مونٹریال میں زندہ موزیکی فنپارے
مونٹریال میں زندہ موزیکی فنپارے
کینیڈا سے جاگو! کا رائٹر
کینیڈا کے خوبصورت شہر مونٹریال کو جون ۱۹ سے لیکر اکتوبر ۹، ۲۰۰۰ تک، نباتی مجسّمہسازی کی پہلی بینالاقوامی نمائش، موزیککلچر انٹرنیشنل مونٹریال ۲۰۰۰ (ایمآئیایم ۲۰۰۰) کا میزبان ہونے کا اعزاز حاصل ہوا۔ ”زمین موزیک کا شاہکار ہے“ کے موضوع پر ۱۴ ممالک سے کاریگروں کو تقریباً سو نباتی مجسّمے بنانے کی دعوت دی گئی۔
دو رُخ والے نباتی موزیک—جس میں پودوں کو مجسّمہسازی کیلئے استعمال کِیا جاتا ہے—کئی صدیوں سے عوامی باغات کے حسن کو دوبالا کرتی رہی ہے۔ تاہم، گزشتہ ۵۰ سال سے چین، یورپ اور دیگر مقامات پر فنِباغبانی کے ماہرین نے لوہے کے فریموں کو منتخب پودوں کیساتھ ڈھانپ کر تین رُخ والے مجسّمے تیار کئے ہیں۔ موزیک کی دونوں اقسام کو ایک ہی نمائش میں یکجا کرکے، ایمآئیایم ۲۰۰۰ نے ”موزیککلچر“ کی اصطلاح کو بحال کِیا—جو شروع میں فرانس میں نباتی پوشش کے لئے استعمال
ہوتی تھی—اور اسے دو رُخ والے اور تین رُخ والے نباتی مجسّموں کے لئے استعمال کِیا۔ ایمآئیایم ۲۰۰۰ کے لئے مجموعی طور پر، تقریباً تین ملین مخصوص پودے منتخب کئے گئے۔ ان جیتےجاگتے موزیککلچرز کو پانی دینے اور انکی دیکھبھال کرنے کیلئے ۶۸ ماہرِباغبانی اور مالیوں کی صلاحیتوں کو بروئےکار لایا گیا۔بالخصوص چینی موزیک خاصی پیچیدہ تھیں کیونکہ اُنکے کاریگروں نے مٹی، گھوڑے کے فضلے اور دھان کے بھوسے کے آمیزے سے تین رُخ والے لوہے کے فریم کو منڈھا تھا۔ اُنہوں نے چھوٹی جڑوں والے ایسے نازک پودے بھی استعمال کئے جنہیں بہت کم مٹی کی ضرورت ہوتی ہے۔
ایمآئیایم ۲۰۰۰ میں حصہ لینے والا ہر کاریگر مقابلہ جیتنے کا خواہاں تھا۔ مگر بیشتر مشاہدین کے نزدیک نئے نئے ڈیزائنوں اور ہر موزیک کی قابلِدید خوبصورتی کو سراہنا زیادہ اہم تھا۔ بینالاقوامی مقابلے کی ڈائریکٹر لائن ڈیورانسو نے کہا، ”یہ واقعی ایک فن ہے۔ یہ جگہ ایک چھوٹا سا عجائبگھر ہے۔ اس نمائش نے لوگوں پر جو اثر کِیا ہے وہ ہمارے لئے واقعی باعثِفخر ہے۔“
[صفحہ ۲۴، ۲۵ پر تصویریں]
اُوپر: چین سے پانڈا کا مجسّمہ
وسط: تھائیلینڈ سے قدیم محل اور چین سے ایک تتلی
نیچے: کیوبک، کینیڈا سے جنگلی بطخیں
[صفحہ ۲۵ پر تصویریں]
اُوپر: کینیڈا سے ونسنٹ وین گوف کی پھولوں سے بنی ہوئی پینٹنگ؛ فرانس سے مور