ہمارے قارئین کی رائے
ہمارے قارئین کی رائے
کیمیائی حساسیت مَیں ۱۷ سال کی ہوں اور مَیں سلسلہوار مضامین ”عام استعمال کے کیمیائی مرکبات—کیا یہ آپکو بیمار کر رہے ہیں؟“ (اگست ۸، ۲۰۰۰) کیلئے آپکا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں۔ حال ہی میں مجھے بتایا گیا کہ مجھے کیمیائی حساسیت کا مرض لاحق ہے لیکن میرے لئے یہ جاننا تسلیبخش تھا کہ مَیں اکیلی ہی ایسی شرمندہ کرنے والی بیماری میں مبتلا نہیں ہوں۔
ایس. کے.، اٹلی
”کیا آلودگی آپ کو بیمار کر رہی ہے؟“ (جون ۸، ۱۹۸۳) کے موضوع پر آپ کے شائعکردہ سابقہ مضامین میں زندگیبخش معلومات تھیں۔ یہ نفرتانگیز بیماری ہمیں اپنے روحانی خاندان کی رفاقت اور سماجی کارگزاری سے دُور رکھتی ہے۔ تاہم، اِس بیماری کے لئے ہمدردی اور رحمدلی کا کوئی احساس پیدا نہیں ہوتا۔ آپ کے حالیہ مضامین نے دراصل اس بیماری سے دوچار لوگوں کے احساسات پر ہی روشنی ڈالی ہے۔
ایم. جے.، فرانس
ایک سال سے زیادہ عرصے تک بیمار رہنے کے بعد، مجھے ایک ایسا ڈاکٹر ملا جو میری مدد کر سکتا تھا۔ اس عرصے کے دوران، میرے دوست بغیر تنقید کئے میرے ساتھ مہربانی سے پیش آتے تھے مگر مَیں جانتی تھی کہ وہ میری مجبوری کو نہیں سمجھتے تھے۔ لہٰذا مَیں اِن مضامین کیلئے آپکا شکریہ ادا کرتی ہوں۔ ایسے بہتیرے معاملات کی سمجھ رکھنے والی تنظیم کا حصہ ہونا واقعی باعثِمسرت ہے۔
ایس. بی.، ریاستہائےمتحدہ
مَیں کیمیائی حساسیت کی مریضہ ہوں مگر مَیں نے اس بیماری اور اُسکے اثرات سے متعلق پہلے کبھی اتنی مفصل اور جامع معلومات نہیں پڑھیں۔ اسے برداشت کرنے میں مدد کیلئے محبت اور خوشی کا ”نسخہ“ بھی مجھے بہت پسند آیا۔ اسکے علاوہ، دوسروں کی بابت توقعات میں معقولپسند بننے کی یاددہانیاں بھی عملی تھیں۔
ڈی. جی.، ریاستہائےمتحدہ
مَیں یہوواہ کا گواہ ہوں اور سفری نگہبان کے طور پر اپنی دس سالہ خدمت کے دوران کیمیائی حساسیت کے کئی مریضوں سے مل چکا ہوں۔ یہ بات واضح ہے کہ یہ کوئی فرضی نہیں بلکہ ایک حقیقی مرض ہے۔ جاگو! نے حسبِمعمول اِس مرض کی وضاحت کرنے کے علاوہ اس میں مبتلا لوگوں کیلئے مہربانی، محبت اور ہمدردی ظاہر کرنے کی عملی تجاویز بھی پیش کی ہیں۔
ٹی. ایم.، ریاستہائےمتحدہ
جسمانی نقشونگار مَیں آپکا مضمون ”بائبل کا نقطۂنظر: جسمانی نقشونگار—معقولیت کی ضرورت“ (اگست ۸، ۲۰۰۰) کے حوالے سے لکھ رہی ہوں۔ جسم پر نفیس نقشونگار بنانا نہ صرف خوبصورتی میں اضافہ کرتا ہے بلکہ یہ ایک بہترین فن بھی ہے۔ معاشرہ میری ظاہری وضعقطع کے باعث مجھ پر تنقید اور مجھے کسی مخصوص طبقے سے منسوب کر سکتا ہے مگر مَیں جانتی ہوں کہ خدا مجھ سے محبت رکھتا ہے۔ مَیں اُمید اور دُعا کرتی ہوں کہ دوسرے لوگ میری جلد پر نقوش کی بجائے میری سیرت پر غور کرینگے۔
کے. ایم.، ریاستہائےمتحدہ
اس مضمون نے یہ تسلیم کِیا تھا کہ یہ ہر شخص کا ذاتی فیصلہ ہوتا ہے کہ آیا وہ اپنے جسم پر ایسے نقشونگار بنوائیگا یا نہیں بنوائیگا۔ تاہم، ’حیاداری اور پرہیزگاری سے خود کو زیبتن کرنا‘ حسنِسیرت کو نمایاں کرنے کا ایک طریقہ ہے۔ (۱-تیمتھیس ۲:۹) بائبل یہ بھی واضح کرتی ہے کہ ایک مسیحی اپنے ضمیر کے علاوہ ”دوسرے“ کے ضمیر کا بھی لحاظ رکھنے کا پابند ہے۔ (۱-کرنتھیوں ۱۰:۲۹)—ایڈیٹر۔
زبان مضمون ”زبانیں—رابطے کے پُل اور دیواریں“ (اگست ۸، ۲۰۰۰) کے لئے آپ کا شکریہ۔ مَیں نے ہمیشہ ہی سے زبانوں میں دلچسپی لی ہے اور مَیں پانچ یورپی زبانیں سیکھ بھی چکی ہوں۔ اب مَیں سِنہالا سیکھ رہی ہوں۔ تاہم، میرے لئے ہیجانخیز بات یہ ہے کہ مختلف زبانیں سیکھنا دوسری ثقافتوں کو سمجھنا اور دوسروں کو بائبل تعلیم کی ”خالص زبان“ سکھانا ممکن بناتا ہے!—صفنیاہ ۳:۹۔
کے. بی.، اٹلی
غم مضمون ”کیا غم کا اظہار کرنا چاہئے؟“ (اگست ۸، ۲۰۰۰) کے لئے آپ کا شکریہ۔ یہ موضوع ہمارے لئے گہری دلچسپی کا حامل ہے کیونکہ تین سال پہلے ہی ہمارے بیٹے کی موت واقع ہوئی تھی۔ اگرچہ ہم ابھی تک آنسو بہاتے اور غمزدہ رہتے ہیں تاہم، ایسے مضامین ہمیں ہمت اور حوصلہ بخشتے ہیں۔
جے. اے. اور ایل. اے.، ریاستہائےمتحدہ