کیا یسوع کی پرستش کرنا واجب ہے؟
بائبل کا نقطۂنظر
کیا یسوع کی پرستش کرنا واجب ہے؟
صدیوں سے، مسیحی دُنیا کے بیشتر لوگ یسوع مسیح کی قادرِمطلق خدا کے طور پر پرستش کرتے آ رہے ہیں۔ تاہم، یسوع مسیح نے خود یہوواہ خدا سے راہنمائی حاصل کی اور صرف اُسی کی پرستش کی تھی۔ مثال کے طور پر جب شیطان نے یسوع سے کہا کہ وہ اُسے سجدہ کرے تو یسوع نے اُسے جواب دیا: ”تُو [یہوواہ] اپنے خدا کو سجدہ کر اور صرف اسی کی عبادت کر۔“ (متی ۴:۱۰) بعدازاں یسوع نے اپنے شاگردوں کو ہدایت کی: ”زمین پر کسی کو اپنا باپ نہ کہو کیونکہ تمہارا باپ ایک ہی ہے جو آسمانی ہے۔“—متی ۲۳:۹۔
یسوع نے ایک سامری عورت پر واضح کِیا تھا کہ لوگوں کو کس طرح سے خدا کی پرستش کرنی چاہئے۔ اُنہیں رُوح اور سچائی سے اُس کی پرستش کرنی چاہئے۔ درحقیقت، ”باپ اپنے لئے ایسے ہی پرستار ڈھونڈتا ہے۔“ (یوحنا ۴:۲۳، ۲۴) جیہاں، صرف خدا کی ہی تعظیموپرستش کی جانی چاہئے۔ اُس کے علاوہ کسی دوسرے شخص یا چیز کی پرستش کرنا ایک طرح کی بُتپرستی ہوگی جس کی عبرانی اور یونانی صحائف میں مذمت کی گئی ہے۔—خروج ۲۰:۴، ۵؛ گلتیوں ۵:۱۹، ۲۰۔
’تاہم،‘ بعض شاید اعتراض اُٹھائیں، ’کیا بائبل یہ نہیں کہتی کہ ہمیں یسوع کی بھی پرستش کرنی چاہئے؟‘ کیا پولس نے عبرانیوں ۱:۶ میں یہ نہیں کہا: ”خدا کے سب فرشتے اُسے [یسوع کو] سجدہ کریں۔“؟ بُتپرستی کی بابت بائبل کے بیان کی روشنی میں ہم اس صحیفے کو کیسے سمجھ سکتے ہیں؟
پرستش ازروئے بائبل
سب سے پہلے، ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ یہاں سجدے [پرستش] سے پولس کا کیا مطلب تھا۔ اُس نے یونانی لفظ پروسکائےنیاو استعمال کِیا۔ انگرز بائبل ڈکشنری بیان کرتی ہے کہ اسکا لفظی مطلب ”تعظیم دینے کے لئے کسی کا ہاتھ چومنا یا اظہارِعقیدت کرنا ہے۔“ ڈبلیو. ای. وائن کی این ایکسپوزیٹری ڈکشنری آف نیو ٹسٹامنٹ ورڈز بیان کرتی ہے کہ یہ لفظ ”تعظیم کی طرف اشارہ کرتا ہے جو خواہ کسی انسان کے لئے . . . یا خدا کیلئے ظاہر کی جاتی ہے۔“ بائبل وقتوں میں پروسکائےنیاو میں اکثر حقیقی معنی میں کسی اعلیٰ شخصیت کے حضور سجدہ کرنا شامل تھا۔
کنگ جیمز ورشن بیان کرتی ہے ”پس نوکر نے گر کر اسے [بادشاہ کو] سجدہ [ایک قسم کا پروسکائےنیاو] کِیا اور کہا اَے خداوند مجھے مہلت دے۔ مَیں تیرا سارا قرض ادا کروں گا۔“ (متی ۱۸:۲۶؛ نسخ ہمارا۔) کیا یہ شخص کسی طرح سے بُتپرستی کر رہا تھا؟ ہرگز نہیں! وہ محض بادشاہ، اپنے آقا اور حاکم کے لئے واجب تعظیم اور احترام ظاہر کر رہا تھا۔
