پانی کو صاف اور جراثیم سے پاک رکھا جائے تو خاندان بہت کم بیمار ہوگا
[صفحہ ۱۲ پر تصویر]
اپنا مُنہ ہر روز صابن اور پانی سے دھوئیں
[صفحہ ۱۳ پر تصویر]
دوسرے وقت کیلئے کھانا بچا کر رکھنے کیلئے اسے ڈھانپ کر رکھیں
[صفحہ ۱۳ پر تصویر]
گھر کا کچرا ہر روز زمین میں دبا دینا یا جلا دینا چاہئے