ایوب 31:1-40
31 مَیں نے اپنی آنکھوں سے عہد باندھا ہوا ہے
کہ مَیں کبھی کسی عورت* کو غلط نظر سے نہیں دیکھوں گا۔
2 اگر مَیں ایسا کروں گا تو مجھے آسمان کے خدا کی طرف سے کیا صلہ* ملے گااور لامحدود قدرت کا مالک جو بلندیوں پر رہتا ہے، مجھے کیا وراثت دے گا؟
3 تباہی گُناہگار کا اِنتظار کرتی ہےاور مصیبت اُن لوگوں کا جو بُرے کام کرتے ہیں۔
4 وہ میری راہوں کو دیکھتا ہےاور میرے ہر قدم کو گنتا ہے۔
5 اگر مَیں جھوٹ کی راہ پر* چلا ہوں
اور مَیں نے کسی کو دھوکا دینے کے لیے پُھرتی سے قدم اُٹھائے ہیں
6 تو خدا مجھے صحیح ترازو میں تولے۔پھر وہ جان جائے گا کہ مَیں اُس کا وفادار ہوں۔
7 اگر میرے قدم صحیح راہ سے بھٹکے ہوںیا میرا دل میری آنکھوں کے بہکاوے میں آیا ہویا میرے ہاتھ ناپاک ہوئے ہوں
8 تو مَیں بیج بوؤں اور کوئی اَور اِس کی پیداوار کھائےاور میرا لگایا ہوا پودا جڑ سے اُکھاڑ دیا جائے۔*
9 اگر میرا دل کسی غیرعورت پر آیا ہواور مَیں اپنے پڑوسی کے دروازے پر گھات میں بیٹھا ہوں
10 تو میری بیوی کسی اَور مرد کے لیے اناج پِیسےاور غیرمرد اُس کے ساتھ جنسی تعلق قائم کریں*
11 کیونکہ میری یہ حرکت اِنتہائی شرمناک ہوگیاور ایسا گُناہ ہوگا جس کے لیے مجھے قاضیوں سے سزا ملنی چاہیے۔
12 میری یہ حرکت ایک ایسی آگ ہوگی جو مجھے تباہوبرباد کر دے گیاور میری ساری پیداوار کی جڑوں تک کو بھسم کر دے گی۔*
13 اگر مَیں نے اُس وقت اپنے نوکروں یا نوکرانیوں سے نااِنصافی کی ہوجب اُنہیں مجھ سے شکایت تھی*
14 تو مَیں تب کیا کروں گا جب خدا مجھ سے پوچھے گا*
اور جب وہ مجھ سے حساب مانگے گا تو مَیں اُسے کیا جواب دوں گا؟
15 جس ہستی نے مجھے ماں کے پیٹ میں بنایا اُسی نے اُنہیں بھی بنایا؛
اُسی نے ہمیں ماں کی کوکھ میں ڈھالا۔
16 اگر مَیں نے کسی غریب کے کچھ مانگنے پر اُسے نہ دیا ہویا میری وجہ سے کسی بیوہ کی آنکھوں میں اُداسی چھا گئی ہو؛*
17 اگر مَیں نے اپنے حصے کا کھانا اکیلے کھایا ہواور اِسے کسی یتیم کے ساتھ نہ بانٹا ہو؛
18 (کیونکہ مَیں نے کمعمری سے یتیموں* کو باپ کی طرح پالا ہےاور بچپن* سے بیواؤں* کی مدد کی ہے۔)
19 اگر مَیں نے کسی کو کپڑے نہ ہونے کی وجہ سے ٹھنڈ سے مرتے دیکھا ہویا یہ دیکھا ہو کہ کسی غریب کے پاس اوڑھنے کے لیے کچھ نہیں ہے
20 اور مَیں نے اُسے گرمائش کے لیے اپنی بھیڑوں کی اُون نہ دی ہواور اُس نے مجھے دُعا نہ دی ہو؛
21 اگر مَیں نے اُس وقت کسی یتیم کو مُکا لہرا کر دھمکایا ہوجب اُسے شہر کے دروازے پر میری مدد کی ضرورت تھی*
22 تو میرا بازو میرے کندھے سے الگ ہو جائےاور کُہنی سے* ٹوٹ جائے۔
23 دراصل مجھے ڈر تھا کہ خدا مجھ پر آفت نازل کرے گااور مَیں اُس کی عظمت کے سامنے کھڑا نہیں ہو سکوں گا۔
24 اگر مَیں نے سونے پر بھروسا کِیا ہویا خالص سونے سے کہا ہو: ”تُو میری حفاظت کرے گا!“