اُس نوکر کے بارے میں یسوع کی تمثیل پر غور کریں جو اپنے مالک کا بھاری قرض ادا کرنے کے قابل نہیں تھا۔ اسی یونانی لفظ کی ایک قسم اس تمثیل میں استعمال ہوئی ہے اور اسکا ترجمہ کرتے ہوئےتعظیمواطاعت کے ایسے اظہارات بائبل وقتوں میں مشرق کی روایت تھے۔ یعقوب نے اپنے بھائی عیسو کو ملنے پر، سات مرتبہ اُسے سجدہ کِیا تھا۔ (پیدایش ۳۳:۳) یوسف کے بھائیوں نے مصری دربار میں اُس کے مرتبے کے احترام میں زمین پر گِر کر اُسے سجدہ کِیا تھا۔ (پیدایش ۴۲:۶) پس اس حوالے سے آپ یہ بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں کہ اُس وقت کیا واقع ہؤا ہوگا جب نجومیوں نے چھوٹے بچے یسوع کو دیکھا جسکی بابت وہ یہ یقین رکھتے تھے کہ ”یہودیوں کا بادشاہ جو پیدا ہؤا“ یہی ہے۔ کنگ جیمز ورشن کے ترجمے کے مطابق، سرگزشت بیان کرتی ہے کہ اُنہوں نے ”اُس کے آگے گِر کر اُسے سجدہ [پروسکائےنیاو] کِیا۔“—متی ۲:۲، ۱۱۔
پس، لفظ پروسکائےنیاو جسکا ترجمہ بعض بائبلیں ”پرستش“ کرتی ہیں، واضح طور پر، یہوواہ خدا کے لئے مخصوص سجدے کا حوالہ نہیں دیتا۔ یہ اُس احترام اور تعظیم کی طرف بھی اشارہ کر سکتا ہے جو کسی دوسرے شخص کیلئے دکھایا جاتا ہے۔ ہر طرح کی غلطفہمی سے بچنے کی خاطر، بعض بائبل ترجمے عبرانیوں ۱:۶ میں لفظ پروسکائےنیاو کو ”خراجِعقیدت پیش کرنا“ (نیو جیروضلم بائبل)، ”اُسے عزت دینے“ (دی کمپلیٹ بائبل اِن ماڈرن انگلش)، ”اُس کے سامنے جھکنے“ (ٹوینٹیئتھ سنچری نیو ٹسٹامنٹ)، یا ”اُس کی تعظیم کرنے“ (دی نیو ورلڈ ٹرانسلیشن) کے طور پر پیش کرتے ہیں۔
یسوع تعظیم کا مستحق ہے
کیا یسوع ایسی تعظیم کا مستحق ہے؟ جیہاں، بالکل ہے! عبرانیوں کے نام اپنے خط میں پولس رسول بیان کرتا ہے کہ ”سب چیزوں [کے] وارث“ کے طور پر یسوع ”عالمِبالا پر کبریا کی دہنی طرف جا بیٹھا“ ہے۔ (عبرانیوں ۱:۲-۴) چنانچہ، ”یسوؔع کے نام پر ہر ایک گھٹنا جھکے۔ خواہ آسمانیوں کا ہو خواہ زمینیوں کا۔ خواہ ان کا جو زمین کے نیچے ہیں۔ اور خدا باپ کے جلال کے لئے ہر ایک زبان اقرار کرے کہ یسوؔع مسیح خداوند ہے۔“—فلپیوں ۲:۱۰، ۱۱۔
واضح طور پر، جلد ہی مسیح اس زمین کو ایک عالمگیر فردوس میں تبدیل کرنے کیلئے اس اعلیٰ مرتبے اور اس کیساتھ ملنے والے وسیع اختیار کو استعمال کریگا۔ خدا کی زیرِہدایت اور یسوع کے فدیے کی قربانی کی بنیاد پر وہ راست حکمرانی کی اطاعت کرنے والے لوگوں کے فائدے کیلئے اس دُنیا کو دُکھدرد اور ہر طرح کی تکلیف سے پاک کر دے گا۔ پس کیا وہ عزت، احترام اور اطاعت کا مستحق نہیں ہے؟—زبور ۲:۱۲؛ یسعیاہ ۹:۶؛ لوقا ۲۳:۴۳؛ مکاشفہ ۲۱:۳، ۴۔
”غیور خدا“
تاہم، بائبل واضح طور پر یہ ظاہر کرتی ہے کہ مذہبی تعظیموتکریم اور عقیدت کے حوالے سے، ہمیں صرف خدا کی پرستش کرنی چاہئے۔ موسیٰ نے اُسے ”غیور خدا“ کے طور پر بیان کِیا۔ لہٰذا بائبل ہماری حوصلہافزائی کرتی ہے کہ ”اُسی کی عبادت کرو جس نے آسمان اور زمین اور سمندر اور پانی کے چشمے پیدا کئے۔“—استثنا ۴:۲۴؛ مکاشفہ ۱۴:۷۔
یسوع کا سچی پرستش میں یقینی طور پر ایک اہم کردار ہے جو کہ عزتواحترام کا مستحق ہے۔ (۲-کرنتھیوں ۱:۲۰، ۲۱؛ ۱-تیمتھیس ۲:۵) صرف اُسی کے وسیلے سے ہم یہوواہ خدا تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ (یوحنا ۱۴:۶) چنانچہ، سچے مسیحی صرف قادرِمطلق خدا، یہوواہ کی پرستش کر کے اچھا کرتے ہیں۔