ایک حیرتانگیز عنصر
کیمیائی عناصر پر لکھی گئی ایک کتاب میں بتایا گیا ہے: ”زندگی کے وجود کے لیے سب سے ضروری عنصر کاربن ہے۔“ اپنی منفرد خصوصیات کی وجہ سے کاربن کے ایٹم آپس میں اور دوسرے کیمیائی عناصر کے ایٹموں کے ساتھ مل کر لاکھوں مرکبات بناتے ہیں۔ اِن میں سے بہت سے مرکبات یا تو دریافت ہو رہے ہیں یا تیار کیے جا رہے ہیں۔
نیچے دی گئی مثالوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ کاربن کے ایٹم مل کر مختلف شکلیں بنا سکتے ہیں، مثلاً زنجیری، مخروطی، چھلانما، چادرنما اور ٹیوبنما شکل۔ بِلاشُبہ کاربن ایک حیرتانگیز عنصر ہے۔
ہیرا
ہیرے میں کاربن کے ایٹم مل کر مخروطی شکل بناتے ہیں۔ اِس وجہ سے ہیرا بہت سخت ہوتا ہے اور یہ اب تک دریافت کیے گئے مادوں میں سب سے زیادہ مضبوط ہے۔ خالص ہیرا دراصل کاربن کے ایٹموں کے ایک ہی مالیکیول سے بنا ہوتا ہے۔
گریفائٹ
گریفائٹ میں کاربن کے ایٹم مضبوطی سے جُڑے ہوتے ہیں اور تہوں کی شکل میں پائے جاتے ہیں۔ البتہ تہوں کے درمیان قوتِکشش بہت کمزور ہوتی ہے جس کی وجہ سے تہیں ایک دوسرے پر بالکل اُسی طرح پھسل سکتی ہیں جس طرح کاغذ ایک دوسرے پر پھسلتے ہیں۔ اِن خصوصیات کی بِنا پر گریفائٹ کو رگڑ گھٹانے کے لیے اور پنسلوں میں اِستعمال کِیا جاتا ہے۔ *
گریفین
گریفین میں کاربن کے ایٹم ایک ہی تہہ کی صورت میں پائے جاتے ہیں اور یہ شہد کے چھتّے کے خانوں کی شکل میں جُڑے ہوتے ہیں۔ گریفین سٹیل سے کئی گنا زیادہ دباؤ برداشت کر سکتا ہے۔ پنسل کی لکھائی میں گریفین کی معمولی مقدار ایک یا زیادہ تہوں کی صورت میں موجود ہو سکتی ہے۔
فلرینز
فلرینز کے مالیکیول اندر سے کھوکھلے ہوتے ہیں۔ یہ گیند اور ٹیوب (جنہیں نینوٹیوب کہا جاتا ہے) کی شکل میں پائے جاتے ہیں اور اِنہیں صرف خوردبین کی مدد سے دیکھا جا سکتا ہے۔ اِن کی پیمائش نینومیٹر یا میٹر کے اربویں حصے میں ہوتی ہے۔
جاندار
کاربن بہت سے ایسے خلیوں کی بنیاد ہے جن سے مل کر پودے، جانور اور اِنسان بنے ہیں۔ کاربن کاربوہائیڈریٹس، چکنائی اور امائنوایسڈ میں پایا جاتا ہے۔
”اَندیکھے خدا کی صفات اُس کی بنائی ہوئی چیزوں سے صاف صاف دِکھائی دیتی ہیں۔“
^ پیراگراف 7 ”جاگو!“ اکتوبر-دسمبر 2007ء میں مضمون ”پنسل کی داستان“ کو دیکھیں۔
(SOHO )ESA & NASA ©