25 اگر مَیں نے اپنی بےاِنتہا دولت میں خوشی تلاش کی ہوکیونکہ مَیں نے بہت کچھ حاصل کِیا تھا؛
26 اگر سورج* کو چمکتا دیکھ کریا چاند کو آب و تاب سے چلتا دیکھ کر
27 میرے دل نے مجھے بہکایا ہواور مَیں نے اپنے ہونٹوں سے اپنا ہاتھ چُوم کر اُن کی پرستش کی ہو
28 تو یہ ایک ایسا گُناہ ہوتا جس کے لیے مجھے قاضیوں سے سزا ملنی چاہیےکیونکہ مَیں نے آسمان کے سچے خدا کا اِنکار کِیا ہوتا۔
29 کیا مَیں کبھی اپنے دُشمن کی بربادی پر خوش ہوایا اِس بات پر شادمان ہوا کہ اُس کے ساتھ بُرا ہو رہا ہے؟
30 مَیں نے کبھی اُسے یہ بددُعا نہیں دی کہ اُس کی جان چلی جائے؛یوں مَیں نے اپنے مُنہ سے گُناہ نہیں کِیا۔
31 میرے خیمے کے آدمی کہتے ہیں:”کیا کوئی ہے جس نے ایوب کے ہاں سے پیٹ بھر کر کھانا* نہ کھایا ہو؟“
32 مسافروں کے لیے میرے دروازے ہمیشہ کُھلے رہتے تھے؛کسی اجنبی* کو رات باہر نہیں گزارنی پڑتی تھی۔
33 کیا مَیں نے کبھی اپنے گُناہوں کو اپنے لباس کی جیب میں چھپانے کی کوشش کیاور یوں دوسرے آدمیوں کی طرح اپنی غلطیوں پر پردہ ڈالا؟
34 مجھے اِس بات کا خوف نہیں تھا کہ لوگوں کا ردِعمل کیا ہوگااور نہ ہی اِس بات کا ڈر تھا کہ دوسرے خاندان مجھے حقیر سمجھیں گے؛مَیں اِن باتوں کی وجہ سے خاموش نہیں ہوا اور ڈر کر گھر میں نہیں بیٹھ گیا۔
35 کاش کہ کوئی میری سنے!
مَیں اپنے دستخط کر کے ثابت کروں گا کہ میری باتیں سچی ہیں۔*
کاش کہ لامحدود قدرت کا مالک مجھے جواب دے!
کاش کہ میرے مخالف نے اُن اِلزامات کو ایک دستاویز میں لکھا ہوتا جو اُس نے مجھ پر لگائے ہیں!
36 مَیں اُس دستاویز کو اپنے کندھے پر رکھ لیتااور اپنے سر پر تاج کی طرح پہن لیتا۔
37 مَیں ایک حاکم کی طرح اِعتماد سے اُس کے سامنے جاؤں گااور اُسے اپنے ایک ایک قدم کا حساب دوں گا۔
38 اگر میری زمین نے میرے خلاف دُہائی دی ہواور اِس کی کیاریاں مل کر روئی ہوں؛
39 اگر مَیں نے بِلامعاوضہ اِس کی پیداوار کھائی ہویا میری وجہ سے اِس کے اصلی مالکوں* کو آہیں بھرنی پڑی ہوں
40 تو یہ میرے لیے گندم کی بجائے کانٹے اُگائےاور جَو کی بجائے بدبُودار جنگلی پودے۔“
ایوب کی باتیں یہاں ختم ہوتی ہیں۔
فٹ نوٹس
^ لفظی ترجمہ: ”کنواری“
^ لفظی ترجمہ: ”حصہ“
^ یا شاید ”جھوٹے آدمیوں کے ساتھ“
^ یا ”میری نسل کو جڑ سے اُکھاڑ دیا جائے۔“
^ لفظی ترجمہ: ”اُس پر گُھٹنوں کے بل جھکیں“
^ یا ”کو جڑ سے اُکھاڑ دے گی۔“
^ یا ”اُن کا میرے خلاف مُقدمہ تھا“
^ لفظی ترجمہ: ”خدا کھڑا ہوگا“
^ لفظی ترجمہ: ”بیوہ کی آنکھیں رہ گئی ہوں؛“
^ لفظی ترجمہ: ”اُس“
^ لفظی ترجمہ: ”اُس عورت“
^ لفظی ترجمہ: ”اپنی ماں کی کوکھ“
^ یا شاید ”جب مَیں نے دیکھا کہ شہر کے دروازے پر میرا ساتھ دینے والے موجود ہیں“
^ یا ”جوڑ سے؛ اُوپر والی ہڈی سے“
^ لفظی ترجمہ: ”روشنی“
^ لفظی ترجمہ: ”گوشت“
^ یا ”پردیسی“
^ یا ”یہ رہے میرے دستخط۔“
^ لفظی ترجمہ: ”مالکوں کی جانوں“