”دُنیا کا نظارہ کرنا“ سکول تک پہنچتا ہے
”دُنیا کا نظارہ کرنا“ سکول تک پہنچتا ہے
ایڈلمیرا ریاستہائےمتحدہ کی ایک ۱۵ سالہ لڑکی سکول میں جاگو! رسالے کا نہایت مؤثر استعمال کرتی ہے۔ ناشرین کے نام ایک خط میں اُس نے لکھا:
”ہر جمعے ہمیں حالیہ واقعات پر رپورٹ پیش کرنے کی تفویض ملتی ہے۔ مَیں نے اپریل ۲۲، ۲۰۰۰ کا جاگو! پڑھا اور فیصلہ کِیا کہ مَیں ’دُنیا کا نظارہ کرنا‘ میں پیشکردہ ذیلی عنوان، ’تمباکو کمپنیاں تسلیم کرتی ہیں کہ سگریٹنوشی کینسر کا سبب بنتی ہے‘ پر اپنی رپورٹ لکھونگی۔ مَیں نے رپورٹ تیار کرکے اسے کلاس کے سامنے پڑھا۔ ٹیچر اور طالبعلموں نے اسے بڑے دھیان سے سنا۔ جب مَیں نے رپورٹ ختم کی تو میری ایک ہمجماعت نے ساری کلاس کے سامنے مجھ سے پوچھا کہ یہ تمام معلومات اکٹھی کرنے میں تمہیں کافی وقت لگا ہوگا۔ مَیں نے اُسے جاگو! تھما دیا۔ اُس نے بڑے اشتیاق کیساتھ اسے پڑھنا شروع کِیا اور ہماری کلیسیا کے ایک لڑکے نے جو اُس سے اگلی کلاس میں ہے بتایا کہ جب اُس نے اُسے دیکھا تھا تو وہ تب بھی رسالہ پڑھ رہی تھی۔ اب وہ لڑکی جاگو! اور مینارِنگہبانی کا ہر شمارہ حاصل کرنا چاہتی ہے۔
”اس تجربے کی بدولت مجھے یہوواہ کی گواہ ہونے پر فخر ہے۔ اس سے مَیں نے سیکھا کہ ہمیں یہوواہ کی بابت باتچیت کرنے کے بیشمار مواقع دستیاب ہیں۔“ ایڈلمیرا نے اپنے خط کے اختتام پر لکھا: ”مَیں اِن رسالوں کی تیاری کیلئے آپکی محنت کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں۔ مہربانی سے ’دُنیا کا نظارہ کرنا‘ شائع کرتے رہیں!“